کامرس اور صنعت کی وزارتہ

حکومت آنے والے برسوں میں دنیا کے ساتھ زیادہ سرگرم رابطوں کے ساتھ سرمایہ کاری راغب کرنے والی اور برآمدات پر مبنی ترقی حاصل کرنے کے لئے آبادی کی خصوصیات کو بروئے کار لانے پر کام کر رہی ہے


ملک بتدریج اعلیٰ ٹیکنالوجی مینوفیکچرنگ معیشت  بننے کی جانب بڑھ رہا ہے: جناب پیوش گوئل

وزیر موصوف نے  اسٹارٹ اپ صنعتکاروں کو 100 یونیکورنس قائم کرنے پر انہیں مبارکباد دی

Posted On: 06 MAY 2022 6:36PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے صنعت کے ارکان پر زور دیا کہ وہ ہندوستان میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے اس سلسلے میں  دیسی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لئے بے پایاں امکانات اور انگنت مواقع کا ذکر کیا، جو صنعت اور حکومت کی مشترکہ کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔ وزیر موصوف آج نئی دلی سے ورچوئل طریقے سے انڈین مرچنٹس چیمبر (آئی ایم سی) انڈیا کالنگ کانفرنس- بڑھتے ہوئے مواقع، ہندوستان میں سرمایہ کاری  کیوں کی جائے، کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

 

حکومت کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت آنے والے برسوں میں دنیا کے ساتھ زیادہ سرگرم رابطوں  کے ساتھ سرمایہ کاری کو راغب کرنے والی اور برآمدات پر مبنی ترقی حاصل کرنے کے لئے آبادی کی خصوصیات کو بروئے کار لانے پر کام کر رہی ہے۔ کارپوریٹ ٹیکس میں تخفیف ، کاروبار کرنے میں آسانی، ایف ڈی آئی پالیسی اصلاحات، پی ایم گتی شکتی ، میک ان انڈیا، یہ مرکزی حکومت کے وہ اقدامات ہیں، جو سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لئے کئے گئے ہیں۔ 

 

انہوں نے کہا کہ ‘‘ آ ج ہندوستان عالمی تنازعات کے درمیان بھی استحکام کا جزیرہ ہے۔ ٹھوس ڈھانچہ جاتی اصلاحات ، میکرو معیشت  استحکام، با قاعدہ اور لگاتار  پالیسی اور بزنس کے لئے سازگار اصلاحات نے ہندوستان کو دنیا کی سب سے زیادہ کھلی اور سرمایہ کاری کے لئے موافق معیشت بنا دیا ہے’’۔ اس ضمن میں انہوں نے مزید کہا کہ اختراع ہماری حکومت کے کلیدی موضوعات میں سے ایک ہے۔

 

جناب گوئل نے کہا کہ   ہندوستان کی مجموعی برآمدات اب تک کی سب سے زیادہ تقریباً  675 ارب ڈالر ہیں   اور گزشتہ اپریل میں جی ایس ٹی کی ریکارڈ رقم 1.68 لاکھ کروڑ روپے ہے اور مینوفیکچرنگ پی ایم آئی  54.7 اور خدمات کی پی ایم آئی 57.9 ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب ہندوستانی معیشت کے احیاء کا اشارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمداتی رجحانات پر قریبی نظر ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ  ملک بتدریج ایک اعلیٰ درجے کے اعلیٰ ٹیکنالوجی مینوفیکچرنگ والی معیشت بننے کی جانب بڑھ رہا ہے۔

 

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چند روز قبل ہندوستان نے یونیکورن میں سنچری بنائی ہے۔ وزیر موصوف نے ہندوستان کے تمام اسٹارٹ اپ صنعت کاروں  کو اس  منفرد کامیابی  پر مبارکباد دی ۔

حال ہی میں اختتام  پذیر ایف ٹی ایز پر بات کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے مطلع کیا کہ  ہندوستان - کنیڈا ابتدائی ترقی تجارتی سمجھوتے، انڈیا- ای یو  -ایف ٹی اے، انڈیا یو کے-ایف ٹی اے وہ تجارتی سمجھوتے ہیں، جو ترقی یافتہ ملکوں کے ساتھ ہونے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ انڈیا-یو اے ای، ایف ٹی اے جو اس مہینے سے عمل میں آیا ہے، اس سے زیادہ لیبر والی برآمدات  کے لئے بڑی مارکیٹ ملے گی او ر دوطرفہ اشیاء کا کاروبار سو بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ ہندوستان، آسٹریلیا، ای سی ٹی اے کا مقصد دوطرفہ تجارت کو بڑھا کر 2030 تک اسے 100 ارب ڈالر کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک دہائی میں پہلی مرتبہ ہم ترقی یافتہ ملکوں کے ساتھ بڑے تجارتی سمجھوتے کر رہے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ ایف ٹی ایز ترقی یافتہ ملکوں اور ہندوستان میں بزنس کے زبردست مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ ایک دوسرے کی معیشتوں میں مدد کے لئے ترقی یافتہ ملکوں اور ہندوستان میں روزگار کی بڑے پیمانے پر فراہمی ضروری ہے۔ ہم جو مقصد سامنے رکھتے ہیں، وہ ہے کہ جن ملکوں کے ساتھ ہم اپنے رشتے اور رابطے بڑھا رہے ہیں، ان کے ساتھ ایک منصفانہ، دونوں فریقوں کے لئے سودمند لین دین کیا جائے۔

 

جناب گوئل نے یہ بھی بتایا کہ پچھلے چھ برسوں میں ہندوستان میں ریکارڈ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے اور خاص طور پر21-2020 میں جب ہندوستان میں 82 بلین امریکی ڈالر کی سب سے زیادہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی۔

 

وزیر موصوف نے 1907 میں اپنے قیام کے بعد سے 115 برسوں تک ہندوستان کی آزادی اور اس کی ترقی کی کہانی میں اہم کردار ادا کرنے کے لئے آئی ایم سی کی تعریف کی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ آئی ایم سی نے جسے سودیشی تحریک کی حمایت کے لئے یکجا ہونے والے تاجروں نے قائم کیاتھا،  ابتدائی دنوں سے ہی آتم نربھارت کے مقصد کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے یہ ادراک بھی کیا کہ آئی ایم سی نے سودیشی تحریک میں گاندھی جی کی مدد کی تھی، جو اس کے اعزازی رکن تھے اور  بتایا کہ آئی ایم سی  کی حمایت اتم نربھار بھارت جن اندولن میں بھی اہم ہوگی۔

وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ کانفرنس ہندوستانی کاروباریوں، بین اقوامی سرمایہ کاروں، صنعت کاروں اور خدمات فراہم کرنے والوں کو جوڑنے میں مدد کرے گی جو مل کر کام کرنے، ہندوستان میں سرمایہ کاری اور مینوفیکچرنگ کرنے اور ہندوستان سے دنیا کی خدمت کرنے پر غور کریں گے۔

 

انڈسٹری میٹنگ میں شرکت کرنے والے معززین میں وزارت خارجہ میں ایڈیشنل سکریٹری (ای آر اور ڈی پی اے) جناب پربھات کمار، انوسٹ انڈیا کے ایم ڈی اور سی ای او جناب دیپک باگلا اور آئی ایم سی کے صدر جناب جوزر کھوراکی والا شامل تھے۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

 



(Release ID: 1823361) Visitor Counter : 145


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu