نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

جنوب جنوب تعاون کے اصول، ہندوستان کے افریقہ کے ساتھ پرجوش اور دوستانہ تعلقات کی رہنمائی کرتاہے: نائب صدر جمہوریہ


ہندوستان اور سینیگال ایک جیسی جمہوری اقدار مماثلتی روایات اور ثقافتی ورثے کے ساتھ، قدرتی ترقیاتی شراکت دار ہیں

سینیگال نے سرمایہ کاری کے لیے ہندوستانی کمپنیوں کے لیے بیشمار مواقع: نائب صدر جمہوریہ بھارت-سینیگال کاروبار تقریب میں

نائب صدر جمہوریہ نے سینیگال کے ڈیکرمیں  یو سی اے ڈی یونیورسٹی میں خطاب کیا

Posted On: 04 JUN 2022 3:53PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے افریقی اقوام کے ساتھ اقتصادی تعاون میں امکانات اور مواقع پوری طورپر تلاش کرنے کے لیے زور دیا ہے تاکہ تیز تر اور پائیدار باہمی بیش رفت کی جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی’’جنوب جنوب تعاون‘‘ کے اصولوں نے تمام افریقی ملکوں کے ساتھ ہندوستان کے پرجوش اور دوستانہ تعلقات کی رہنمائی کی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اب جب کہ ہندوستان عالمی حکمرانی اور عالمی پیش رفت میں ایک کلیدی رہنما کے طورپر ابھر رہا ہے تو ایسے وقت میں افریقی ممالک ہندوستان کے بھروسے مند شراکت دار اور خوشحالی میں اس کے ساجھے دار کے طور پر ایک سرکردہ کردار ادا کرنا جاری رکھیں گے۔

جناب نائیڈو سینیگال کے ڈیکر میں یونیورسٹی شیخ انتا ڈایوپ میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ یونیورسٹی مغربی افریقہ میں سب سے بڑی یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔ وہ ’’ترنگا اور تیرانگا- ہندوستان اور سینیگال کے درمیان سفارتی  تعلقات کے60 سال‘‘ کے موضوع پر گذشتہ روز خطاب کر رہے تھے۔ جناب نائیڈو اس ملک کے چار روزہ دورے پر ہیں جو کہ ہندوستان کی جانب سے سینیگال کا پہلا ریاستی سطح کا دورہ ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا ’’امن، عزت، میزبانی، جمہوری اقدار کو سینیگالی نے ’’تیرانگا‘‘ کہا جاتا ہے اور یہ ایسی بنیادی اقدار ہیں جو سینیگال اور ہندوستان کو ایک مقام پر لائی ہیں اور انھیں اپنے عوام کے لیے ایک ساتھ کام کرنے اور امن اور خوشحالی کے تئیں مل کر آگے بڑھنے کے ترغیب فراہم کرتی ہیں‘‘۔

اس بات کو واضح کرتے ہوئے کہ ہندوستان اور سینیگال کے درمیان 60 سال سے کارآمد سفارتی تعلقات ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے واضح کیا کہ دونوں ممالک میں ایک جیسی روایات ہیں، ثقافتی مزاج یکساں عقیدہ ہے اور یہ کہ یہ اقدار عوام سے عوام کے درمیان رابطے کا اہم جزو ہیں۔ انھوں نے واضح کیا کہ ہندوستان، دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت ہونےکے ناطے، اور سینیگال، افریقہ میں انتہائی مستحکم اور ماڈل جمہوریتوں میں ایک ہونے کے ناطے، قدرتی ترقیاتی ساجھے دار ہیں اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ قدرتی طور پر منسلک ہیں۔

1.JPG

2.JPG

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈونے، 3 جون 2022 کو سینیگال کے ڈیکر میں یونیورسٹی شیخ انتا ڈایوپ (یو سی اے ڈی) میں ترنگا اور تیرانگا- ہندوستان اور سینیگال کے درمیان سفارتی تعلقات کے 60 سال کے موضوع پر ایک اجتماع سے خطاب کیا

نائب صدر جمہوریہ نے یہ بھی واضح کیا کہ اس طرح دونوں ممالک ثقافتی مماثلت رکھتے ہیں۔ انھوں نے واضح کیاکہ سنگھالی زبانوں (اولوف، سیرر اور فولانی) اور دراوڑ زبانوں کے درمیان لسانی مماثلت سے متعلق تحقیقی سلسلہ ہے اور  انھوں نے یہ بھی حوالہ دیا کہ سنگھالی باشندے ہندوستانی سینما بڑے پیمانے پر دیکھتے ہیں اور اس سے پیار کرتے ہیں۔

