امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر، جناب امت شاہ نے مغربی بنگال کے اپنے دو روزہ دورے کے پہلے دن، سندربن کے ناقابل رسائی علاقوں کی حفاظت کے لیے آج ہند-بنگلہ دیش سرحد پر نرمدا، ستلج اور کاویری فلوٹنگ بارڈر آؤٹ پوسٹس (بی او پی) کا افتتاح کیا
Posted On:
05 MAY 2022 5:13PM by PIB Delhi
جناب امت شاہ نے فلوٹنگ بوٹ ایمبولینس کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا، میتری سنگرہالیہ کا سنگ بنیاد رکھا اور ہند-بنگلہ دیش سرحد پر ہری داس پور، بی او پی میں ’سیما پرہری سمیلن‘ سے خطاب کیا
جب بھی میں سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز کے جوانوں کے درمیان ہوتا ہوں تو میرے اندر نئی توانائی پیدا ہونے کا احساس ہوتا ہے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں آج ملک ہر میدان میں ترقی کر رہا ہے اور سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں
جناب مودی کی قیادت میں حکومت ہند کا بنیادی ہدف ملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کو ناقابل تسخیر بنانا ہے
چاہے راجستھان کے صحرا ہوں، کچھ کا رَن ہو یا مغربی بنگال کے سندربن میں مگرمچھوں کی دراندازی کو روکنا، آپ کا جذبہ ملک کو محفوظ رکھتا ہے
ہم اس وجہ سے سکون سے سو سکتے ہیں کہ سرحد پر ہمارے جوان روزانہ 24 گھنٹے قوم کی خدمت کر رہے ہیں، میں عوام کی طرف سے فوجیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں
بی ایس ایف جوانوں کی سخت محنت، قربانی اور بہادری کے ساتھ انہیں جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کی ضرورت ہے
اس کے ایک حصے کے طور پر، آج تین فلوٹنگ بی او پیز ستلج، کاویری اور نرمدا کوچی شپ یارڈ نے تیار کئے ہیں اور انہیں قوم کے لیے وقف کیا گیا ہے، جو کہ ایک خود کفیل بھارت کے جناب مودی کے وژن پر مبنی ہے
ہر بی او پی کی لاگت 38 کروڑ قیمت روپے ہےاور اس کا وزن تقریباً 53000 میٹرک ٹن ہے، یہ تیرتی ہوا بی او پی جدید سہولیات اور حفاظتی آلات سے لیس ہے
جدید سہولیات اور حفاظتی آلات سے لیس ان بی او پیز کا اگلا حصہ ہمارے جوانوں کی حفاظت کے لیے بلٹ پروف ہے، ساتھ ہی ساتھ کھانے پینے کی وافر مقدار میں سامان کا بھی انتظام کیا گیا ہے اور یہ بی او پی ڈی جی سیٹ کے ساتھ ایک ماہ تک ایندھن بھرے بغیر تیر سکتی ہیں
ہندوستان نے ہمیشہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ پر زور دیا ہے، 1970 کی دہائی میں جب پڑوسی ایک ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ہولناک مظالم کا ارتکاب کیا گیا تھا
اس وقت بی ایس ایف اور فوج دونوں نے اس علاقے میں انسانی حقوق کا بڑی بہادری کے ساتھ دفاع کیا
آج اس بات کو 50 سال ہوچکے ہیں اور اس گولڈن جوبلی سال میں یہاں ایک فرینڈشپ میوزیم قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ اسے لازوال یاد گار بنایا جاسکے
بی ایس ایف کی پوسٹنگ بہت مشکل ہے، اور سرحدی علاقوں میں کام کرنا آسان نہیں ہے، لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ہمیشہ یہ کوشش رہتی ہے کہ سرحدی علاقوں میں کام کرنے والے ہمارے جوانوں کو کم سے کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑے
یہی وجہ ہے کہ ان کی صحت، رہائش کے اطمینان کے تناسب اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے اور ہمارا مقصد بھی ہے کہ آپ کی پوسٹنگ کے مقامات پر سہولیات کو بڑھا کر آپ کی تکالیف کو کم کیا جائے
یہ خوشی کی بات ہے کہ اب بی ایس ایف میں خواتین بھی تعینات ہیں اور وہ مردوں کے شانہ بشانہ فخر کے ساتھ مادر ہند کی حفاظت کر رہی ہیں
حکومت ہند کے پاس خواتین کے لیے علیحدہ بیرک بنانے اور ان کی ضروریات کا خیال رکھنے کا پانچ سالہ پروگرام ہے
آپ کی زندگی کے سنہری سال جو آپ بھارت ماتا کی خدمت کے لیے فراہم کرتے ہیں، انمول ہیں اور میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ حکومت ہند آپ کو اور آپ کے خاندانوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی
امور داخلہ اور امداد باہمی ک کے مرکزی وزیر د جناب امت شاہ نے مغربی بنگال کے اپنے دو روزہ دورے کے پہلے دن آج سندربن کے ناقابل رسائی علاقوں کی حفاظت کے لیے ہند-بنگلہ دیش سرحد پر نرمدا، ستلج اور کاویری فلوٹنگ بارڈر آؤٹ پوسٹ (بی او پی) کا افتتاح کیا۔جناب امت شاہ نے فلوٹنگ بوٹ ایمبولینس کو ہری جھنڈی دکھائی اور میتری سنگھراہالیہ کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر داخلہ نے ہند-بنگلہ دیش سرحد پر ہری داس پور، بی او پی میں ’سیما پرہری سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزراء جناب نشیت پرمانک اور جناب شانتنو ٹھاکر اور بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ڈائریکٹر جنرل سمیت کئی معززین موجود تھے۔
