نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کھیلو انڈیا یوتھ گیمز2021 کا افتتاح کیا؛ اس شاندار تقریب میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال اور مرکزی وزیر کھیل جناب انوراگ ٹھاکر نے شرکت کی


مرکزی حکومت نے 2014 کے کھیل بجٹ 864 کروڑ روپے سے بڑھا کر 2022 میں 1,992 کروڑ روپے کر دیا ہے: جناب امت شاہ

کھیلو انڈیا یوتھ گیمز اور کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز وزیر اعظم کے وژن کا نتیجہ ہیں: جناب انوراگ ٹھاکر

Posted On: 04 JUN 2022 11:00PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 04 جون          شدید انتظار کا حامل ایس بی آئی کھیلو انڈیا یوتھ گیمز 2021، ہریانہ کا بروز ہفتہ پرجوش آغاز ہوا۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے ایک شاندار افتتاحی تقریب کے دوران  ان کھیلوں کا افتتاح کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MJTW.jpg

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال اور نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے شاندار تاؤ دیوی لال اسپورٹس کمپلیکس میں پرجوش شائقین کی قیادت کی۔ یہ اسپورٹس کمپلیکس آئندہ 10 دنوں تک میں تمغوں کے لیے کھلاڑیوں کے مابین زیادہ تر مقابلوں کا گواہ بنے گا۔  

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002NNRL.jpg

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب شاہ نے کہا، "مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ ہریانہ، ایک ایسی ریاست جو ملک کے غیر متنازعہ کھیلوں کی راجدھانی ہے، کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کے چوتھے ایڈیشن کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کا ویژن ہے۔ ایتھلیٹس کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے ۔مرکزی حکومت نے 2014 کے کھیل بجٹ 864 کروڑ روپے سے بڑھا کر 2022 میں 1,992 کروڑ روپے کر دیا ہے، اور اس کا نتیجہ ٹوکیو اولمپک میں اب تک کے بہترین 7 تمغوں کے ساتھ بہت واضح ہے۔ 2016  کے گزشتہ اولمپک سے 5 زیادہ ہیں۔ اسی طرح 2016 کے پیرا اولمپک میں تمغوں کی تعداد محض چار سے بڑھ کر 2021 میں 19 ہو گئی۔

2,262 لڑکیوں سمیت تقریباً 5000 کھلاڑی آئندہ 10 دنوں تک 5 دیسی کھیلوں سمیت 25 دلچسپ کھیلوں میں طلائی تمغوں کے لیے مقابلہ کریں گے۔

بالادستی کی دوڑ اتوار کو ہی شروع ہوجائے گی، جس میں ویٹ لفٹنگ، کشتی ، سائیکلنگ، یوگاسن اور گتکا میں 25 گولڈ میڈل کے مقابلہ ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003X8UA.jpg

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب منوہر لال نے کہا، "میں ہریانہ کو کھیلو انڈیا گیمز (کے آئی وائی جی)2021 کی میزبانی کا موقع دینے کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ یہ صرف کھیلوں کا مقابلہ نہیں ہے بلکہ ثقافتوں کا ملن بھی ہے کیونکہ جب کھلاڑی پورے ملک سے یہاں آتے ہیں تو وہ نہ صرف اپنی کھیلوں کی مہارت اپنے ساتھ لاتے ہیں بلکہ اپنی ثقافت کوبھی ساتھ لے کر آتے ہیں۔ یہ ثقافتی تبادلہ وزیر اعظم کے ’ایک بھارت، شریشٹھ بھارت‘ کے وژن کی ایک شاندار مثال ہے، جہاں ملک بھر کے لوگ ایک ہو کر ملک کو مضبوط بنارہے ہیں۔"

90 منٹ کےایک دلچسپ پروگرام نےناظرین سے کھچا کھچ بھرے اسٹیڈیم کو مسحور کر دیا۔ رفتار کے نام سے مشہور ہردلعزیز پنجابی اور ہندی ریپر دلن نائر نے اس پروگرام میں شو اسٹاپر کے طور پر پرفارم کیا اور کے آئی وائی جی 2021 کا ترانہ ’اب کی بار ہریانہ‘  گایا۔

