امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر برائے داخلہ اور تعاون، جناب امت شاہ نے آج آسام کےتمول پور میں، بی ایس ایف کی مرکزی ورکشاپ اور اسٹور (سی ای این ڈبلیو او ایس ٹی او) کا بھومی پوجن کیا اور سی اے پی ایف کی کینٹین میں کھادی اور دیہی صنعت کی مصنوعات کا افتتاح کیا۔

Posted On: 09 MAY 2022 6:23PM by PIB Delhi

وزیر داخلہ نے، آسام میں ہند-بنگلہ دیش سرحد پر، منکاچار بی او پی کا دورہ کرکے، سیکورٹی انتظامات اور جامع مربوط سرحدی انتظامیہ نظام کا جائزہ لیا

میں جب بھی بوڈولینڈ جاتا ہوں، نئے جوش کے ساتھ دہلی لوٹتا ہوں اور بہت سی نیک تمنائیں لیتا ہوں

سات سال قبل آسام اسمبلی انتخابات کے دوران ہم نے وعدہ کیا تھا کہ اگر ہم حکومت بناتے ہیں تو ہم آسام سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اور آسام کے وزیر اعلیٰ جناب ہمانتا بشوا شرما کی انتھک کوششوں سے، مرکزی وزارت داخلہ نے، تمام مسلح گروپوں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے آسام میں امن قائم کرنے پر کام کیا ہے

صرف آسام میں مسلح گروہوں کے 9000 سے زیادہ لوگوں نے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے کا انتخاب کیا ہے، جس کی سب سے اہم مثال بوڈو لینڈ معاہدہ ہے

ہم نے کہا تھا کہ یہ علاقہ گولیوں، دہشت گردی اور بم دھماکوں سے پاک ہو گا اور ہم تعلیم، صنعت، روزگار اور زراعت کو آگے بڑھائیں گے

آج ہم انتہائی مطمئن ہیں کہ بہت کم وقت میں حکومت ہند اور آسام سرکار نے معاہدے کی 90 فیصد شرائط کو پورا کرلیا ہے اور جو وعدہ ہم نے بوڈو لینڈ کے ساتھ کیا تھا، اسے بھی پورا کیا ہے

ابھی تک کسی بوڈو نوجوان کے لیے آسام قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے عہدے پر فائز ہونا ممکن نہیں تھا، تاہم آج آسام قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ہمارے بوڈولینڈ کے بھائی ہیں، آسام اور بوڈولینڈ کو ان پر فخر ہے

میں ایک بار پھر یقین دلانا چاہتا ہوں کہ بوڈو لینڈ کے لوگوں کو سماجی، ثقافتی، اقتصادی اور سیاسی طور پر بااختیار بنایا جائے گا

یہاں کی زبان، ثقافت اور معاشی ترقی، نہ صرف آپ کی فکر ہے بلکہ حکومت ہند اور آسام سرکارکی بھی تشویش ہے

جہاں تک بی ٹی آر معاہدے کا تعلق ہے، ہمیں 3 سال کے اندر، بی ٹی آر کی ترقی کے لیے 1500 کروڑ روپے فراہم کرنے تھے

آج، پورے خصوصی پیکیج کو منظور کرتے ہوئے، آسام سرکاراور حکومت ہند نے 1500 کروڑ روپے کے بجائے 1980 کروڑ روپے فراہم کیے ہیں اور ہم نے ادارہ جاتی ترقی کو ترجیح دی ہے

مبلغ 500 کروڑ روپے کا ڈی پی آر، حکومت ہند کے زیر غور ہے اور ہم اسے بہت کم وقت میں منظور کریں گے

میں بوڈو لینڈ کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت، بوڈو خطے کی ہمہ جہت ترقی کے لیے عہد بند ہے

یہ حکومت بوڈو خطے کی ثقافتی شناخت، زبان، موسیقی اور رقص کے تحفظ اور فروغ اور اس خطے کو سیاسی بااختیار بنانے کے لیے بھی عہد بند ہے

ایک مرکزی ورکشاپ اور اسٹور کے قیام کے ساتھ، مرمت کا کام اور مرکزی مسلح افواج کے لیے ہتھیاروں کی سپلائی آسام سے کی جائے گی، جس سے آسام کی سلامتی کو مزید یقینی بنایا جائے گا

تقریباً 50 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری جنوبی بنگال، شمالی بنگال، گوہاٹی، شیلانگ، منی پور، کاچھر میں کی جائے گی اور تری پورہ سرحد کو یہاں سے اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کیا جائے گا اور مرمت بھی یہیں سے کی جائے گی

اس کے ساتھ ہی کھادی اور گرام ادیوگ بورڈ کی مصنوعات 107 نیم فوجی کینٹینوں میں دستیاب کرائی جائیں گی

کھادی گرام ادیوگ بورڈ، نہ صرف دیہی ترقی کے لیے کام کرتا ہے بلکہ یہ بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنے کی بھی کوشش کرتا ہے

