وزارت دفاع

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے کاروار میں خفیہ آبدوز ’آئی این ایس کھنڈیری‘ پر سمندر کا گشت کیا


کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطح کی تیاری اور جارحانہ صلاحیت برقرار رکھنے کے لیے ہندوستانی بحریہ کی تعریف کی

تیاری کسی حملے کو بھڑکانے والی نہیں بلکہ بحر ہند کے خطے میں امن و سلامتی کی ضمانت ہے: وزیر دفاع

Posted On: 27 MAY 2022 4:04PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 27 مئی 2022 کو کرناٹک میں کاروار نیول بیس کے اپنے دورے کے دوران ہندوستانی بحریہ کے سب سے طاقتور پلیٹ فارموں میں سے ایک ’آئی این ایس کھنڈیری‘ پر سمندری گشت انجام دی۔ وزیر دفاع کو جدید ترین کلوری کلاس آبدوز کی جنگی صلاحیتوں اور جارحانہ طاقت کے بارے میں واضح معلومات فراہم کی گئی۔ جناب راج ناتھ سنگھ کو چار گھنٹے سے زیادہ عرصے تک، خفیہ آبدوز کے پانی کے اندر آپریشن کرنے کی صلاحیتوں کا مکمل سپیکٹرم دکھایا گیا۔

وزیر دفاع نے آبدوز کے ساتھ آپریشنل مشقوں کی ایک وسیع رینج کا مشاہدہ کیا جس میں جدید سینسر سوٹ، جنگی نظام اور ہتھیاروں کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا گیا جو اسے زیر زمین ڈومین میں ایک الگ فائدہ فراہم کرتا ہے۔ چیف آف نیول اسٹاف امیر بحریہ آر ہری کمار اور ہندوستانی بحریہ اور وزارت دفاع کے دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سمندر کا گشت کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے آبدوز کے عملے کو چیلنجنگ ماحول میں آپریشن کرنے اور ہندوستانی بحریہ کو سمندری علاقے میں کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیاری اور جارحانہ صلاحیت کی اعلیٰ حالت کو برقرار رکھنے کے لیے شاباشی دی۔ انھوں نے ہندوستانی بحریہ کو ایک جدید، طاقتور اور قابل اعتماد فورس قرار دیا، جو ہر طرح کے حالات میں چوکس، بہادر اور فاتح رہنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ آج ہندوستانی بحریہ کا شمار دنیا کی صف اول کی بحریہ میں ہوتا ہے۔ آج، دنیا کی سب سے بڑی بحری افواج ہندوستان کے ساتھ کام کرنے اور تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں،‘‘ انھوں نے کہا۔

وزیر دفاع نے ’آئی این ایس کھنڈیری‘ کو ملک کی ’میک ان انڈیا‘ صلاحیتوں کی ایک روشن مثال قرار دیا۔ انھوں نے اس حقیقت کی تعریف کی کہ ہندوستانی بحریہ کے ذریعہ آرڈر کیے گئے 41 بحری جہازوں/ آبدوزوں میں سے 39 ہندوستانی شپ یارڈز میں بنائے جا رہے ہیں۔ پلیٹ فارموں کی تعداد اور جس رفتار سے انھیں ہندوستانی بحریہ نے لانچ کیا ہے، اس نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تصور کے مطابق ’آتم نربھر بھارت‘ کے حصول کے عزم کو مضبوط کیا ہے۔

ہندوستان کے پہلے مقامی طیارہ بردار بحری جہاز ’وکرانت‘ کے لانچ ہونے پر، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا، یہ آئی این ایس وکرمادتیہ کے ساتھ ملک کی سمندری سلامتی کو تقویت بخشے گا۔ تاہم انھوں نے یقین دلایا کہ ہندوستانی بحریہ کی جانب سے جو تیاریاں کی جا رہی ہیں وہ کسی حملے کو بھڑکانے کے لیے نہیں ہیں بلکہ بحر ہند کے خطے میں امن و سلامتی کی ضمانت ہیں۔

اس کے ساتھ، وزیر دفاع نے ستمبر 2019 میں آئی این ایس وکرمادتیہ کو شروع کرنے اور اس ماہ کے شروع میں P8I لانگ رینج سمندری آبدوز مخالف جنگی ہوائی جہاز پر سواری کرنے کے بعد، اب ہندوستانی بحریہ کی تین جہتی جنگی صلاحیت کا مشاہدہ کیا ہے۔

پروجیکٹ 75 آبدوزوں میں سے دوسری ’میک ان انڈیا‘ پہل کے تحت مزگاؤں ڈاکس لمیٹڈ، ممبئی میں بنائی گئی تھی۔ آئی این ایس کھنڈیری کو 28 ستمبر 2019 کو وزیر دفاع کے ذریعہ کمیشن کیا گیا تھا۔

اسکارپین آبدوزیں انتہائی طاقتور پلیٹ فارم ہیں۔ ان کے پاس جدید خصوصیات ہیں اور وہ طویل فاصلے تک گائیڈڈ ٹارپیڈو کے ساتھ ساتھ جہاز شکن میزائلوں سے بھی لیس ہیں۔ ان آبدوزوں میں جدید ترین سونار اور سینسر سوٹ ہے جو شاندار آپریشنل صلاحیتوں کی اجازت دیتا ہے۔

فی الحال، ہندوستانی بحریہ اس نوعیت کی چار آبدوزیں چلا رہی ہے جس میں دو اور اگلے سال کے آخر تک شامل کیے جانے کا امکان ہے۔ ان آبدوزوں کی شمولیت سے بحر ہند کے علاقے میں ہندوستانی بحریہ کی زیر آب صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

 

********

 

ش ح۔ ف ش ع-م ف

U: 5809



(Release ID: 1828806) Visitor Counter : 101