مرکزی وزیر داخلہ کا استقبال کرتے ہوئے جناب  انوراگ ٹھاکر نے کہا، "یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ آج ہمارے درمیان جناب امیت شاہ جی موجود ہیں جن کی کھیل میں گہری دلچسپی کے باعث دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ اسٹیڈیم بنایا گیا ہے۔ وہ ہندوستان کو  کھیلوں کا ایک  ملک بنانے کے لیے وزیر اعظم کے خوابوں کو شرمندۂ تکمیل کرنے کی سمت میں سب سے آگے بڑھ کر قیادت کر رہے ہیں۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004PH15.jpg

اپنے خطاب میں، جناب ٹھاکر نے ہر کھلاڑی پر زور دے کر کہا کہ وہ کھیلوں میں اپنا بہترین مظاہرہ کریں ۔ انہوں نے مزید کہا، "کھیلو انڈیا یوتھ گیمز اور کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے ویژن کا نتیجہ ہیں۔ ان کے  ویژن نے ہی اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ کھلاڑیوں کو  تمام ضروری امداد ملے۔ خواہ تقریباً 2500 کھلاڑیوں کو ماہانہ10,000 روپے کا جیب خرچ ہو، کھیلو انڈیا اکیڈمیوں میں کھیلو انڈیا کے کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے 5 لاکھ روپے کی مالی امداد​​ہو یا ٹاپس کے ذریعہ باصلاحیت کھلاڑیوں کی تربیت اور غیر ملکی تجربہ حاصل کرنے کے لیے ذاتی مدد نیز ہر ایک کے لیے 6 لاکھ روپے سالانہ الاؤنس کی بات ہو، کھلاڑیوں کو تمام سہولیات دستیاب ہیں۔ بطور کھلاڑی آپ کو صرف اچھا کھیلنا ہے، آپ کو اپنی ضروریات کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کی تمام ضرورتوں کا دھیان ہم رکھیں گے۔"

اس میں ہریانہ کی تاریخ و ورثہ، شان و شوکت، خوشحالی اور تنوع کو دکھانے والا ایک بہت زیادہ توانائی اور جوش و خروش سے بھرپور تفریحی پروگرام پیش کیا گیا۔

کے آئی وائی جی کے مشہور میسکوٹ، وجے دی ٹائیگر اور جیا دی بلیک بک کے ذریعہ رقص کرتے ہوئےکھلاڑیوں کے  اسٹیڈیم میں داخلے کے ساتھ ہی اس رنگا رنگ پروگرام کا آغاز ہوا۔ تاہم ناظرین کے ذریعہ سب سے زیادہ ستائش ہریانہ کے اپنے میسکوٹ، دھاکڑ دی بل کی ہوئی ۔

ان  میسکوٹوں کو کھیلو انڈیا کے خاص گیت ’ہم ، ہم، ہم‘ کی دلکش دھن کے ساتھ ایک ٹریکٹر پر اسٹیڈیم میں لایا گیا۔

تمام شرکاء کی جانب سے کھلاڑیوں نے اولمپک کے طرز کا حلف لیا کہ وہ کھیل کے اصولوں اور عمدہ کھیل کے جذبے کے ساتھ احترام اور ان کی پابندی کریں گے۔

اولمپک میڈلسٹ یوگیشور دت، پیرا اولمپک گولڈ میڈلسٹ سمیت انتل ، پیرا اولمپک سلور میڈلسٹ یوگیش کتھونیا، ورلڈ چمپئن شپ  کے کانسہ میڈلسٹ منیشا مؤن سمیت کئی نامورکھلاڑیوں نے  نوجوان شرکاء کی حوصلہ افزائی کے لیے پروگرام میں شرکت کی اور اسٹیڈیم میں مشعل ریلے میں حصہ لیا۔اس مشعل ریلے کا آغاز 25 دن پہلے کیا گیا تھا اور اس نے ریاست بھر کا سفرکر کے آخر میں تاؤ دیوی لال اسٹیڈیم تک پہنچا،جو آئندہ 10 دنوں تک کھیلوں سے وابستہ سرگرمیوں کا مرکز رہے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-6126



(Release ID: 1831333) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Punjabi