بے روزگاری کے مسئلے کا حل کھادی گرام ادیوگ بورڈ کی سرگرمیوں میں پوشاں ہے، مجھے خوشی ہے کہ جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد، کھادی گرام ادیوگ بورڈ کے لین دین میں تقریباً 250 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور اس کا کل لین دین ایک لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا ہے

اگر کھادی گرام ادیوگ بورڈ ایک لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار کرتا ہےتو پھر کروڑوں لوگوں کو روزگار ملے گا

ہنی مشن کے لیے بوڈو لینڈ اور آسام بہت موزوں علاقے ہیں۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کھادی گرام ادیوگ کو بوڈو کسانوں کو ہنی مشن سے وابستہ کر ان کی آمدنی میں اضافہ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے

اگر کھادی گرام ادیوگ، بوڈو لینڈ کو ایک مشن کے تحت لیتا ہے، تو بوڈو نوجوانوں کو، جو طویل عرصے سے خونریزی سے متاثر ہیں، روزگار ملے گا

کھادی، گاندھی جی کا دیا ہوا سودیشی منتر ہے اور جناب نریندر مودی کے خود کفیل ہندوستان کے خوابوں کی تعبیر کرنے کا ایک منتر ہے، کھادی کا مطلب پاکیزگی کی ضمانت ہے، مجھے خوشی ہے کہ نیم فوجی دستوں کے جوان، جلد ہی تمام کینٹینوں میں،گاؤوں کی صنعتوں کی مصنوعات حاصل کر سکیں گے

 

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آسام کے اپنے دو روزہ دورے کے پہلے دن، آج تمول پور میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) سنٹرل ورکشاپ اینڈ اسٹور (سی ای این ڈبلیو او ایس ٹی او) کا بھومی پوجن کیا۔ جناب امت شاہ نے سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کی کینٹین میں کھادی اور گاؤں کی صنعت کی مصنوعات کا بھی آغاز کیا۔ اس موقع پر آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمانتا بشوا شرما، بوڈو لینڈ کے علاقائی خطہ کے چیف ایگزیکٹو ممبر (سی ای ایم) پرمود بوڈو، مرکزی داخلہ سکریٹری، بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل اور کھادی گرام ادیوگ بورڈ کے چیئرمین بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1(1)L8K2.JPG

تمول پور میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیرنے کہا کہ جب بھی وہ بوڈولینڈ کا دورہ کرتے ہیں، وہ نئے جوش اور ڈھیروں نیک تمناؤں کے ساتھ دہلی لوٹتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سات سال قبل جب میں نے پہلی بار بوڈولینڈ کا دورہ کیا تھا تو ہماری حکومت اقتدار میں نہیں تھی اور یہاں کے نوجوان ہتھیاروں سے لڑ رہے تھے اور تشدد کی سیاست کھیلی جا رہی تھی نیز سینکڑوں نوجوان مارے گئے تھے۔ اس وقت آسام اسمبلی انتخابات کے دوران، ہم نے وعدہ کیا تھا کہ اگر ہم حکومت بناتے ہیں تو ہم دہشت گردی کو آسام سے جڑ سے ختم کر دیں گے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اور آسام کے وزیر اعلیٰ جناب ہمانتا بشوا شرما کی انتھک کوششوں سے، ہندوستان کی وزارت داخلہ نے تمام مسلح گروہوں کے ساتھ بات چیت کرکے آسام میں امن قائم کرنے کے لیے کام کیا ہے۔ صرف آسام میں، مسلح گروہوں کے 9000 سے زیادہ لوگوں نے ہتھیار ڈالنے اور قومی دھارے میں شامل ہونے کا انتخاب کیا ہے اور اس کی سب سے اہم مثال بوڈو لینڈ معاہدہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2JG5F.JPG

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ یہ علاقہ گولیوں، دہشت گردی اور بم دھماکوں سے پاک ہوگا۔ ہم تعلیم، صنعت، روزگار اور زراعت کو آگے بڑھائیں گے۔ آج ہم بہت مطمئن ہیں کہ اتنے کم وقت میں، حکومت ہند اور آسام سرکارنے معاہدے کی 90 فیصد شرائط پوری کر دی ہیں اور جو وعدہ ہم نے بوڈو لینڈ کے ساتھ کیا تھا اسے بھی پورا کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پہلے کسی بوڈو نوجوان کے لیے آسام قانون ساز اسمبلی کا اسپیکر بننا ممکن نہیں تھا، لیکن آج آسام قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر بوڈولینڈ سے ہمارے بھائی ہیں۔ آسام اور بوڈولینڈ کو اس بات پر فخر ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ میں یہاں کے لوگوں کو ایک بار پھر یقین دلاتا ہوں کہ بوڈو لینڈ کے لوگ سماجی، ثقافتی، اقتصادی اور سیاسی طور پر زیادہ بااختیار ہوں گے۔ یہاں کی زبان، ثقافت اور معاشی ترقی نہ صرف آپ کی فکر ہے بلکہ حکومت ہند اور آسام سرکارکی تشویش بھی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/33YW7.JPG

