ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

تمل ناڈو کے عوام، ثقافت اور بھرپور روایت کے امتزاج نے خطے کے منفرد حیاتیاتی تنوع کو محفوظ رکھا ہے: مرکزی وزیر برائے ماحولیات جناب بھوپندر یادو

Posted On: 22 MAY 2022 6:26PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 22 مئی 2022:

ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو نے کہا کہ "خوبصورت ریاست تمل ناڈو کے لوگوں، ثقافت اور بھرپور روایت کے امتزاج نے خطے کے منفرد حیاتیاتی تنوع کو محفوظ رکھا ہے۔" یہ بات وزیر موصوف نے آج چنئی میں حیاتیاتی تنوع کے عالمی دن کے موقع پر ایک خصوصی نمائش کے افتتاح کے دوران کہی۔ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے اور تمل ناڈو حکومت کے وزیر برائے ماحولیات جناب سیوا  وی میاناتھن کے ہم راہ جناب بھوپندر یادو نے ایک خصوصی یادگاری ڈاک سرورق اور 'انڈیا نیچرل' کے عنوان سے ایک کتاب کا اجرا کیا اور انڈیا بائیو ڈائورسٹی ایوارڈز-2021 بھی تقسیم کیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-22at1.31.35PM(1)CORK.jpeghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-22at1.31.35PMZW5V.jpeg

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے مسائل پر نوجوانوں کو حساس بنانے کے لیے کام کرنے کا عہد کریں۔ انھوں نے کہا کہ حیاتیاتی تنوع ہمیں ایسی اشیا اور خدمات فراہم کرتا ہے جس کے دم پر دنیا کے قدرتی زندگی کے بنیادی ڈھانچا قائم ہے اور جو عالمی معیشت کی بہتر کارکردگی کے لیے ضروری ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا کی معیشت کا تقریباً 40 فیصد حصہ حیاتیاتی مصنوعات یا عمل پر مبنی ہے۔ انھوں نے اس بات کا اعادہ کی کہ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور اضافے کی کوئی بھی کوشش صرف اسی صورت میں کامیاب ہوسکتی ہے جب ہم گلوبل وارمنگ کے چیلنج سے نمٹیں۔ گلوبل وارمنگ پر فوری طور پر قابو پانا ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-22at1.32.33PMJNT1.jpeghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-22at1.32.34PM(1)TYCZ.jpeg

وزیر موصوف نے کہا کہ ملک قومی سطح پر حیاتیاتی تنوع کے اہداف کے حصول کی راہ پر گامزن ہے اور عالمی حیاتیاتی تنوع کے اہداف کے حصول میں بھی نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ مزید برآں، بھارت نے قومی، ریاستی اور بلدیاتی سطح پر شراکتی حیاتیاتی تنوع وسائل کی حکمرانی کا ایک منفرد 3 سطحی ماڈل قائم کیا ہے اور اس طرح اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ پورے ملک کو ہمارے حکمرانی کے نظام میں نمائندگی ملے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-22at1.32.34PMYE99.jpeghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-22at1.34.47PM(1)OGFI.jpeg

جناب بھوپندر یادو نے یہ بھی کہا کہ ریاست کی سب سے نازک دلدلی زمینوں میں سے ایک جھیل سیمبکم سرکاری اور سول سوسائٹی تنظیموں کی کوششوں سے سائنس پر مبنی جھیل کی بحالی کے عمل سے گزر رہی ہے۔ انھوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ ماحولیاتی بحالی ملک کے دیگر شہروں کے لیے رول ماڈل کے طور پر کام کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-22at1.34.47PM(2)S0LB.jpeghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-22at1.34.47PM14EU.jpeg

انھوں نے بتایا کہ رسائی اور فائدہ بانٹنے (اے بی ایس)، نیشنل بائیو ڈائیورسٹی اتھارٹی اور تمل ناڈو بائیو ڈائیورسٹی بورڈ (ٹی این بی بی) ایرولا انیک کیچرز انڈسٹریل کوآپریٹو سوسائٹی (آئی ایس سی آئی سی ایس) کے ساتھ مل کر ایک کمپنی یعنی آئی سیرا بائیولوجیکل پرائیویٹ لمیٹڈ کو سانپ کا زہر تک رسائی فراہم کر رہے ہیں جس نے اے بی ایس معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس کے مطابق سالانہ بنیاد پر سانپ کے زہر کی کل خریداری قیمت کا 5 فیصد کمیونٹی کے فائدے کے لیے آئی ایس سی آئی سی ایس اکاؤنٹ میں جمع کرایا جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کو مضبوط بنانے اور اس کی حوصلہ افزائی کے لیے ایسی ہی شراکت داریوں کی ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-22at1.34.48PMYRKU.jpeg

****

U. No. 5731

(ش ح - ع ا- ع ر)



(Release ID: 1827471) Visitor Counter : 130


Read this release in: English , Hindi , Tamil