سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان سب کے لیے ویکسین کی رسائی اور استطاعت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے


وزیر موصوف نےورچول طور پر، اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے، سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع پر ساتویں سالانہ کثیر شراکت داروں کی فورم سے خطاب کیا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ’’پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے مکمل نفاذ پر پوری طرح عمل کرتے ہوئے، (کووڈ- 19) سے بہتر بحالی کے لیے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع پر زور دیا‘‘

ہندوستان ویکسی نیشن مہمات کو بہتر طریقے سے منظم کرنے کی غرض سے ڈیجیٹل مدد فراہم کرنے کے لیے، مقامی طور پر تیار کردہ کو-ون ایپ کو دنیا کے ساتھ شراکت کرنے کی پیشکش کرتا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 06 MAY 2022 3:20PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ اراضی سائنسز؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاہےکہ ہندوستان سب کے لیے ویکسین کی رسائی اور استطاعت کو یقینی بنانے کے تئیں پرعزم ہے۔

اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے سائنس، ٹکنالوجی اور اختراع پر ساتویں سالانہ کثیر شراکت داروں کی فورم سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ ہندوستان میں مساوات کے اصول کی پرزور وکالت کرتا رہا ہے اور اس نے جنوبی افریقہ کے ساتھ ساتھ، صحت کی عالمی تنظیم میں کووڈ ویکسینز، تشخیص، اور ادویات کے لیے ٹرپ کی چھوٹ کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے گلوبل الائنس فار ویکسینز اینڈ امیونائزیشن کے لئے عالمی اتحاد (جی اےوی آئی)، عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) اور کووڈ- 19 ٹولز تک رسائی (اے سی ٹی) ایکسلریٹر کے ساتھ فعال طور پر کام کر رہا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0010KNF.jpg

کثیر شراکت داروں کی فورم اس سال سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات پر توجہ مرکوز کر رہا ہے تاکہ کورونا وائرس کی بیماری (کووڈ- 19) سے بہتر طریقے سے واپسی کی جا سکے جبکہ پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے مکمل نفاذ کو آگے بڑھایا جا سکے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مندوبین کو بتایا کہ ڈیجیٹل اور معلوماتی ٹکنالوجی کی زبردست طاقت، کووڈ کے عالمی ردعمل کا ایک اہم جز ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ڈیجیٹل اسپیس میں ہندوستان کی طاقت کو بروئے کار لاتے ہوئے، نئی دہلی نے ویکسی نیشن مہم کو بہتر طریقے سے منظم کرنے کے لیے ڈیجیٹل مدد فراہم کرنے کے لیے، ہندوستان کی تیار کردہ کو-ون ایپ کو دنیا کے ساتھ شیئر کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر موصوف نے کہاکہ ہندوستان طویل عرصے سے سائنس ٹیکنالوجی اور اختراع کو فروغ دے رہا ہے اور انقلابی خیالات کو فروغ دینے اور اس کی پیمائش کرنے، لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور عالمی مسائل کا حل فراہم کرنے میں مدد دینے کے لیے ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام کو فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ منظر نامے میں یہ اور بھی اہم ہو گیا ہے۔

پچھلے دو سالوں میں وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجوں پر قابو پانے کی عالمی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان، ویکسین کی تحقیق میں معروف بین الاقوامی سائنسی اتحاد کے رکن کے طور پر ابھرا ہے۔ وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ ہماری سائنسی برادری، ایک مضبوط دوا ساز صنعت کے تعاون کے ساتھ، دنیا کی پہلی ڈی این اے پر مبنی ویکسین سمیت محفوظ، موثر اور سستی ویکسین تیار کرنے اور تیار کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

ہندوستانی وزیر نے اراکین کو متنبہ کیا کہ کووڈ- 19معاملات کے موجودہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم ابھی بھی اس وبا کے بعد کی دنیا سے بہت دور ہیں اور وسائل جمع کرکے اور علم کو بانٹ کر بامعنی شراکت داری پر زور دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا، تعاون کے جذبے کے ساتھ سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعی تعاون کووِڈ-19 کے خلاف ہمارے اجتماعی ردعمل کو تیز کرنے اور پائیدار ترقی کی جانب پیشرفت کرنے کی ایک کلید ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایس ٹی آئی کو سستی، قابل رسائی اور دستیاب تکنیکی اختراع پر مبنی ایس ڈی جی (پائیدار ترقی کے اہداف) کی فراہمی کے لیے ایک جامع اور مساوی ٹول بننا چاہیے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ٹیکنالوجی سے چلنے والے تخلیقی کاروباری ماڈلز اور خدمات کی فراہمی میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کو لاگت سے موثر، شفاف اور جامع انداز میں تیزی سے ٹریک کرنے کی وسیع صلاحیت ہے۔ تاہم ہمیں پائیدار ترقی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کے لیے ٹیکنالوجی تک رسائی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا، ہندوستان میں، سائنس اور ٹکنالوجی وبا کے بعد کی بحالی میں ایک اہم ذریعہ بن گئی ہے کیونکہ ہم بہتر طریقے سے دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ٹیکنالوجی کے حل کا فائدہ اٹھا کر ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کر رہا ہے جو کہ کم قیمت، ترقیاتی اور تمام شہریوں، خاص طور پر خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ آج دیہاتوں میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد شہروں سے بڑھ گئی ہے اور عوامی خدمات اور آخری میل کی ترسیل ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے منسلک ہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ ان سب نے ایسڈی جیز کے حصول کو آگے بڑھانے میں تعاون کیا ہے۔

اپنے اختتامی کلمات میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جنوب-جنوب تعاون کے جذبے کے تحت، ہندوستان ٹیکنالوجی کی سہولت کاری کے طریقہ کار اور اقوام متحدہ کی انٹرایجنسی ٹاسک ٹیم (آئی اے ٹی ٹی) کے ساتھ تعاون کر رہا ہے تاکہ افریقہ اور دیگر ترقی پذیر دنیا کے پائلٹ ممالک کی پائیدار ترقی کے اہداف کے روڈ میپس کے لیے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع میں مدد کی جا سکے۔

*****

U.No.5094

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1823322) Visitor Counter : 95