الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

راجیو چندرشیکھر نے شمال مشرق میں پانچ این آئی ای ایل آئی ٹی مراکز کا افتتاح کیا


’’این آئی ای ایل آئی ٹی مراکز این ای آر کے نوجوانوں کے لیے خوشحالی کے داخلی دروازے ہیں، ان سے وزیر اعظم نریندر مودی کے ڈجیٹل انڈیا کے ڈجیٹل نارتھ ایسٹ ویژن کو فروغ حاصل ہوگا‘‘: راجیو چندرشیکھر

’’اگلا یونیکارن ناگالینڈ یا این ای آر میں کسی دیگر مقام سے آسکتا ہے، تکنالوجی اور ڈجیٹل ہنرمندیوں سے نئے بھارت میں مواقع میں اضافہ ہو رہا ہے‘‘: راجیو چندرشیکھر

مرکزی وزارت نے ناگالینڈ کے ٹول روم اینڈ ٹریننگ سینٹر کا دورہ کیا اور دور دراز کے اضلاع میں صنعت کاری کو فروغ دینے کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیالات کیے

Posted On: 06 MAY 2022 5:27PM by PIB Delhi

الیکٹرانک اور آئی ٹی، صنعت کاری اور ہنرمندی ترقیات کے وزیر مملکت جناب راجیو چندرشیکھر نے شمال مشرق کے خواندہ نوجوانوں میں ہنرمندی کو فروغ دینے کے لیے خطہ میں پانچ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی (این آئی ای ایل آئی ٹی) مراکز کا افتتاح کیا۔ این آئی ای ایل آئی ٹی کے یہ پانچ مراکز ڈبروگڑھ، دیماپور، جورہاٹ، پاسی گھاٹ اور سیناپتی میں ہیں۔

مرکزی وزیر نے شمال مشرق کے اپنے دورے کے تیسرے اور آخری دن آج دیماپور میں ہوئے پروگرام میں ان مراکز کا آغاز کرتے ہوئے کہا، ’’یہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی جی کا شمال مشرق کو ملک کے دوسرے خطوں کی برابری پر لانے سے متعلق پختہ یقین کا ہی نتیجہ ہے۔‘‘

اپنے اس سے پہلے کے دورے کو یاد کرتے ہوئے، وزیر مملکت نے کہا کہ سات مہینے قبل جب انہوں نے یہاں کا دورہ کیا تھا اس وقت سافٹ ویئر ٹکنالوجی پارک آف انڈیا (ایس ٹی پی آئی)، کوہیما میں صرف ایک صنعت کار تھا۔ اب ایس ٹی پی آئی کوہیما میں کئی صنعت کار موجود ہیں۔ یہ ناگالینڈ اور شمال مشرق کے مستقبل کی علامت یا نشانی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم نے 2014 میں ڈجیٹل انڈیا کا آغاز کیا تھا تو ان کے پاس تین مقاصد تھے۔ پہلا تکنالوجی کے استعمال سے عوام الناس کی زندگی میں تبدیلی لانا، پھر حکمرانی اور جمہوریت میں بہتری لانا اور دوسرا، ہمارے نوجوانوں کے لیے زیادہ مواقع پیدا کرنا، ہماری ڈجیٹل معیشت اور سرمایہ کاری کو رفتار دینا۔اور  تیسرا مقصد، بھارت میں عالمی قیادت کی صلاحیت پیدا کرنا تھا۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ہماری زندگیوں اور ہماری حکمرانی میں تبدیلی لانے کے لیے تکنالوجی کے استعمال میں کافی ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دکھایا ہے کہ تکنالوجی کے استعمال سے حکومت اور حکمرانی کیسے ’’بغیر کسی بدعنوانی، بغیر کسی رساؤ ، بغیر کسی تاخیر کے‘‘ ایک ایک روپیہ راست طور پر استفادہ کنندہ کے کھاتے میں پہنچاتی ہے۔‘‘ا نہوں نے کہا کہ ’’یہی تکنالوجی کی طاقت ہے‘‘۔

زیادہ مواقع پیدا کرنے کے دوسرے مقصد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو برسوں سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ اگر تکنالوجی کا سہارا نہ ہوتا تو ہمارا ردعمل بہت مختلف ہوتا اور مزید زندگیا  اور روزگار تباہ ہوگئے ہوتے اور مزید اقتصادی نقصان لاحق ہواہوتا۔

حکومت کی حصولیابیوں کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’آج ہم دنیا میں سب سے تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت ہیں۔ ہمارے یہاں دنیا میں تیزی سے ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپ اور اختراعی ایکو نظام ہیں۔ ہم نے 100 یونیکارن تیار کیے ہیں۔ ہمیں دنیا میں سب سے زیادہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل ہوئی ہے۔‘‘