چاہے راجستھان کے صحرا ہوں، کچھ کا رَن ہو یا مغربی بنگال کے سندربن میں مگرمچھوں کی دراندازی کو روکنا، آپ کا جذبہ ملک کو محفوظ رکھتا ہے۔ اپنے خطاب میں امور داخلہ امدادباہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ جب بھی میں سینٹرل آرمڈ فورسز کے جوانوں کے درمیان ہوتا ہوں تو میرے اندر نئی توانائی پیدا ہونے کا احساس ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں آج ملک ہر میدان میں ترقی کر رہا ہے اور اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ میں جہاں بھی ملک کے مختلف حصوں کا دورہ کرتا ہوں، میں فخر سے کہتا ہوں کہ ہم سکون سے سو سکتے ہیں کیونکہ سرحد پر ہمارے جوان دن میں 24 گھنٹے قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔ اس لیے میں ملک کے عوام کی جانب سے اپنے تمام فوجیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ہمارے بہت سے فوجیوں نے ہندوستان کی سرحدوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جان کی قربانی دی ہے۔ بہادری اور لگن کی وجہ سے بارڈر سیکورٹی فورس کو اب تک ایک مہاویر چکر، 4 کیرتی چکر، 13 ویر چکر اور 13 شوریہ چکر مل چکے ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ جناب مودی کی قیادت میں حکومت ہند کا بنیادی ہدف ملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کو ناقابل تسخیر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف جوانوں کی سخت محنت، قربانی اور بہادری کے ساتھ ساتھ انہیں جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کی ضرورت ہے اور سرحدی حفاظت کے لئے ہم انہیں دنیا بھر سے جدید ٹیکنالوجی فراہم کر ارہے ہیں۔ آج اس کے ایک حصے کے طور پر، تین تیرتی بی او پی، ستلج، کاویری اور نرمدا کو قوم کے نام وقف کیا گیا ہے۔ کوچی شپ یارڈ نے انہیں جناب مودی کے خود کفیل بھارت کے وژن کی روشنی میں تیار کیا ہے۔ ایک بی او پی کی لاگت38 کروڑ روپے ہے۔اور اس کا وزن تقریباً 53000 میٹرک ٹن ہے۔ یہ تیرتی ہوئے بی او پیز جدید سہولیات اور حفاظتی آلات سے لیس ہیں، ان بی او پیز کا اگلا حصہ ہمارے جوانوں کی حفاظت کے لیے بلٹ پروف ہے، ساتھ ہی کھانے پینے کی وافر مقدار کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں اور یہ بی او پی ایک ڈی جی سیٹ کے ساتھ بغیر ایندھن بھروائے ایک مہینے تک تیرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندربن بہت حساس علاقہ ہے۔ ایک بی او پی کے ساتھ 6 چھوٹی کشتیاں ہوتی ہیں اور اس میں دراندازی اور اسمگلنگ دونوں کو روکنے کے لیے کافی انتظامات ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ فرینڈ شپ میوزیم کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ پر زور دیا ہے۔ 1970 کی دہائی میں جب ایک پڑوسی ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی اور ہولناک مظالم ڈھائے گئے تو بی ایس ایف اور آرمی دونوں نے بڑی بہادری کے ساتھ اس علاقے میں انسانی حقوق کا دفاع کیا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ بی ایس ایف کی پوسٹنگ بہت مشکل ہے، اور سرحدی علاقوں میں کام کرنا آسان نہیں ہے، لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ہمیشہ یہ کوشش رہتی ہے کہ سرحدی علاقوں میں کام کرنے والے ہمارے جوانوں کو کم سے کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی صحت، رہائش کے اطمینان کے تناسب اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہم پوسٹنگ کے مقامات پر سہولیات میں اضافہ کرکے بی ایس ایف کو درپیش تکالیف کو کم کرنا چاہتے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ خواتین کو اب بی ایس ایف میں تعینات کیا جا رہا ہے اور وہ مردوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر فخر کے ساتھ مادر ہند کی حفاظت کر رہی ہیں۔ حکومت ہند کے پاس خواتین کے لیے علیحدہ بیرک بنانے اور ان کی ضروریات کا خیال رکھنے کا پانچ سالہ پروگرام ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آپ کی زندگی کے سنہرے سال جو آپ بھارت ماتا کی خدمت کے لیے فراہم کرتے ہیں، انمول ہیں اور میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ حکومت ہند آپ کو اور آپ کے خاندانوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
*****
ش ح۔ا گ ۔ن ا۔
U-5058
(Release ID: 1823120)
Visitor Counter : 253