شہری ہوابازی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پورٹ بلیئر ایئرپورٹ کو اکتوبر 2022 تک نئی ٹرمینل بلڈنگ مل جائے گی


منصوبے کی تخمینہ جاتی  لاگت تقریباً 707.73 کروڑ روپے ہے

منصوبے کی تکمیل کے بعد فی گھنٹہ 1200 مسافروں اور سالانہ 40 لاکھ مسافروں کو نمٹا جا سکے گا

Posted On: 19 MAY 2022 6:08PM by PIB Delhi

انڈمان اور نکوبار کے قدیم جزائر کے گیٹ وے، ویر ساورکر بین الاقوامی ہوائی اڈے، پورٹ بلیئر میں جلد ہی ایک نئی ٹرمینل عمارت بننے جا رہی ہے۔ مسافروں کی آمدورفت میں اضافے کو دیکھتے ہوئے، ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے تقریباً 707.73 کروڑ روپے کی تخمینہ جاتی لاگت سے نئی مربوط ٹرمینل بلڈنگ کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے۔

40,837 مربع میٹر کے کل تعمیر شدہ رقبے کے ساتھ، نئی ٹرمینل عمارت چوٹی کے اوقات میں 1200 مسافروں اور سالانہ تقریباً 40 لاکھ مسافروں کو ہینڈل کرنے کے قابل ہوگی۔ زیریں منزل کو دور دراز آمد، بس لاؤنج اور سروس ایریا کے طور پر استعمال کیا جائے گا، اوپری گراؤنڈ فلور کو مسافروں کی روانگی اور آمد کے لیے ٹرمینل عمارت تک رسائی کے لیے اور پہلی منزل کو بین الاقوامی مسافروں کے لیے سیکیورٹی ہولڈ ایریا (ایس ایچ اے ) کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

فطرت سے متاثر ہو کر، ٹرمینل کا ڈیزائن ایک خول کی شکل کا ڈھانچہ ہے جس میں سمندر اور جزیروں کو دکھایا گیا ہے۔ نئی ٹرمینل بلڈنگ ایک بڑے اسپین (120 میٹر) اسٹرکچرل اسٹیل فریم والی عمارت ہے جس کے چاروں طرف ایلومینیم شیٹ کی چھت اور کیبل نیٹ گلیزنگ فراہم کی گئی ہے۔ پورے ٹرمینل میں دن میں 12 گھنٹے کے لیے 100 فیصد قدرتی روشنی بھی ہوگی جو چھت کے ساتھ اسکائی لائٹس کے ذریعے حاصل کی جائے گی۔ ۔ عالمی معیار کی عمارت 28 چیک ان کاؤنٹرز، تین مسافروں کے بورڈنگ پل اور چار کنویئر بیلٹس سے لیس ہوگی۔ ہوائی اڈے کے سٹی سائیڈ ایریا کو بھی تیار کیا جائے گا جس میں لینڈ سکیپنگ کے ساتھ کار، ٹیکسی اور بسوں کے لیے پارکنگ کی مناسب سہولیات ہوں گی۔

اضافی ایپرن ایریا کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے جس سے ہوائی جہاز کی پارکنگ کے لیے چار اضافی بیز شامل ہوں گی۔ پروجیکٹ کا 80فیصد  سے زیادہ کام مکمل ہو چکا ہے اور ترقیاتی پروجیکٹ کو اکتوبر 2022 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔

نئی ٹرمینل عمارت کے فعال  ہونے سے سیاحت کی صنعت کو فروغ ملے گا اور اس طرح خطے کی معیشت میں بہتری آئے گی۔ بڑھتا ہوا رابطہ نہ صرف مقامی کمیونٹی کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا بلکہ بہتر تعلیمی اور طبی تک رسائی بھی فراہم کرے گا۔

کام جاری ہے ۔سٹی سائیڈ ویو

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KTKY.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YDFI.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003N3K6.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HVKP.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005QUWG.jpg

******

(ش ح ۔اک ۔ ع آ)

5563


(Release ID: 1826839) Visitor Counter : 196


Read this release in: English , Hindi , Telugu