ایک روز قبل افریقی حیات نو کی یادگار کے اپنے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ وہ سینیگال کی قیادت کے تبدیل جاتی وژن سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس یادگار میں مہاتما گاندھی کو ایک نمایاں مقام دینے کے سینیگال کے جذبے سے بھی انھیں بے انتہا خوشی ہوئی ہے جو ان کے مطابق اس بات کی ایک مثال ہے کہ سینیگال گاندھی جی کے نظریات کے تئیں عہد بند ہے۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ ہندوستان کے زیر قیادت بین الاقوامی شمسی اتحاد میں سینیگال جیسے شراکت داروں کے ساتھ ’’لاکھوں گھروں کو پائیدار طور پر بجلی فراہم کرنے اور دور دراز طویل علاقوں میں لوگوں کو توانائی تک رسائی کرنےمیں مدد مل سکتی ہے‘‘۔ انھوں نے  دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں وسیع تر تعاون پر زور دیا اور اس بات پر زور دیا کہ نیوی گیشن کی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان سینیگال کے ساتھ دفاعی اور سلامتی کی ساجھے داری کو مستحکم کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔ انھوں نے ہندوستان اور افریقہ پر زور دیا کہ وہ عالمی حکمرانی کو مزید مساوی بنانے اور ایک توسیع شدہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے تئیں کام کرنے کے لیے مل کر جدوجہد کریں۔

جناب نائیڈو نے کہا  کہ’’افریقی برصغیر کے لیے، جس میں 54 ممالک ہیں اور ہندوستان کے لیے، جہاں دنیا کی آبادی کا چھٹا حصہ ہے، یہی وقت ہے کہ انھیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ان کا جائز حصہ ملے۔

نائب صدر جمہوریہ نے ہندوستان-سینیگال کاروباری تقریبات میں شرکت کی

بعد میں دن میں جناب نائیڈو نے ڈیکر میں ایک ہندوستان-سینیگال کاروباری تقریبات میں شرکت کی اور وہاں کاروباری برادریوں سے خطاب کیا۔ نائب صدر جمہوریہ نے واضح کیا کہ وبا کے باوجود  دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں پیشرفت ہوئی ہے جبکہ باہمی تجارت نے 22-2021 کے دوران 1.65 ارب امریکی ڈالر کی اعلی ترین ریکارڈ پار کیا ہے۔ انھوں نے اس بات پر بھی اظہار مسرت کیا کہ باہمی تجارت میں ، درآمدات اور برآمدات دونوں میں بڑھتی ہوئی تنوع میں اضافہ ہوا۔

نائب صدر جمہوریہ نے واضح کیا کہ ہندوستانی کمپنیوں کے لیے سینیگال میں خاص طور پر زراعت، صحت دیکھ بھال، آئی سی ٹی، کانکنی وغیرہ میں سرمایہ کاری کے بہت زیادہ مواقع موجود ہیں۔ جناب نائیڈو نے  سی ای ڈی ٹی یعنی  انٹر پرینیور شپ اور تکنیکی ترقی کے مرکز کی کامیابی کا بیان کیا جسے ڈیکر میں ہندوستان کے ذریعے ایک گرانٹ پروجیکٹ کے طور پر قائم کیا گیا تھا جس میں سینیگال اور دیگر 19 افریقی ممالک سے ایک ہزار طالب علم موجود ہیں۔

امکانی غیر تسلیم شدہ شعبوں کا احاطہ کرنے کے لیے بی2بی تبادلوں کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کنفیڈریشن آف انڈیسن انڈسٹریز کی ستائش کی جو اس نے کوشش کرکے اور سینیگال کے لیے کاروباری وفد تیار کرنے کے لیے کی ہے۔

3.JPG

1654287248662.JPG

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو 3 جون 2022 کو سینیگال کے ڈیکر میں ہندوستان-سینیگال کاروباری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔

اس دورےمیں جناب نائیڈو کے ساتھ صحت اور خاندانی بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، رکن پارلیمنٹ جناب سشیل کمار  مودی، رکن پارلیمنٹ جناب وجے پال سنگھ تومر، رکن پارلیمنٹ جناب آر رویندر ناتھ، نائب صدر جمہوریہ کی سکریٹیریٹ اور امور خارجہ کی وزارت کے سینئر عہدیداران  بھی شامل ہیں۔

*****

U.No.6113

(ش ح - اع - ر ا) 



(Release ID: 1831231) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Marathi , Hindi