گذشتہ ایک برس میں ہم نے آئی ٹی اور الیکٹرانکس میں 10 لاکھ نئے روزگار پیدا کیے ہیں۔ ڈجیٹل ہنرمندی اور ڈجیٹل تربیت حاصل کرنے والے طلبا کو نیو انڈیا میں روزگار اور صنعت کاری میں زبردست نئے مواقع حاصل ہوں گے۔انہوں نے کہا، ’’ہم وہ ملک ہیں، جس نے 100یونیکارن یعنی 100 ارب پتی تیار کیے ہیں۔ وہ سبھی نوجوان ہیں، جنہوں نے سخت محنت اور پڑھائی کی ہے، نئی کھوج کی ہے، اپنے لیے دولت اور خوشحالی پیدا کی ہے۔ یہی نیا بھارت ہے۔‘‘

حوصلہ فراہم کرنے والی اپنی تقریر میں وزیر موصوف نے کہا، ’’جب آج ہم نیا بھارت کہتے ہیں تو اس کا مطلب نیا موقع اور نئی خوشحالی ہے، اس کا مطلب ہے کہ نیا یونیکارن ناگالینڈ، کوہیما، جورہاٹ یا ایسے ہی کسی مقام سے ہوگا۔ یہ سب آپ کی صلاحیتیں ہیں۔ اس کے بعد مرکز میں ’’ڈجیٹل انڈیا کا ڈجیٹل نارتھ ایسٹ‘‘ کا وعدہ ہے۔‘‘

وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ’’بھارت کا مستقبل تکنالوجی ہے اور انہوں نے آئندہ 10 برسوں کو بھارت کا ٹیکیڈ یعنی بھارت کی دہائی قرار دیا ہے۔‘‘ بھارت کے ٹیکیڈ کو حقیقی شکل دینے کے لیے، ناگالینڈ، آسام یا شمال مشرق کے کسی دیگر خطہ کو اس ڈجیٹل انڈیا انقلاب سے جوڑنے کی ضرورت ہوگی۔

دنیا بھارت کو ڈجیٹل مصنوعات اور خدمات کے ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طورپر دیکھ رہی ہے۔ آج ہمارا ملک 400 بلین ڈالر کے بقدر کی الیکٹرانک مینوفیکچرنگ پر عالمی ویلیو چین میں تقریباً 12 فیصد کی سطح تک پہنچنے جا رہا ہے۔ ہماری تکنالوجی خدمات گذشتہ برس کے 200 بلین ڈالر کی بنیاد پر 16 فیصد اضافہ سے ہمکنار ہوئی ہیں۔ یہ انقلاب کا حصہ بننے اور مواقع حاصل کرنے کا وقت ہے۔ وزیر مملکت نے کہا، ’’مواقع کی دنیا آپ کے سامنے کھڑی ہے، اس کا فائدہ اٹھانے کے لیے تیار اور ثابت قدم رہیں۔‘‘

جناب راجیو چندرشیکھر نے شمال مشرقی ریاستوں میں سماج کے مختلف طبقات کے لیے ڈجیٹل ہنرمندی ترقی اور تربیت کے لیے این ای سی بی 2.0 پروجیکٹ کا آغاز بھی کیا۔ اس پروجیکٹ کے لیے الیکٹرانک اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)، حکومت ہند کے ذریعہ سرمایہ فراہم کرایا گیا ہے۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی (این آئی ای ایل آئی ٹی) اپنے اگرتلہ، آئیزول، گنگٹوک، گواہاٹی، امپھال، ایٹانگر، کوہیما اور شیلانگ کے اپنے مراکز کے توسط سے اس کی نفاذکاری ایجنسی ہے۔

اس سے پہلے، مرکزی وزیر نے دیماپور میں واقع ناگالینڈ ٹول روم اینڈ ٹریننگ سینٹر (این ٹی سی) کا دورہ کیا۔ انہوں نے وہاں کی سہولتوں اور جاری پروجیکٹوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مجوزہ توسیعی مراکز کے توسط سے دور دراز واقع مون اور کیفائر اضلاع کے نوجوان صنعت کاروں کو ترقی دینے کے لیے ایم ای آئی ٹی وائی اور ہنر مندی ترقی و صنعت کاری  (ایم ایس ڈی ای)کی وزارت کی ہر ممکن حمایت اور مدد کا یقین دلایا۔

مرکزی وزیر نے دیماپور میں واقع آئی آئی ایس سی تربیتی مرکز کا بھی دورہ کیا اور تربیت فراہم کرنےوالوں کے ساتھ بات چیت کی۔ مرکز نے 7500 طلبا کو ہوابازی صنعت سمیت مختلف شعبوں میں کامیابی کے ساتھ روزگار دلایا ہے۔

5 مئی کی شام کو مرکزی وزیر نے ضلع انتظامیہ کیفائر کے اہم افسران کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ کیفائر ایک توقعاتی ضلع ہے۔ انہوں نے ترقی اور فلاحی کاموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کی تصوریت ساجھا کی جس سے ان اضلاع میں ترقی کو فروغ حاصل ہوگا اور دوسروں کو تقلید  کے لیے انہیں ماڈل کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے نقل و حمل اور ڈاٹا ہائی وے دونوں کے معاملے میں کنکٹیویٹی کے مسئلہ کو حل کرنے میں تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی۔

 

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5101



(Release ID: 1823401) Visitor Counter : 128


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Bengali