وزارت دفاع

ہمیشہ بدلتی ہوئی عالمی صورتِ حال میں بحری تیاری کو قومی مفادات کا تحفظ کرنا چاہیئے : انڈین کوسٹ گارڈ کی کمانڈروں کی 39ویں کانفرنس میں وزیر دفاع کا بیان


جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اصولوں پر مبنی اور کھلا بھارت – بحر الکاہل علاقائی اور عالمی خوشحالی کے لئے ضروری ہے

انہوں نے محفوظ اور خطرے سے پاک خصوصی اقتصادی زون کو یقینی بنا کر بھارت کو حقیقی اور قابل بھروسہ سرمایہ کاری کے مرکز کے امکانات کو اجاگر کرنے کے لئے آئی سی جی پر زور دیا

Posted On: 30 MAY 2022 3:40PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 30 مئی ء 2022 ء کو نئی دلّی میں انڈین کوسٹ گارڈ ( آئی سی جی )  کے کمانڈروں کی تین روزہ کانفرنس کا افتتاح کیا۔ دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار، ڈی جی آئی سی جی جناب وی ایس پٹھانیا اور وزارت دفاع  اور آئی سی جی کے دیگر سینئر افسران اس موقع پر موجود تھے۔ اپنے خطاب میں وزیر دفاع نے آئی سی جی کی پیشہ ورانہ مہارت اور لگن کی تعریف کی اور کہا کہ اس کی بے مثال کارکردگی نے اسے دنیا کے بہترین اور سب سے بڑے کوسٹ گارڈز میں سے ایک بنا دیا ہے۔

وزیر دفاع نے مسلسل بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں سمندری تیاری کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا  اور  اسے ایک ایسا اہم پہلو قرار دیا  ، جو ملک کے اقتصادی اور اسٹریٹجک مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ انہوں نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ مسلسل بدلتی ہوئی عالمی صورتحال کی وجہ سے بھارت کی بحری سکیورٹی کی ضروریات  میں بھی تبدیلی آئی ہے۔

            2008 ء کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کو یاد کرتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ  اس واقعہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک طویل عرصے سے ملک کی توجہ زمینی سرحدوں کی حفاظت پر مرکوز تھی اور ساحلی سلامتی پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے حکومت کے ویژن کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں اپنی صلاحیتوں میں مسلسل اضافہ کرنے اور ساحلی سلامتی کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرنے پر آئی سی جی کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کی وجہ سے ملک میں 2008 ء کے ممبئی حملوں کے بعد سمندری راستے سے دہشت گردی کی کوئی سرگرمی نہیں ہوئی ہے۔

         وزیر دفاع نے آزاد اور کھلے بھارت -بحرالکاہل کی اہمیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور   اس خطے کو بھارت کی سمندری سلامتی کا ایک اہم پہلو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے میں بڑھتی ہوئی علاقائی اور عالمی تجارت  سے نئے چیلنجز  سامنے آئے ہیں ۔ جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور اسٹریٹجک مفادات کے تصادم نے روایتی سیکورٹی چیلنجز کو بڑھایا ہے۔ دہشت گردی، منشیات کی اسمگلنگ اور بحری قزاقی آج ہمارے سامنے کچھ غیر روایتی چیلنجز ہیں۔ ان چیلنجز سے پورا خطہ متاثر ہو رہا ہے۔ ایک ذمہ دار بحری قوت ہونے کے ناطے، ہم ایک اصول پر مبنی، پرامن اور مستحکم ماحول قائم کرنے میں واضح دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس طرح کا اصول پر مبنی ماحول علاقائی اور عالمی دونوں طرح کی خوشحالی کے لئے  ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورت حال میں آئی سی جی کو بڑا  رول ادا کرنا ہے ۔

بحر ہند کے خطے ( آئی او آر ) کے بارے میں، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا بھارت کا جغرافیائی محل وقوع اسٹریٹیجک اور اقتصادی نقطہ نظر سے بہت اہم ہے۔ گہرے پانی کی بندرگاہوں کے ساتھ ہماری طویل ساحلی پٹی، ایک خوشحال خصوصی اقتصادی زون اور دونوں سروں پر جزیرے ایک منفرد پوزیشن فراہم کرتے ہیں۔ دنیا کی تیل کی شپمنٹ کا دو تہائی سے زیادہ حصہ آئی او آر  سے گزرتا ہے۔ بلک کارگو کا ایک تہائی اور کنٹینرز کی نصف سے زیادہ ٹریفک یہاں سے گزرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سمندری راستوں کا تحفظ نہ صرف ہمارے اقتصادی مفادات سے براہ راست  مربوط ہے، بلکہ یہ بھارت کو آئی او آر میں نیٹ سیکورٹی فراہم کنندہ کے طور پر بھی قائم کرتا ہے ۔

