بجلی کی وزارت
بجلی کی وزارت نے ٹیرف پر مبنی بولیوں کے توسط سے پی پی اے کے ساتھ گھریلو کوئلے پر مبنی پلانٹوں کے لیے ہدایات جاری کی ہیں
Posted On:
27 MAY 2022 5:43PM by PIB Delhi
بجلی کی وزارت نے بجلی کے مطالبات میں زبردست اضافہ کی وجہ سے موجودہ صورتحال کی روشنی میں ، ایکٹ کی دفعہ 11 کے تحت دیے گئے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے آج پیداواری کمپنیوں کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔ وزارت نے کہا ہے کہ کچھ علاقوں میں بجلی کے بڑھتے مطالبات اور بجلی کی قلت کی وجہ سے پیداوار میں اضافہ کی ضرورت ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ گھریلو کوئلے کی سپلائی میں اضافہ کے لیے کوششوں کے باوجود، کوئلے کی ضرورت اور سپلائی کے درمیان ابھی بھی فرق موجود ہے، جس کی وجہ سے پیداواری اسٹیشنوں پر کوئلے کے ذخیرے تشویشناک رفتار سے کم ہو رہے ہیں۔
اس حقیقت کا ذکر کرتے ہوئے کہ مقررکردہ ہدف کے مطابق درآمداتی کوئلے کی 10 فیصد تک آمیزش عمل میں نہیں آرہی ہے، اور کوئلے کے ذخیرے مسلسل کم ہو رہے ہیں، بجلی کی وزارت نے 18 مئی 2022 کو تمام پیداواری کمپنیوں کے لیے ہدایات جاری کیں کہ اگر آمیزش کے لیے کوئلے کی درآمدات سے متعلق پیداواری کمپنیوں کے ذریعہ 31 مئی 2022 تک آرڈر نہیں جاری کیے گئے اور آمیزش کے مقصد کے لیے درآمداتی کوئلے کی آمد 15 جون 2022 تک شروع نہیں ہوئی تو، خاطی پیداواری کمپنیوں کو (پہلی سہ ماہی یعنی اپریل تا جون 2022 میں آمیزش کے مقصد کے لیے درآمداتی کوئلے کی قلت کو دور کرنے کے لیے) بقیہ مدت کے دوران 31 اکتوبر 2022 تک آمیزش کے مقصد کے لیے 15 فیصد تک کوئلہ درآمد کرنا ہوگا ۔
وزارت نے کہا ہے کہ گھریلو کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس ، جن کے ٹیرف کا تعین ایکٹ کی دفعہ 63 کے تحت کیا گیا ہے، نے درآمداتی کوئلہ استعمال کرنے پر ٹیرف میں افزوں لاگت سے گزرنے کے بارے میں خدشات پیدا کیے ہیں ، اور انہوں نے درآمداتی کوئلہ کی لازمی آمیزش کے ٹیرف پر مرتب ہونے والے اثرات کے تعین کے لیے مناسب طریقہ کار کے لیے درخواست کی ہے۔ وزارت نے درخواست کا تفصیلی جائزہ لیا ہے اور سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی (سی ای اے) کی مشاورت میں ایک طریقہ کار کو حتمی شکل دی ہے، جس پر 20 مئی 2022 کو منعقدہ میٹنگ کے دوران حصہ داروں کے ساتھ تبادلہ خیالات کیے گئے۔تبادلہ خیالات کی بنیاد پر، طریقہ کار پر ازسر نو نظرثانی کی گئی ہے تاکہ اسے موجودہ طریقہ کار کے مطابق بنایا جا سکے، جسے سی ای آر سی کے ذریعہ اپنایا جا رہا ہے۔
ابھرتی ہوئی موجودہ صورتحال، اور ایکٹ کی دفعہ 11 کے تحت دیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، آمیزش کے لیے کوئلے کی برآمدات سے متعلق ہدایات جاری رکھنے کی روشنی میں، وزارت نے ہدایت دی ہے کہ:
a) درآمداتی کوئلے کی آمیزش کی وجہ سے معاوضے کا حساب لگانے کے لیے، بجلی ایکٹ، 2003 کی دفعہ 63 کے تحت بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں اور ریاستی حکومتوں / ڈسکامز کے ذریعہ پیراگراف 6 میں مذکور طریقہ کار استعمال کیا جائے گا۔
