سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ویلڈنگ کے کام کاج کو تیز رفتار، توانائی کی بچت کرنے والا اورماحول دوست بنانے کے لئےنئی اسمارٹ مشین

Posted On: 29 APR 2022 1:40PM by PIB Delhi

محققین نے ایک ایسی مشین ایجاد کی ہے  جو اشیا کے انٹرنیٹ (آئی اوٹی) پر مبنی ہے  اوریہ روایتی پگھلا کر ویلڈ کرنے وا لی  یا سالیڈ ا سٹیٹ پروسیسز پر کام کرنے والی  روایتی مشینوں کے مقابلے آہنی نلکیوں کو زیادہ تیز رفتاری کے ساتھ ویلڈ کرسکتی ہے ۔ اس کے استعمال میں توانائی کی بچت بھی ہوتی ہے ۔ ا س وقت جبکہ مینوفیکچرنگ صنعتیں جدید ترین ٹکنالوجیوں کی سمت میں قدم بڑھارہی ہیں،  ضرورت اس بات کی ہے کہ توانائی کی کھپت کو کم سے کم کیا جائے اور ویلڈنگ کے عمل کو خود کار بنایا جائے  تاکہ انسانوں سے ہونےو الی غلطیوں سے بچا جاسکے  اورایک ماحول دوست طریقے کے ساتھ مصنوعات کو  بہت عمدگی کے ساتھ تیار کیا جاسکے۔

ڈاکٹر ایس ارون گلائی ویندان، پروفیسر الیکٹرانکس اینڈ کمیونی کیشن، اسکول آف انجینئرنگ ، دیانندا ساگریونیورسٹی، بنگلور نے انٹرنیٹ آف تھنگس (آئی اوٹی) سے مربوط مشین تیار کی جسے ’مقناطیسی طاقت سے کام کرنے والی نوری قوس  کی ویلڈنگ مشین ‘    کانام دیا گیا۔ اس مشین میں آواز،  ارتعاش ، نوری قوس کی شدت ، حرارت نیز دھویں کے لئے سینسرس لگے ہوئے ہیں  اور ویلڈنگ کے معیار کے بارے میں اندازہ قائم کرنے کے لئے تفصیلات حاصل کرنےکی غرض سے پروسیسرس بھی ہوتے ہیں۔ کم قیمت آئی او ٹی سے مربوط اس مشین کو سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے کی طرف سے امداد حاصل رہی ہے ۔

ڈاکٹرویندان، جنہوں نے مقناطیسی طاقت والی نوری قوس کے ذریعہ ویلڈنگ (ایم آئی اے بی) میں ڈاکٹر آف فلاسفی کی ڈگری حاصل کی ہے،  انہوں نے ویلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، بھارت ہیوی الیکٹریکل لمیٹڈ، تروچیراپلی ، ا نڈیا میں دباؤ وا لے حصوں پراس کے استعمال کےلئے  اس عمل پر تحقیقات کی۔ آہنی نلکیو  ں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کی غرض سے بہت سے صنعتی استعمالات کے لئے  اس پروسیس کو اختیار کرنےکی زبردست صلاحیت کا مشاہدہ کرتے ہوئے ، محقق ڈاکٹر ویندان کے ذہن میں ا ٓہنی ٹیوبس کو جوڑنے کے لئے ایک کم لاگت وا لی آئی او ٹی سے مربوط ایم ا ٓئی اے بی مشین کے تیار کرنے کا تصور پیدا ہوا۔

مقناطیسی طاقت پر مبنی نوری قوس والی ویلڈنگ (ایم آئی اے بی)کے عمل میں  ایک محور پر قائم دونلکیوں کے درمیان میں ایک نوری قوس کو  رکھ دیا جاتا ہے  جس کے بعد نوری قوس کی برقی لہر کے محوری عنصر اورایک مقناطیسی میدان  کے تابکاری عنصر کے درمیان تعامل سامنے آتاہے جس سے  لورینٹزفورس نام کی ایک طاقت وجود میں آتی ہے ۔ یہ طاقت نوری قوس پر اپنا اثر دکھاتی ہے اور تقریباً 200 ایم کی اسپیڈ کے ساتھ اس کو جوڑ کی لکیر پر دھکیلتی ہے جو نلکیوں کی سطحوں کو  بلند ترین درجہ حرارت پر پہنچادیتی ہے  جہاں یہ منجمد ہوجاتی ہیں (انجمادی درجہ حرارت)۔ ٹیوب کے نرم کناروں (بٹ کے سروں) کو   نلکیوں میں جوڑ لگانے کےلئے    پگھلاکر طاقت کے ساتھ داخل کیا جاتا ہے ۔

 

 

اس مشین کوبالترتیب 21.5 ملی میٹر، 22.5 ملی میٹر اور 27.5 ملی میٹر والے تین بیرونی قطر  ، جن کی موٹائی 2 سے 3 ملی میٹر تک ہوتی ہے،  کے لئے نرم اسٹیل / کم کاربن وا لی اسٹیل کو ویلڈ کرنے کی ضرورت کے مطابق ڈھالا گیا ہے ، جنہیں موٹر گاڑیوں اور تعمیراتی کام کاج میں بروئے کار لایا جاتا ہے ۔ سائنس داں دو باہم منحصر پیمانوں ،  نوری قوس کی رفتار اور نوری قوس کی گردشی آواز ،کے لئے  نئے تصورات قائم کرنےمیں مصروف ہیں  جن کی بنیاد پر ویلڈنگ کے بارے میں زیادہ سے زیادہ تخمینے لگائے جاسکیں۔

 

 

ٹکنالوجی حرکت میں (مختلف مراحل)

 

 

 

سرکردہ محقق (ڈاکٹر ایس ارون گلائی ویندان) اور ٹیم کے ارکان

 

*************

 

 

ش ح- س ب– ف ر

U. No.5198


(Release ID: 1824070) Visitor Counter : 162


Read this release in: English , Hindi , Tamil