         وزیر دفاع نے  کہا کہ آئی سی جی کا رول صرف ساحلی علاقوں تک محدود نہیں ہے  بلکہ  انہوں نے اسے  علاقائی سمندروں اور خصوصی اقتصادی زون میں بھارت کے قومی مفادات اور خود مختار حقوق کا محافظ قرار دیا ۔  انہوں نے کہا کہ آئی سی جی کی متحرک حکمت عملی اور بھارتی بحریہ اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ اس کے تعاون کی وجہ سے گزشتہ 14 سالوں میں ساحلی سلامتی میں کسی قسم کی خلاف ورزی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندرمودی کا ساگر (خطے میں سب کے لئے سلامتی اور ترقی) کا ویژن پڑوسیوں کے ساتھ دوستی، کھلے پن، مذاکرات ، بقائے باہم کے جذبے پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری اہم ذمہ داری ہے ، جسے آئی سی جی کامیابی سے پورا کررہا ہے۔

         اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے بھارت ایک مضبوط اور قابل اعتماد سرمایہ کاری کے مرکز کے طور پر ابھرا ہے، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ  ملک کی حقیقی صلاحیت صرف اسی صورت میں سامنے آسکتی ہے ، جب ملک کو ایک محفوظ، خطرے سے پاک اور اصول پر مبنی سمندری ماحول ملک کی معیشت ، خاص طور پر بحری معیشت کے لئے فراہم کیا جائے۔ انہوں نے آئی سی جی پر زور دیا کہ وہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے  ملک کی وسیع ساحلی پٹی اور خصوصی اقتصادی زون کے ساتھ نظم و نسق برقرار رکھنے کی کوشش کرے۔

         وزیر دفاع نے یہ بھی بتایا کہ جیسے جیسے سرزمین کے وسائل پر دباؤ بڑھ رہا ہے، دنیا بھر کے ممالک اپنے وجود کے لئے سمندر کا رخ کر رہے ہیں۔ انہوں نے سمندری تلاش، وسائل کے استحصال اور تحفظ کے بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گہرے سمندر کی تلاش نے سمندری وسائل کے لئے مسابقت میں مزید اضافہ کیا ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے قدرتی آفات کے دوران سول انتظامیہ کی مدد کرنے میں بے مثال کردار ادا کرنے کے لئے  آئی سی جی کی ستائش کی۔ یہ کوششیں پڑوسی ملکوں میں بھی انجام دی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال تباہ کن طوفانوں کے دوران روک تھام اور راحتی اقدامات کے تحت 24,000 ماہی گیروں کے ساتھ 3,000 سے زیادہ ماہی گیری  کشتیوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا ۔  وزیر دفاع نے تجارتی تحفظ، آلودگی پر قابو پانے اور ماحولیات کے تحفظ میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے آئی سی جی کی ستائش کی۔

         وزیر دفاع نے مزید کہا کہ سیکورٹی، تجارت، ماحولیات اور انسانی ہمدردری کی بنیاد پر امداد جیسے تمام پہلوؤں کو پیش نظر رکھتے ہوئے، وزارت دفاع نے آلودگی پر قابو پانے والے جہازوں کی خریداری اور آئی سی جی کو جدید بنانے کے لئے ڈورنیئر فلیٹ کی وسط مدتی جدید کاری سمیت بڑے پیمانے پر پروجیکٹوں کو منظوری دی  گئی ہے۔  انہوں نے ’ آتم نربھر بھارت ‘ کے حصول کے تئیں آئی سی جی کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج آئی سی جی کے بحری جہازوں اور  طیاروں کی مینوفیکچرنگ  ، سروسنگ/مرمت کا کام مقامی طور پر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی جی اپنے سرمائے کے بجٹ کا تقریباً 90 فیصد مقامی اثاثوں کی ترقی پر خرچ کر رہاہے ۔  

         جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ حکومت نے ایک مربوط طریقۂ کار لانے کی کوشش کی ہے اور آئی سی جی  اس کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔ ساحلی نگرانی کے نیٹ ورک ( سی ایس این ) کا قیام اور  کاردکردگی ایک اور اہم سنگ میل ہے ، جس نے ملک کی وسیع ساحلی پٹی کے تحفظ کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئی سی جی اپنے طاقتور بحری جہازوں، طیاروں اور افرادی قوت کے ساتھ ملک کی حفاظت، سلامتی اور ترقی کے لئے اپنا  انمول تعاون جاری رکھے گا ۔

         آئی سی جی کے کمانڈروں کی  کانفرنس ہر سال منعقد ہوتی ہے،  جس میں تمام علاقائی کمانڈرمستقبل کے لئے  اپنا روڈ میپ پیش کرتے ہیں اور مختلف پالیسی اور اسٹریٹجک امور پر تبادلہ ٔخیال کرتے ہیں۔ کانفرنس کا مقصد خدمت کے لئے ایک مستقبل کا ویژن تیار کرنا  ہے تاکہ تمام چیلنجوں پر  موثر طور پر قابو پایا جا سکے ۔

 

****

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   )

U. No. 5895

 



(Release ID: 1829628) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Malayalam