وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے بھارت کے سب سے بڑے ڈرون فیسٹول – ‘بھارت ڈرون مہوتسو 2022’ کا افتتاح کیا


ٹھیک 8 سال پہلے، ہم نے کم سے کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی کے راستے پر چلتے ہوئے، بھارت میں اچھی حکمرانی سے متعلق نئے منتروں کے نفاذ کا آغاز کیا تھا

ٹیکنالوجی کی بدولت، آخری سرے تک نتائج کی بہم رسانی کو یقینی بنانے اور تکمیل تک پہنچنے کی تصوریت کو تقویت بہم پہنچانے میں زبردست مدد ملی ہے
ہم نے ملک کو نئی قوت، رفتار اور پیمانہ عطا کرنے کی غرض سے ٹیکنالوجی کو ایک کلیدی وسیلہ بنایا ہے

آج ہم سب سے پہلے عام لوگوں کو ٹیکنالوجی دستیاب کرارہے ہیں

جب ٹیکنالوجی عام لوگوں تک پہنچتی ہے تو اسی مناسبت سے اس کے استعمال کے امکانات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے

 ڈرون ٹیکنالوجی کا فروغ، اچھی حکمرانی اور رہن سہن میں آسانی کے تئیں ہمارے عزم کو تقویت بہم پہنچانے کا ایک اور وسیلہ ہے

Posted On: 27 MAY 2022 12:27PM by PIB Delhi

وزیراعظم نریندر مودی نے آج  بھارت کے سب سے بڑے ڈرون فیسٹول – ‘بھارت ڈرون مہوتسو-  2022’ کا افتتاح کیا ۔ انہوں نے  اس موقع پر کسان ڈرون پائلٹوں کے ساتھ بات چیت بھی کی اور  اوپن ایئر ڈرون مظاہروں کا نظارہ کیا اور ڈرون نمائش گاہ میں اسٹارٹ اپس کے ساتھ گفتگو کی۔ مرکزی وزراء جناب نریندر سنگھ تومر، جناب گری راج سنگھ، جناب جیوترآدتیہ سندھیا، جناب اشونی ویشنو، جناب منسکھ مانڈویا، جناب بھوپندر یادو، بہت سے وزرائے مملکت، اور ڈرون صنعت کے ممتاز سربراہان اور صنعت کاروں نے بھی اس موقع پر شرکت کی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر ڈرون پائلٹ اسناد بھی تقسیم کیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیراعظم نے ڈرون شعبے کے تئیں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ڈرون نمائش  اور صنعت کاروں کے جوش وخروش اور اس شعبے میں ہوئی جدت طرازی سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے کسانوں اور نوجوان انجینئروں کے ساتھ ہوئی اپنی بات چیت کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ  ڈرون کے شعبے میں توانائی اور جوش وخروش بالکل واضح ہے اور اس سے بھارت کے سرکردہ مقام حاصل کرنے سے متعلق قوت اور خواہش کا عندیہ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اس شعبے کی بدولت روز گار کے مواقع پیدا کرنے و الے ایک بڑے شعبے کے عظیم امکانات ظاہر ہوئے ہیں۔

وزیراعظم نے ٹھیک 8  سال پہلے ایک نئی شروعات کو یاد کرتے ہوئے کہا  کہ 8 سال پہلے یہی  وہ طاقت تھا کہ  جب ہم نے بھارت میں اچھی حکمرانی کے نئے منتروں کے نفاذ کا آغاز کیا تھا۔ کم سے کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی کے راستے پر چلتے  ہوئے ہم نے  رہن سہن میں سہولت پیدا کرنے اور کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کو اپنی  ترجیح بنایا ہے۔ ہم نے ملک کے ہر شہری کو، ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس ’کے راستے پر پیش قدمی کرتے ہوئے، سہولتوں اور فلاح وبہبود کی اسکیموں کے ساتھ منسلک کردیا ہے۔

وزیراعظم نے اس بات کو اُجاگر کیا کہ اس سے پہلے  کی حکومتوں کے دوران، ٹیکنالوجی کو مسئلے کا ایک حصہ سمجھا جاتا تھا اور اسے  ایک غریب مخالف کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جاتی تھی۔ اس وجہ سے، 2014  سے قبل حکمرانی میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے تعلق سے لاپروائی برتی جاتی تھی اور اس لئے  ٹیکنالوجی حکمرانی کے موڈ کا حصہ نہیں بن سکی۔ اسی وجہ سے غریبوں، محروم اور پسماندہ طبقات اور متوسط طبقات کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے  بنیادی سہولتوں کے حصول کی غرض سے پیچیدہ طریق کار کا ذکر کیا، جن کے سبب محرومی اور خوف کا احساس ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب ہم بھی وقت کے ساتھ اپنے اندر تبدیلی لائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹیکنالوجی کی بدولت، آخری سرے تک نتائج کی بہم رسائی کو یقینی بنانے اور تکمیل تک پہنچنے کی تصوریت کو تقویت بہم پہنچانے میں قابل ذکر مدد ملی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہم اس رفتار سے پیش رفت کر کے انتودیہ کا ہدف حاصل کرسکتے ہیں۔  جن دھن، آدھار، موبائل (جے اے ایم) کے تین کے مجموعے کا استعمال کر کے غریب طبقے کو ان کے استحقاق کے ساتھ بنیادی سہولتیں فراہم کرسکتے ہیں۔ پچھلے 8  سال کے تجربے نے ہمارے اس اعتماد کو مزید  مستحکم کیا ہے۔ جناب نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ  ‘‘ہم نے ٹیکنالوجی کو، ملک کے لئے ایک نئی قوت، رفتار اور پیمانہ عطا کرنے کی غرض سے ایک کلیدی وسیلہ بنادیا ہے۔

