زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

سی سی ای اے نے مارکیٹنگ سیزن 2022-23 کے لیے خریف فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمتوں (ایم ایس پی) کو منظوری دی

Posted On: 08 JUN 2022 4:52PM by PIB Delhi

نئی دہلی،8 جون 2022/

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی  سربراہی میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) نے مارکیٹنگ سیزن 2022-23 کے لیے تمام لازمی خریف فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمتوں (ایم ایس پی) میں اضافے کو منظوری دے دی ہے ۔

حکومت نے مارکیٹنگ سیزن 2022-23 کے لیے خریف فصلوں کے ایم ایس پی میں اضافہ کیا ہے، تاکہ کاشتکاروں کو ان کی پیداوار کے لیے منافع بخش قیمتوں کو یقینی بنایا جا سکے اور فصلوں کے تنوع کی حوصلہ افزائی کی جا سکے، جیسا کہ ذیل کے جدول میں دیا گیا ہے۔

مارکیٹنگ سیزن 2022-23 کے لیے خریف کی تمام فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمتیں

( فی کوئنٹل )

 

(₹ per quintal)

فصل

 

 

ایم ایس پی  2014-15

ایم ایس پی 2021-22

 

ایم ایس پی 2022-23

پیداواری لاگت* 2022-23

ایم ایس پی میں اضافہ (مطلق)

لاگت سے زیادہ واپسی (فیصد میں)

دھان (عام)

1360

1940

 

2040

1360

100

50

دھان (گریڈ اے)

1400

1960

 

2060

-

100

-

جوار (ہائبرڈ)

1530

2738

 

2970

1977

232

50

جوار (مالداندی)

1550

2758

 

2990

-

232

-

باجرہ

1250

2250

 

2350

1268

100

85

راگی

1550

3377

 

3578

2385

201

50

مکئی

1310

1870

 

1962

1308

92

50

تور(ارہر)

4350

6300

 

6600

4131

300

60

مونگ

4600

7275

 

7755

5167

480

50

اڑد

4350

6300

 

6600

4155

300

59

مونگ پھلی

4000

5550

 

5850

3873

300

51

سورج مکھی بیج

3750

6015

 

6400

4113

385

56

سویا بین (پیلا)

2560

3950

 

4300

2805

350

53

تل

4600

7307

 

7830

5220

523

50

نائیجر کا بیج

3600

6930

 

7287

4858

357

50

کپاس (درمیانی اسٹیپل)

3750

5726

 

6080

4053

354

50

کپاس (لمبا سٹیپل)^

4050

6025

 

6380

-

355

-

اس لاگت سے مراد ہے جس میں تمام ادا شدہ اخراجات شامل ہیں جیسے کہ کرائے پر لی گئی انسانی مزدوری، بیلوں کی مزدوری/ مشینوں کی مزدوری، زمین پر لیز پر دیا جانے والا کرایہ، بیج، کھاد، کھاد، آبپاشی کے اخراجات جیسے مواد کے استعمال پر ہونے والے اخراجات۔ اوزاروں اور فارم کی عمارتوں پر فرسودگی، ورکنگ کیپیٹل پر سود، پمپ سیٹ کے آپریشن کے لیے ڈیزل/بجلی وغیرہ، متفرق اخراجات اور خاندانی مزدوری کی قیمت۔

^ دھان (گریڈ اے)، جوار (ملڈانڈی) اور کپاس (لمبی اسٹیپل) کے لیے لاگت کا ڈیٹا الگ الگ مرتب نہیں کیا گیا ہے۔

مارکیٹنگ سیزن 2022-23 کے لیے خریف فصلوں کے لیے ایم ایس پی میں اضافہ 2018-19 کے مرکزی بجٹ کے اعلان کے مطابق ہے جس میں ایم ایس پی کو کم از کم 50 فیصد کی سطح پر مقرر کیا گیا ہے جس کا مقصد پیداوار کی اوسط قیمت کے مقابلے میں کسانوں کے لیے مناسب معاوضہ کم از کم 50 فیصد ہے۔ یہ قابل ذکر ہے کہ باجرہ، تور، سورج مکھی کے بیج، سویا بین اور مونگ پھلی کے لیے ایم ایس پی پر کل ہند وزنی اوسط پیداواری لاگت کے مقابلے میں 50 فیصد سے زیادہ ہےاور بالترتیب 85فی صد 60فیصد 59فیصد 56فی صد 53فیصد  51فیصد  ہے۔

تیل کے بیجوں، دالوں اور موٹے اناج کے حق میں ایم ایس پی  کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے گزشتہ چند سالوں میں ٹھوس کوششیں کی گئی ہیں تاکہ کسانوں کو ان فصلوں کے لئے بڑے رقبے کو منتقل کرنے اور طلب اور رسد کے عدم توازن کو درست کرنے کے لیے بہترین ٹیکنالوجی اور فارم کے طریقوں کو اپنانے کی ترغیب دی جائے۔

 

22-2021 کے تیسرے پیشگی تخمینہ کے مطابق، ملک میں غذائی اجناس کی پیداوار کا تخمینہ ریکارڈ 314.51 ملین ٹن ہے جو کہ 2020-21 کے دوران غذائی اجناس کی پیداوار سے 3.77 ملین ٹن زیادہ ہے۔ 2021-22 کے دوران پیداوار پچھلے پانچ سالوں (2016-17 سے 2020-21) غذائی اجناس کی اوسط پیداوار کے مقابلے میں 23.80 ملین ٹن زیادہ ہے۔

**********

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-6269



(Release ID: 1832345) Visitor Counter : 171