کامرس اور صنعت کی وزارتہ

محترمہ انوپریہ پٹیل نے ایس ایم ای ایس سے پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے ٹیکنالوجی کو اپنانے کی درخواست کی، صنعت 4.0 کو 2-ٹائیر  اور3-ٹائیر شہروں تک پہنچنے کے لیے حوصلہ افزائی کی


آگے زبردست موقع ہیں؛ مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ، دونوں کو وبائی امراض کے بعد کے منظر نامے میں اپنا تعاون دینا ہوگا: محترمہ پٹیل

Posted On: 05 MAY 2022 5:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی،5 مئی  2022/

کامرس اور صنعت کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں  (ایس ایم ای ایس) سے پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے ٹیکنالوجی کو اپنانے کی اپیل کی ہے۔ آج یہاں پہلے  ایا ای سی سی ای انڈسٹری 4.0 ایوارڈز کی تقریب اور کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر نے صنعت کو حکومت کی حمایت کا یقین دلایا اور ان پر زور دیا کہ وہ 'انڈسٹری 4.0' کو ٹائر-2 اور ٹائر-3 شہروں تک لے جائیں۔

محترمہ پٹیل نے کہا’’انڈسٹری 4.0 کو اپنانا ایک ایسی چیز ہے جو ہمیں مل کر کرنا ہے۔ مینوفیکچرنگ (اور) برآمدات، دونوں کو اپنا تعاون دیناہوگا، کیونکہ وبائی امراض کے بعد کے منظر نامے میں، آپ سب جانتے ہیں کہ سپلائی چین کس طرح متاثر ہوئی ہے اور یہ آگے بڑھنے کا ایک زبردست موقع ہے جو ہمارے لیے، ملک کے لیے آگے بڑھنے میں راستہ دکھائے گا۔‘‘

محترمہ پٹیل نے کہا، تین صنعتی انقلابوں کے بعد، اب ہم چوتھے صنعتی انقلاب کی طرف بڑھ رہے ہیں - 'انڈسٹری 4.0'، جو کہ پیداوار کی تمام سطحوں پر آٹومیشن اور ڈیٹا ایکسچینج کا رجحان ہے جس کا مقصد پیداواری صلاحیت، کارکردگی میں اضافہ اور مسائل کو حل کرنا ہے۔ پائیداری، موسمیاتی تبدیلی اور اس طرح کے دیگر متعلقہ میزبان خیالات کو اپنانا ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پاس انڈیا@2047 کے لیے ایک بڑا وژن ہے، محترمہ پٹیل نے کہا کہ حکومت اگلے 25 سالوں میں امرتکال کے دوران ہندوستان کو تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا "صنعت کا بھی بہت بڑا تعاون ہے اور یہ ہی تعاون" انڈسٹری 4.0 کو اپنانے کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ صنعت کا شعبہ، ایک بڑے طریقے سے، اقتصادی ترقی میں اپنا تعاون دے سکتا ہے جو پائیدار بھی ہے اور جامع بھی،" ۔

محترمہ پٹیل نے کہا کہ امرتکال کے دوران مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ دونوں ہندوستان کی ترقی کے محرک ہوں گے۔ انہوں نے پی ایل آئی اور ای او ڈی بی سمیت مینوفیکچرنگ میں سہولت فراہم کرنے اور مختلف ایف ٹی اے جیسے کہ ہند-یو اے ای سی ای پی اے اور ہند-آسٹریلیا ای سی ٹی اے کی پیروی کرتے ہوئے برآمدات کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے اقدامات کا ذکر کیا۔

محترمہ پٹیل نے کہا کہ حکومت صنعت دوست اور سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا"آج، حکومت ہند کا کردار ریگولیٹر سے ایک سہولت کار میں بدل گیا ہے… ہم نے صنعتی بنیادی ڈھانچے کی تخلیق پر بہت زور دیا ہے، ہم تعمیل کے بوجھ کوکم کرنے کے لئے بے حد کوشاں ہیں، نیشنل سنگل ونڈو (سسٹم) پورٹل شروع کیا گیا ہے، ہم نے کاروبار کرنے میں آسانی کے لحاظ سے بہت سی پوزیشنوں  کی چھلانگ لگائی ہے، "

وزیر موصوفہ نے کہا کہ صرف پانچ سالوں میں ہندوستان امریکہ اور چین کے بعد دنیا کا تیسرا سب سے بڑا سٹارٹ اپ ایکو سسٹم بن کر ابھرا ہے اور پچھلے مہینے ہم نے 100 یونی کورنز رکھنے کا اعزاز  حاصل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذرا اسٹارٹ اپس کے سفر پر نظر ڈالیں اور یونی کورنز کی یہ لہر ابھی بھی آگے بڑھ رہی ہے، یہ بہت مضبوط ہوتی جارہی ہے، یہ اچھال لگاتار جاری ہے۔ مجھے نہیں پتہ کہ اس سال ہم اس کی کتنی اور زیادہ تعداد دیکھ سکتے ہیں۔

 

ش ح۔   ش ت  ۔ج

Uno-5059



(Release ID: 1823070) Visitor Counter : 112


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Tamil