کامرس اور صنعت کی وزارتہ
آتم نر بھر بھارت کو حقیقی شکل دینے میں برآمدات اہم کردار ادا کرتی ہیں: جناب پرہلاد جوشی
کامرس کے محکمہ نے بنگلورو میں بھارت -یو اے ای- سی ای پی اے اور بھارت -آسٹریلیا -ای سی ٹی اے پر آؤٹ ریچ پروگرام کا انعقاد کیا
پروگرام میں صنعت کے تمام حصوں اور شعبوں سے وسیع پیمانے پر شرکت دیکھی گئی
Posted On:
12 MAY 2022 7:39PM by PIB Delhi
پارلیمانی امور ،کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی، نے آج بنگلورو میں بھارت -یو اے ای- سی ای پی اے اور بھارت -آسٹریلیا -ای سی ٹی اے پر آؤٹ ریچ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آتم نربھر بھارت کو حقیقی شکل دینے میں برآمدات ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔
جناب جوشی نے ، جو اس تقریب میں مہمان خصوصی تھے، کاروبار کرنے میں آسانی کو مزید بہتر بنانے کے لیے بھارتی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے ان مختلف اقدامات اور اصلاحات کو اجاگر کیا جو رواں سال تقریباً 674 بلین امریکی ڈالر کی اشیا اور خدمات کے ساتھ اعلی سالانہ ریکارڈ برآمدات کی صورت میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت سے حاصل کی گئیں۔ انہوں نے آخر میں ریاست کرناٹک کے بے پناہ فوائد کا بھی ذکر کیا۔
بھارتی حکومت کا تجارت کا محکمہ کرناٹک حکومت کا صنعت و تجارت کا محکمہ اور سروسز ایکسپورٹ پروموشن کونسلز (ایس ای پی سی) اورنیز دیگر اعلیٰ صنعتی اداروں، ایکسپورٹ پروموشن کونسلز، مقامی چیمبرز آف کامرس اور انڈسٹری نے آج کرناٹک کے بنگلورو کے ہوٹل شنگری لا، پیلس روڈ، وسنت نگر میں بھارت -متحدہ عرب امارات جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی پی ای اے ) اور بھارت -آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدے (ا سی ٹی اے) پر متعلقہ فریقوں کے آؤٹ ریچ پروگرام کا انعقاد کیا ۔
ریاستوں تک رسائی کے پروگرام ملک بھر کے برآمدکاروں کے مابین سازگار پلیٹ فارم اور سازگار تجارتی ماحولیاتی نظام کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لیے بھارتی حکومت کے تجارت محکمے کی طرف سے کی جا رہی مربوط کوششوں کا حصہ ہیں۔ یہ خصوصی آؤٹ ریچ پروگرام خاص طور پر کرناٹک ریاست کے ایم ایس ایم ای سیکٹر کے مقامی صنعت اور برآمد کاروں کے لئے تھا۔ تقریب کی اہمیت اور صنعت کے شرکاء کے لیے بے پناہ فوائد کے امکانات کو دیکھتے ہوئے، اس تقریب میں ریاست کرناٹک سے تعلق رکھنے والے 200 سے زیادہ کاروباریوں نے شرکت کی جس میں صنعت کے مختلف شعبوں کو شامل کیا گیا۔
تقریب کے ایک حصے کے طور پر، صنعتی نمائندوں کی شرکت کے ساتھ دو پینل مباحثے بھی منعقد کیے گئے۔ پینل میں شامل افراد نے ایک اہم برآمدی مرکز کے طور پر اور تجارتی معاہدوں سے حاصل ہونے والے فوائد کو اشیا اور خدمات دونوں کی برآمدات میں بہتر بنانا کے لئے کرناٹک کی طاقت سے فائدہ اٹھانے کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کیا۔ مزید یہ کہ صنعت کے مختلف شعبوں جیسے انجینئرنگ، ادویات سازی ، جیمز اور جیولری، ٹیکسٹائل، آئی ٹی اور آئی ٹیز، کان کنی اور معدنیات، تعلیمی خدمات، اور آر اینڈ ڈی وغیرہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے، ایس ای پی سی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ابھے سنہانے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے دو تاریخی تجارتی معاہدوں، یعنی بھارت –یو اے ای سی ای پی اے نے اور بھارت –آسٹریلیا ای سی ٹی اے کا ایک جائزہ پیش کیا اور مختصر طور پر اس کے ان فوائد پر روشنی ڈالی جو برآمد کاروں کو اس سے حاصل ہو سکتے ہیں۔
ریاست کرناٹک میں محکمہ تجارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب درپن جین نے ایک جامع پریزنٹیشن دیا۔ جس میں تجارتی معاہدوں کے مختلف پہلوؤں کی وضاحت کی گئی اور بھارت کی طرف سے متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے ساتھ تبادلے کے تحت کی گئی اشیاء اور خدمات پر ان رعایتوں کی تفصیل سے وضاحت پیش کی جنہیں اقدامات کو آسان بنانے کے لیے شامل کیا گیا ہے ان میں دو طرفہ تجارت، تحفظات جو صنعت کے تحفظ کے لیے رکھے گئے ہیں، اور برآمدات، جی ڈی پی، اور مختلف شعبوں میں بالخصوص محنت کش شعبو ں میں روزگار میں متوقع فوائدشامل ہیں۔ بھارت کی خدمات کی برآمدی اشیا کو متنوع بنانے کی ضرورت پر، جس کا اس وقت آئی ٹی آئٹیز پر غلبہ ہے، پر زور طریقے سے توجہ مرکو ز کی گئی اور ان ایف ٹی ایز سے پیدا ہونے والے مختلف خدمات کے شعبوں میں ممکنہ فوائد کو اجاگر کیا گیا جن میں پروفیشنل سروسز، بزنس سروسز، آڈیو ویژول سروسز، ایجوکیشن سروسز، ہیلتھ سروسز، فنٹیک وغیرہ شامل ہیں۔
کرناٹک حکومت میں ایڈیشنل چیف سکریٹری جناب ڈاکٹر ای وی رمنا ریڈی نے کرناٹک کے صنعتی پروفائل کا ایک جائزہ لیا اور ریاست کی وسیع پوشیدہ صلاحیت کے بارے میں بھی بات کی، جو کہ پہلے سے ہی آئی ٹی/ آئیٹز کا پاور ہاؤس ہے، اور ملک میں برآمدات میں آئی آئی ٹیز میں پہلے نمبر پر ہے ۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ ریاست اِن تجارتی معاہدوں سے اپنے بے پناہ فوائد حاصل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کرناٹک کا ایک شماریاتی اسنیپ شاٹ بھی شیئر کیا، جس میں میکرو اکنامک انڈیکیٹرس ، بیرونی شعبے کی کارکردگی، اور ریاست سے برآمد کی جانے والی اعلیٰ اشیاء اور خدمات کا خلاصہ شامل ہے۔
تقریب کے شرکاء نے تجارتی معاہدوں سے بے پناہ فوائد حاصل کرنے کے امکانات پر نہایت جوش و خروش کا مظاہرہ کیا اور ان شریک ممالک میں درآمد کنندگان کے ساتھ نئے تجارتی تعلقات قائم کرنے کا عزم ظاہر کیا جس کا مقصد تمام شعبوں اور صنعتوں میں ان کے مارکیٹ حصہ داری کو بڑھانا ہے۔
معاہدوں کی مزید تفصیلات کے لئے ہماری درج ذیل سرکاری ویب سائٹ کو دیکھیں۔
https://commerce.gov.in/international-trade/trade-agreements/comprehensive-economic-partnership-agreement-between-the-government-of-the-republic-of-india-and-the-government-of-the-united-arab-emirates-uae/
https://www.dfat.gov.au/trade/agreements/negotiations/aifta/australia-india-ecta-official-text
ش ح۔ ش ر ۔ ج
UNO-5329
(Release ID: 1825057)
Visitor Counter : 165