سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی کو تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے جو موسمیاتی تبدیلی جیسے نئے اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں میں تعاون کریں: سیکرٹری ڈی اىس ٹی
Posted On:
09 MAY 2022 4:38PM by PIB Delhi
نئی دہلی،9 مئی 2022/
سکریٹری ڈی ایس ٹی ڈاکٹر ایس چندر شیکھر نے آج 52 ویں یوم تاسیس کی تقریبات کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی(ڈی ایس ٹی) کے 51 سال خود کو جانچنے یعنی خود احتسابی کا موقع فراہم کرتے ہیں، کہ محکمہ کا مینڈیٹ کس حد تک حاصل کیا گیا ہے اور آگے کا راستہ کس طرح تیار کیا گیا ہے ۔
تحقیق کو فنڈ دینے کے لیے ایک سائنسی پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ بعد ازاں تحقیق کا ترجمہ بھی مینڈیٹ میں شامل کیا گیا۔ محکمہ تحقیق و ترقی اور ایس اینڈ ٹی میں ترجمہ کے ذریعے ملک بھر میں ایس اینڈ ٹی کو مربوط کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ ڈی ایس ٹی سکریٹری نے نشاندہی کی کہ یہ وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے ایس اینڈ ٹی کو تعاون دینے میں کامیاب رہا۔ تاہم، نئے چیلنجز ابھر رہے ہیں، محکمہ اور ملک کو ان چیلنجوں کا سامنا کرنے میں مدد کرنے کے لیے خود کو تیار کرنا ہوگا‘‘۔
عالمی موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج کو ایک مثال کے طور پر ظاہر کرتے ہوئے، ڈاکٹر چندر شیکھر نے کہا کہ ڈی ایس ٹی کو ان شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے جو گلوبل وارمنگ میں تعاون کرتے ہیں۔ "ہمیں چیلنجوں کے لیے زیادہ سمجھدار، زیادہ باشعور ہونے کی ضرورت ہے اور پائیدار ہونے والی بہترین ٹیکنالوجیز تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہمیں اپنے کام کو بہتر سے بہتر طریقے سے کرنے کے بارے میں اپنا ہوم ورک کرنے کی ضرورت ہے‘‘ ۔
ڈاکٹر چندر شیکھر نے تمام ڈویژنوں اور خود مختار اداروں کی کوششوں، انسپائر (اننویشن ان سائنس پرسوٹ فار انسپائرڈ ریسرچ) اور دیگر پروگراموں کی تعریف کی جنہوں نے مختلف سطحوں پر طلباء، محققین، اسکالرز اور فیکلٹی، خواتین کے پروگراموں سے لے کر اسٹیک ہولڈرز کو متاثر کیا۔ جس نے بہت سی زندگیوں کو چھو لیا ہے۔ ایس ای آر بی جس نے ٹیلنٹ کو راغب کرنے میں مدد کی ہے اور ٹی ڈی بی جس نے لوگوں کے فائدے کے لیے آر اینڈ ڈی اور خیالات کے ترجمے میں مدد کی ہے۔
ڈی ایس ٹی سیکرٹری نے زور دیا"ہم ایک ایسے شعبے میں کام کرنے کے لیے خوش قسمت ہیں جس کا اثر ابدی اور ہمہ گیر ہے۔ یہاں تیار کی جانے والی ویکسین اور یہاں تیار کی گئی ٹیکنالوجی دنیا کے مختلف حصوں میں استعمال ہو سکتی ہے۔ اس لیے ہمیں ایسے طریقوں کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے جو زیادہ مؤثر طریقوں سے ایس اینڈ ٹی کے فوائد تک پہنچنے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ڈی ایس ٹی مادر (mother)شعبہ رہا ہے، ڈاکٹر ایم روی چندرن، سکریٹری وزارت برائے ارتھ سائنسز نے کہا کہ دونوں محکموں کے لیے یہ ضروری تھا کہ وہ زیادہ قریب سے کام کریں اور ان شعبوں میں جہاں وہ ایک دوسرے کی تکمیل کرسکیں۔
کرکٹ سے لے کر موسیقی، کوئز اور شاعری کے مختلف مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے والے محکمہ کے ملازمین میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ کرکٹ ٹورنامنٹ کے فاتحین کو ڈی ایس ٹی کے ایک خودمختار ادارے این ای سی ٹی اے آر( NECTAR )کے تیار کردہ کرکٹ بیٹ اور وکٹیں پیش کی گئیں۔
سینئر مشیر، ڈاکٹر اکھلیش گپتا، شری وشواجیت سہائے، ایڈیشنل سکریٹری اور مالیاتی مشیر، شری سنیل کمار، جے ٹی سکریٹری، ڈاکٹر نشا مینڈیرٹا، ہیڈ کلائمیٹ چینج پروگرام اوروائز کرن ( WISE-KIRAN )ڈویژن نے پروگرام میں شرکت کی، جس میں خود مختار اداروں کے ڈائریکٹرز کے ساتھ ڈی ایس ٹی کے حکام نے شرکت کی۔
************
ش ح۔ ش ت ۔ج
Uno-5178
(Release ID: 1823975)
Visitor Counter : 116