وزیراعظم نے مطلع کیا کہ آج  ملک میں تیار کردہ زبردست  یو پی آئی فریم ورک کی مدد سے، غریب عوام کے بینک کھاتوں میں لاکھوں کروڑ روپے براہ راست ٹرانسفر کئے جارہے ہیں اور اب خواتین، کسانوں اور طلباء کو براہ راست حکومت سے مدد مل رہی ہے۔

وزیراعظم  نے پی ایم سوامتو یو جنا کا ایک مثال کے طور پر حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ڈرون ٹیکنالوجی، ایک بڑے انقلاب کی بنیاد بن رہی ہے،۔ اس اسکیم کے تحت، پہلی مرتبہ ملک کے  گاؤوں کی ہر املاک کی ڈیجیٹل طریقے سے ماپ کی جارہی ہے اور ڈیجیٹل پراپرٹی کارڈس، لوگوں کو دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ڈرون ٹیکنالوجی کا فروغ، اچھی حکمرانی اور رہن سہن  میں آسانی کے تئیں ہماری عہد بندی کو تقویت بہم پہنچانے کا ایک اور وسیلہ ہے۔ ڈرونز کی شکل میں ہمیں ایک بہترین وسیلہ مل گیا ہے، جو عام لوگوں کی زندگیوں کا ایک اہم حصہ بننے جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے دفاع، آفات  کے بندوبست، زراعت، سیاحت، فلم اور  تفریح وغیرہ کے شعبوں میں ڈرون ٹیکنالوجی کی اہمیت کو اجا گر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں اس ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافہ ہونے والا ہے۔ وزیراعظم نے پرگتی سے متعلق  جائزہ اور کیدار ناتھ پروجیکٹوں کی مثالوں کے ذریعہ اپنی باضابطہ فیصلہ سازی میں ڈرونز کے استعمال کا بھی ذکر کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈرون ٹیکنالوجی، کسانوں کو با اختیار بنانے اور ان کی زندگیوں کو جدید شکل میں ڈھالنے میں ایک بڑا  کردار ادا کرنے والی ہے۔ اب جبکہ گاؤں کے لوگ، سڑکوں، بجلی، آپٹیکل فائبر اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے گاؤں تک پہنچنے کا مشاہدہ کر رہے ہیں، لیکن اب بھی زرعی کام کاج قدیمی طور طریقوں سے کئے جارہے ہیں، جن کے سبب تنازعات پیدا ہوتے ہیں، کم پیداوار ہوتی ہے اور اناج ضائع ہوتا ہے۔ انہوں نے آراضی کے ریکارڈس سے لے کر سیلاب اور خشک سالی سے متعلق ریلیف تک سے متعلق سرگرمیوں کے تعلق سے مالیہ  کے محکمے پر مکمل طور پر انحصار کرنے کا ذکر کیا ۔ اور  اب ڈرون ان تمام مسائل سے نمٹنے کی غرض سے ایک مؤثر وسیلے کے طور پر سامنے آیا ہے۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ زراعت سے متعلق شعبوں کی مدد کی خاطر کئے گئے اقدامات کی بدولت اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ اب ٹیکنالوجی، کسانون کے لئے مزید دباؤ ڈالنے والی چیز نہیں رہی ہے۔

وزیراعظم نے یاد کیا کہ اس سے پہلے  کے دور میں، ٹیکنالوجی اور ایجادات کو صرف اعلیٰ طبقے سے متعلق تصور کیا جاتا تھا۔ آج ہم  ٹیکنالوجی کو سب سے پہلے عام لوگوں کے لئے دستیاب کرا رہے ہیں۔ اب سے کچھ ماہ پہلے تک، ڈرونز پر کافی زیادہ بندشیں نافذ تھیں، ہم نے بہت مختصر وقت میں زیادہ تر بندشوں کو ختم کردیا ہے۔ ہم پی ایل آئی  جیسی اسکیموں کے ذریعہ بھارت میں ڈرون مینوفیکچرنگ سے متعلق ایک مضبوط ایکو نظام تیار کرنے کی جانب  پیش قدمی کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ جب ٹیکنالوجی عام لوگوں تک پہنچتی ہے تو اسی مناسبت سے اس کے استعمال کے امکانات میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

*****

(ش ح-ع م- ق ر)

U-5804



(Release ID: 1828726) Visitor Counter : 186