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جہاں تک بی ٹی آر معاہدے کا تعلق ہے، ہمیں 3 سال کے اندر بی ٹی آر کی ترقی کے لیے 1,500 کروڑ روپے فراہم کرنے تھے۔ آج آسام سرکار اور حکومت ہند نے 1,980 کروڑ روپے دیے ہیں اور اس میں ہم نے ادارہ جاتی ترقی کو ترجیح دی ہے۔ 500 کروڑ روپے کا ڈی پی آر حکومت ہند کے زیر غور ہے اور ہم اسے بہت ہی کم وقت میں منظور کر لیں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج میں بوڈو لینڈ کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت، بوڈو خطے کی ہمہ جہت ترقی کے لیے عہد بندہے۔ یہ حکومت بوڈو خطے کی ثقافتی شناخت، زبان، موسیقی اور رقص کے تحفظ اور فروغ نیز اسے سیاسی طورپر بااختیار بنانے کے لیے بھی عہد بند ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4AWS1.JPG

جناب امت شاہ نے کہا کہ یہاں ایک مرکزی ورکشاپ اور اسٹور کے قیام کے ساتھ ہی مرکزی مسلح افواج کے لئے ہتھیاروں کی مرمت اور سپلائی آسام سے ہی کی جائے گی، جس سے ریاست کی سلامتی کو مزید یقینی بنایا جائے گا۔ اس کے ساتھ تقریباً 50 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ جنوبی بنگال، شمالی بنگال، گوہاٹی، شیلانگ، منی پور، کاچھر میں اور تریپورہ کے سرحدی علاقوں کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کیا جائے گا اور یہاں سے مرمت کی جائے گی۔ اس سے یہاں روزگار میں بھی اضافہ ہو گا اور تقریباً 25 کروڑ روپے کی بچت ہو گی۔ اس کے ساتھ ہی کھادی اور ولیج انڈسٹری کمیشن کی مصنوعات، 107 نیم فوجی کینٹینوں میں دستیاب کرائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کھادی ولیج انڈسٹریز بورڈ نہ صرف دیہی ترقی کے لیے کام کرتا ہے بلکہ کھادی ولیج انڈسٹریز بورڈ کا مقصد بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کے مسئلے کا حل کھادی ولیج انڈسٹریز بورڈ کی سرگرمیوں میں مضمر ہے اور آج مجھے خوشی ہے کہ جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد کھادی ولیج انڈسٹریز بورڈ کے کاروباری لین دین میں تقریباً 250 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس کا کل کاروبار ایک لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ اگر کھادی ولیج انڈسٹریز بورڈ ایک لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار کرتا ہے، تو کروڑوں لوگوں کو روزگار ملے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1MBOG.JPG

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیرنے کہا کہ بوڈولینڈ اور آسام، ہنی مشن کے لیے بہت ہی موزوں علاقے ہیں۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کھادی ولیج انڈسٹریز کو بوڈو کسانوں کو ہنی مشن سے وابستہ کر کےان کی آمدنی میں اضافہ کی کوشش کرنی چاہیے۔ بوڈولینڈ بہت سے شعبوں کے لئے بہت ہی موزوں ہے جس میں کمہار کو بااختیار بنانا، شہد کا مشن، اگربتی مینوفیکچرنگ، ایگرو بیسڈ پروسیسنگ یونٹس، کاغذی صنعت، جوتے کے ڈیزائن، لکڑی اور فرنیچر شامل ہیں۔ اگر کھادی ولیج انڈسٹریز، بوڈو لینڈ کو ایک مشن کے تحت لے جاتا ہے تو بوڈو نوجوانوں کو، جو یہاں طویل عرصے سے خونریزی سے پریشان حال ہیں، روزگار ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ کھادی، گاندھی جی کے دیے گئے سودیشی منتر اور شری نریندر مودی کے خود کفیل ہندوستان کے خوابوں کو پورا کرنے کا ایک منتر ہے۔ کھادی کے معنی پاکیزگی کی ضمانت ہے۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ پیرا ملٹری فورس کے جوانوں کو جلد ہی تمام کینٹینوں پر گرام ادیوگ کی مصنوعات ملنا شروع ہو جائیں گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3(1)Q73D.JPG

اس سے پہلے، وزیر داخلہ نے، ہند-بنگلہ دیش سرحد پر منکاچار بی او پی کا دورہ کیا اور سیکورٹی انتظامات اور جامع مربوط بارڈر مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ لیا۔ اپنے ٹویٹس میں جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند، ہماری سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے، ہماری سیکورٹی فورسز کو جدید ٹیکنالوجی فراہم کر رہی ہے۔ سرحدی علاقوں کا سب سے بڑا مسئلہ ترقی کا فقدان تھا جس کی وجہ سے نقل مکانی ہوئی۔ مودی حکومت مسلسل ترقی فراہم کر رہی ہے جس کی وجہ سے نقل مکانی بہت کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج وہ مانکاچھر بی او پی کے سرحدی علاقے میں رہنے والے لوگوں کے جوش و جذبے اور عقیدے کو دیکھ کر بہت زیادہ خوش ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3(2)LRSH.JPG

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/6(1)PN1D.JPG

*****

U.No.5180

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1824008) Visitor Counter : 174