b) ان پلانٹوں کے بل اور ادائیگی کا طریقہ کار پی پی اے کے مطابق ہوگا۔ حالانکہ، کوئلہ درآمد کرنے والی پیداواری کمپنیوں کو وافر نقد فراہمی کے لیے، اِن پیداواری کمپنیوں کے ذریعہ ہفتہ واری بنیاد پر عارضی بل تیار کیے جائیں گے۔ عارضی بل کی تقریباً 15 فیصد ادائیگیاں ، بل کی وصولی کی تاریخ سے ایک ہفتے کے اندر خریداروں کے ذریعہ کی جائے گی۔یہ عارضی بلنگ اور ادائیگی پی پی اے کے مطابق ماہانہ بنیاد پر حتمی بلنگ اور ادائیگی کے دوران مفاہمت سے مشروط ہوگی۔
c) ہفتہ واری عارضی بل کی 15 فیصد کے بقدر خودکار ادائیگی کی صورت میں، پیداواری کمپنی بجلی کے تبادلے میں 15 فیصد بجلی کی فروخت کے لیے آزاد ہوں گی۔ پیداواری کمپنیاں درآمد شدہ کوئلے کے ساتھ آمیزش کو یقینی بنائیں گی اور موجودہ معیارات اور وزارت بجلی کی جانب سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات کے مطابق کوئلے کے ذخائر کو برقرار رکھیں گی۔
d) یہ ہدایت گھریلو کوئلے پر مبنی بجلی کے پلانٹوں کے ذریعہ آمیزش کے لیے برآمد شدہ کوئلے پر 31 مارچ 2023 تک جاری رہے گی۔
پس منظر
مطالبات میں اضافہ اور گھریلو کوئلے کی ناکافی سپلائی کی ابھرتی ہوئی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے، تمام ریاستوں اور گھریلو کوئلے پر مبنی پیداواری کمپنیوں کو مؤرخہ 28 اپریل 2022 (ضمیمہ۔1 میں کاپی منسلک ہے) کو جاری کیے گئے مراسلے کے ذریعہ ، آمیزش کے لیے ان کی کوئلہ کی ضرورت کے کم از کم 10 فیصد حصہ کی درآمدات کے لیے ہدایت جاری کی گئی۔ درآمد شدہ کوئلے کی آمیزش کے لیے پی پی اے میں جہاں کہیں بھی ضرورت پیش آئے، اس سلسلے میں ریاستوں کو آئی پی پی کی بروقت منظوری کے لیے صلاح دی گئی۔ مراسلے میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا کہ مسابقتی قیمتیں حاصل کرنے کے لیے کوئلے کی خریداری کا عمل شفاف انداز میں انجام دیا جانا چاہئے۔
حالانکہ، اس امر کا بھی مشاہدہ کیا گیا کہ کوئلے کی درآمدات مطلوبہ سطح پر نہیں ہے۔ کچھ پیداواری کمپنیاں درآمد شدہ کوئلے کے ساتھ آمیزش کے معاملے میں معاوضہ کو لے کر شفافیت کے فقدان کی وجہ سے آمیزش کے لیے کوئلے کی درآمدات کے لیے دلچسپی ظاہر نہیں کر رہی ہیں۔ 13 مئی 2022 کو جاری کیے گئے مراسلے (کاپی ضمیمہ۔ II کے ساتھ منسلک ہے) کے مطابق ریاستی حکومتیں اور ایس ای آر سی ایس سے اس امر کو یقینی بنانے کی درخواست کی گئی تھی کہ ان کے تحت تمام پیداواری اسٹیشن آمیزش کے مقصد سے کوئلے کی درآمدات کے لیے فوری طور پر کاروائی کریں۔
بجلی کی وزارت (ایم او پی) نے درآمدشدہ کوئلے کے ساتھ بڑی مقدار میں آمیزش کی اجازت دینے کے سلسلے میں مناسب کاروائی کی غرض سے بجلی ایکٹ 2003 کی دفعہ 107 کے تحت 18 مئی 2022 کو سی ای آر سی کو بھی ہدایت جاری کی ہے۔اس ہدایت کی کاپی تمام ریاستی حکومتوں اور ایس ای آر سی ایس/جے ای آر سی ایس کو ارسال کی گئی اور ان سے اسی طرح کی مناسب کاروائی کی درخواست بھی کی گئی۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:5814
(Release ID: 1828879)
Visitor Counter : 140