کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب سوم پرکاش نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان سے بھارت کے  5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بننے کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی

Posted On: 09 JUN 2022 4:45PM by PIB Delhi

کامرس و صنعت کے وزیر مملکت جناب سوم پرکاش نے آج کہا کہ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان سے بھارت کے 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

پی ایچ ڈی سی سی آئی کے ذریعہ  منعقدہ انڈیا انٹرنیشنل لاجسٹکس اینڈ سپلائی چین کانفرنس میں صنعت کے  متعلقین  خطاب کرتے ہوئے، جناب سوم پرکاش نے کہا کہ بھارت دنیا میں سرمایہ کاری کے لیے سب سے پرکشش مقامات میں سے ایک ہے اور حکومت نے ملک میں کاروبار کو فروغ دینے میں مدد کے لیے کچھ اہم فریم ورک تیار کیے ہیں۔  ان میں سے ایک پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان اور اس کا نفاذ ہے، جو ہمیں لاجسٹک صلاحیت حاصل کرنے کے  اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MAFQ.jpg

وزیر نے موصوف نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کا ماسٹر پلان  ہے جس کے ذریعہ 6 برسوں میں نمایان تبدیلی لائی جائے گی جس کے لیے اس سال کے بجٹ میں 20,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ سات انجنوں - سڑکیں، ریلوے، ہوائی اڈے، بندرگاہیں، ماس ٹرانسپورٹ، آبی گزرگاہیں اور لاجسٹکس - سے چلنے والا پی ایم گتی شکتی ایک آئیڈیا ہے جس کا وقت آ گیا ہے۔

وزیرموصوف نے گتی شکتی کے لیے ایک مخصوص فورم کے قیام میں پیش پیش رہنے پر پی ایچ ڈی سی سی آئی کی تعریف کی۔ یہ تعاون دنیا کی ایک بڑی  معیشت بننے کے وزیر اعظم کے وژن سے  متعلق مقاصد کے سلسلے میں  بہت مفید ثابت ہوگا۔

اس پلان  کو کامیاب بنانے میں مدد کرنے کے لیے، وزیر موصوف نے صنعت کے تمام  متعلقین  سے اپیل کی کہ وہ اس کے اہم نتائج حاصل کرنے کے لیے اس سمت میں اجتماعی طور پر کام کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020TBA.jpg

حکومت ہند کے کامرس و صنعت کے محکمے کے اسپیشل سکریٹری لاجسٹکس جناب  امرت لال مینا نے کہا کہ خصوصی طور پر لاجسٹک صلاحیت میں اضافے کے لئے  پر نقل و حمل  اور ایندھن  لاگت اور  انوینٹری کی  لاگت پر کے معاملے میں اس سمت میں بہت زیادہ کام کیا جا رہا ہے۔ منصوبہ کے نفاذ میں وقت اور لاگت میں اضافہ تشویش کے اہم عوامل ہیں۔ انہیں زیرو لیول پر لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان میں، ریاستی حکومتوں کی تمام مختلف وزارتوں کی 600 تہوں کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر بہتر تال میل اور جلد حل کے لیے مربوط کیا گیا ہے۔ جناب  امرت لال مینا نے کہا کہ غیر ضروری بھیڑ  بھاڑکو ختم کرنے کے لیے نقل و حمل کے معاملے میں خامیوں کی شناخت کی گئی  ہے اور انہیں ترجیحی بنیادوں دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VDDT.jpg

پی ایچ ڈی سی سی آئی کے جناب پردیپ ملتانی نے کہا کہ بھارت کے  لاجسٹکس کے شعبے یں بہت زیادہ ترقی ہورہی ہے۔ گھریلو ریٹنگ  ایجنسی آئی سی آر کے  مطابق  بھارت کے لاجسٹک شعبے میں وسطی مدت کے دوران 8-10 فیصد کی شرح سے ترقی کی توقع ہے۔ یہ 7.8 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ ترقی کی شرح (سی اے جی آر) کے مقابلے میں بہتری ہے جس پر صنعت نے پچھلے پانچ برسوں کے دوران ترقی کی۔ آگے بڑھتے ہوئے، حکومت کی توجہ لاجسٹکس کی لاگت کو موجودہ 14.4 فیصد سے کم کرنے پر ہے۔ جناب ملتانی نے کہا کہ لاجسٹک شعبے کی ترقی بھارتی معیشت کے لیے بھی انتہائی اہم ہے، کیونکہ یہ برآمدات کو فروغ دے گی، ملازمتیں پیدا کرے گی اور ملک کو عالمی سپلائی چین میں ایک نمایاں مقام دلائےگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U- 6314                          



(Release ID: 1832712) Visitor Counter : 130


Read this release in: English , Hindi , Telugu