بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
کے وی آئی سی کی آسام اور اروناچل پردیش میں لکڑی کے کام اور اگر بتی صنعت کے فروغ کی سرگرم کوشش جس سے مقامی روزگار میں اضافہ ہوگا
Posted On:
16 MAY 2022 11:23AM by PIB Delhi
آسام اور اروناچل پردیش میں سو خواتین سمیت ڈیڑھ سو تربیت یافتہ کھادی کاریگر کھادی اور ویلیج انڈسٹریز کمیشن (کے وی آئی سی ) کی مختلف خود روزگار سرگرمیوں سے منسلک ہیں۔
کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب ونے کمار سکسینہ نے اروناچل پردیش میں توانگ میں پچاس کاریگروں کو ٹرن ووڈ کرافٹ مشینیں اور آسام کے گوہاٹی شہر میں پچاس اگربتی بنانے والی مشینیں اور پچاس اچار بنانے والی مشینیں تقسیم کیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ کے وی آئی سی نے اروناچل پردیش میں مقامی نوجوانوں کے لئے ٹرن ووڈ ٹریننگ پروگرام شروع کیا ہے جس کا مقصد توانگ کے نوجوانوں کو پائیدار روزگار فراہم کرنا اور ریاست میں لکڑی کے روایتی کاموں کا احیاء کرنا ہے۔ غریبی کی سطح سے نیچے کے کنبوں سے تعلق رکھنے والے ان تمام کاریگروں کو کے وی آئی سی نے 20 روزہ ٹریننگ فراہم کی اور ٹریننگ مکمل ہونے پر مشینیں ان کاریگروں کو سونپ دی گئیں۔
ہفتے کے روز جناب سکسینہ نے وزیر اعظم کے روزگار پیدا کرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی) کے تحت پچاس خواتین کو اگربتی بنانے والی پچاس مشینیں سونپیں ،تاکہ یہ خواتین اگر بتی تیار کرنے والی اپنی یونٹیں قائم کرسکیں۔ اس سے اگربتی کی مقامی صنعت کو استحکام ملے گا جو آسام میں روزگار کا اہم وسیلہ ہے۔ کے وی آئی سی نے آسام کے ایک کامیاب اگربتی صنعتکار کو بزنس پارٹنر کے طور پر ساتھ لیا ہے جو خام مال فراہم کرے گا اور ان خواتین کی تیار کی گئی تمام اگربتیوں کو وصول کرے گا اور ان خواتین کو محنتانہ ادا کرے گا۔
کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب سکسینہ نے کہا کہ شمال مشرق میں کھادی سرگرمیاں وزیر اعظم کے آتم نربھر بھارت ویژن کے مطابق ہیں کیونکہ اس سے نوجوانوں کو خود کفیل بنایا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کے وی آئی سی نے شمال مشرق میں پائیدار روزگار فراہم کرنے اور روایتی کاریگری اور دستکاریوں کو فروغ دینے پر زبردست کام کیا ہے۔ اگربتی بنانے اور زرعی اور خوراک پر مبنی صنعتوں مثلاً اچار تیار کرنے کی صنعت سے مقامی نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنایا جاسکے گا اور روزگار کو ان کی دہلیز پر پہنچایا جائے گا۔
حالیہ برسوں میں کے وی آئی سی نے اروناچل پردیش میں دو ایری سلک ٹریننگ اور پروڈکشن سنٹر کھولے ہیں اور توانگ میں مونپا ہاتھ سے بنے کاغذ کی صنعت کو بحال کیا ہے۔ اس کے علاوہ بانس سے تیار ہونے والی مصنوعات مثلا اگربتی اور بانس کی گول چھڑیوں کی 430 اکائیاں آسام اور اروناچل پردیش میں گزشتہ چند برسوں کے درمیان شروع کی گئی ہیں۔
****
U.No:5416
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1825831)
Visitor Counter : 200