ٹیکسٹائلز کی وزارت

ٹیکسٹائل کی وزیر مملکت درشناجردوش نے ممبئی میں ‘ گارٹیکس پروسس انڈیا’ کا افتتاح کیا


ٹیکسٹائل کی وزیر مملکت نے  ہندوستان کی ٹیکسٹائل  مشینری   کے درآمدی انحصار  کو کم کرنے کی ضرورت  پر زور دیا

ٹیکسٹائل کی وزیر مملکت کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل مشینری میں اختراع  کئی لوگو ں خاص طورسے خواتین کے لئے جو اس شعبے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں، ویلیو کا اضافہ کرسکتا ہے

Posted On: 12 MAY 2022 7:26PM by PIB Delhi

ٹیکسٹائلز  اور ریلویز کی وزیر مملکت محترمہ درشنا جردوش نے  ‘ گارٹیکس  ٹیکس پروسس انڈیا’ کا افتتاح کیا اور آج ممبئی میں   ہندوستان کے اہم ٹیکسٹائل اورملبوسات   مینوفیکچرنگ تجارت میلے کاآغازکیا۔  

 

          میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران ٹیکسٹائل کی وزیر مملکت نے  ملک میں  ٹیکسٹائل صنعت  کے ذریعہ  ادا کئے جانے والے کردار  اور تعاون کے بارے میں گفتگو کی ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل شعبہ مینوفیکچرنگ پروڈکشن  کا 10فیصد ، ہندوستان کی جی ڈی پی کا 2فیصد اورملک کی برآمدی  حصولیابیوں کا  15 فیصد  دیتا ہے۔

          وزیرموصوفہ نے  10683 کروڑروپے کی تخمینہ جاتی  لاگت کے ساتھ    مین  میڈ  فیبرک   (ایم ایم ایف)  زمرے اور تکنیکی ٹیکسٹائل  کے لئے  پی ایل آئی اسکیم کے لئے  حالیہ کابینہ   کے ایجاب  کی مثبت  تاثیر  کے بارے میں  بھی بات کی ۔  انہوں نے اطلاع دی کہ  67 متعلقہ فریق  سامنے آئے اور 61  کو پہلے ہی منظوری دی جاچکی ہے۔

محترمہ جردوش نے ، ہندوستانی ٹیکسٹائل صنعت   ، جو زیادہ تر کپاس  فیبرک پر منحصرہے، پرزوردیا  کہ وہ عالمی منڈی  کی طرف  توجہ دے  ، جہاں پر مین میڈ فائبر ( ایم ایم ایف ) کا 75 فیصدحصہ ہے۔انہوں نے ڈینم  فیبرک میں  صنعت کی طرف سے  دلچسپی ظاہر کرنے کی  بھی تعریف  کی اور  یہ تاثر پیش کیا کہ  نئی نسل  اس کی طرف  متوجہ ہوگی۔

وزیر موصوفہ نے اس بات پر زوردیا کہ ٹیکسٹائل مشینری کی ترقی وقت کی ضرورت ہے ۔  انہوں  نے  اس بارے میں  بھی  بات کی کہ کس طرح  ٹیکسٹائل مشینری میں اختراع  ، بہت سارے لوگوں  ،خاص  طورسے خواتین کے لئے ، جو  اس شعبے میں  ایک اہم کردار اداد کرتی ہیں،  بیش قیمتی اضافہ کرسکتا ہے۔  انہوں نے اس بات پر بھی زوردیا کہ  خواتین کو ریڈی میڈ ملبوسات    خاص طورپر وہ جو مستقبل  میں ڈینم فیبرک سے بنائے جائیں گے ، کی بڑھتی مانگ کو پورا کرنے کے لئے لیس  کیا جائے ۔

انہوں نے صنعت اور سائنسدانو ں کی حوصلہ  افزائی  کی کہ وہ اپنی اختراعات کے ساتھ آگے آئیں اور ایسی تحقیق میں مصروف ہوں ، جو حل  پیش کرسکے ۔وزیرمحترمہ نے   اس نمائش کے   منتظمین کی تعریف کی ، جو دہلی سے ممبئی تک پھیلی ہوئی ہے اورہندوستان میں   بین الاقوامی  لیول شو کی تخلیق   کی بھی تعریف کی ، جو فیبرک کو ایک واحد پلیٹ فارم پر  فیشن میں  لاتا ہے ۔ انہوں نے کہا :‘‘  یہ نمائش  اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ملک میں  ٹیکسٹائل کلسٹر  کی مانگ کو  پیدا کرے  ۔  یہ گھریلو مینوفیکچرر کو اس بات کا موقع مہیا کرے گا کہ وہ صحیح  ٹکنالوجی کی شناخت کریں اور  ہندوستانی ٹیکسٹائل کی نمو میں   مددگار ثابت ہوں۔

 

لانچ ایڈیشن میں   100سے  زیادہ برانڈ  نمائش کے لئے پیش  کئے گئے تھے ۔ا س میں بطور خاص    کیوریٹیڈ  سیگمنٹس – فیبرکس اینڈ ٹرمس ، ڈینم شو  اور اسکرین  پرنٹ انڈیا  دکھائے گئے تھے۔ ہندوستان کی  25سے زیادہ  ٹاپ ڈینم ملوں نے بھی اپنے خاص خاص مصنوعات   میلے میں دکھائیں ۔ وزیر نے  تجارت میلے کا بھی دورہ کیا۔ میڈیا سے بات چیت کے بعدمختلف صنعت کے لیڈران کے ساتھ   ایک سی ایکس او  پینل بحث  ومباحثہ  بھی ہوا ۔

 اس  پلیٹ فارم کامقصد  ٹکنالوجیوں  اورحلوں  کے مبادلے   کے ذریعہ  ہندوستان کی  ٹیکسٹائل مشینری کے   درآمدی انحصار  کو کم کرنے کی غرض سے   ہندوستانی ٹیکسٹائل صنعت کو دوبارہ متحد کرنا ہے۔

*************

ش ح۔ا ک۔رم

(13-05-2022)

U-5328



(Release ID: 1825066) Visitor Counter : 95


Read this release in: English , Hindi , Marathi