الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان میں چپ ڈیزائننگ کو جمہوری بنانا


اب کوئی بھی، کہیں سے بھی، چپس ڈیزائن اور اختراع سرگرمی کر سکتا ہے، کیونکہ الیکٹرانکس اور معلوماتی ٹکنالوجی کی وزارت، ڈیزائن کے بنیادی ڈھانچہ کو دہلیز پر لے آئی ہے

انڈیا چپ سنٹر، ڈیزائن لائسنس کومرکزی طور پر یکجا کرنے کے لیے، دور دراز مقامات پر، طلباء کو سی ڈی اے سی میں چپس ڈیزائن کرنے کے لیے مواقع دستیاب کرائے گا

Posted On: 04 MAY 2022 5:33PM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور معلوماتی ٹکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) اپنے درجہ بند اور پیش فعال اقدامات کے سلسلے کے ساتھ، ملک بھر کے 120 بڑے سرکردہ تعلیمی اداروں میں، سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کے طریقہ کار کی منظم طریقے سے نظر ثانی کے عمل میں ہے تاکہ تخلیقی قابلیت کے ایسے دور کا آغاز کیا جا سکے جہاں کوئی بھی فطری مہارت کے ساتھ، ملک میں کہیں بھی، سیمی کنڈکٹر چپس کو ڈیزائن کر سکتا ہے۔ اس عمل میں، چپ ڈیزائن کو وزیر اعظم نریندر مودی کے اس وژن کے مطابق جمہوری بنایا جائے گا کہ –”انڈیا میں ڈیزائن اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ میک ان انڈیا۔

چپس کے ڈیزائن کو ایک جامع اور اہم ترین ضرورت سمجھتے ہوئے، ایم ای آئی ٹی وائی کے ذریعے 2021 کے اوائل میں، چپس ٹو سسٹم ڈیزائن کے لئےافردی قوت کے خسوصی ترقیاتی پروگرام (ایس ایم ڈی پی-سی2ایس ڈی) کے تحت، ایک پائلٹ تتنصیب کا کامیابی کے ساتھ تجربہ کیا گیا تھا جس میں چپس ڈیزائن کرنے کے لیے 60 تعلیمی اداروں میں 50000 سے زیادہ انجینئرنگ طلباء کے لئے،سی -ڈیک میں ایک مرکزی ڈیزائن کی سہولت کو، دور دراز تک رسائی کے لیے فعال کیا گیا تھا۔ ایم ای آئی ٹی وائی کے تحت لیپ فراگنگ، اب ایک سنٹرلائزڈ چپ ڈیزائن بنیادی ڈھانچے کو قابل رسائی بنانے کا ارادہ رکھتا ہے جسے سی -ڈیک میں انڈیا چپ سینٹر سیٹ اپ پر دستیاب کرایا جائے گا، تاکہ ملک بھر کے 120 تعلیمی اداروں میں 85000سے زیادہ بی ٹیک، ایم ٹیک اور پی ایچ ڈی کےطلباء کو اگلے 5 سالوں کے لئے چپ ڈیزائن کےشعبےمیں تربیت فراہم کی جا سکے۔

انڈیا چپ سینٹر (سی -ڈیک) میں چپ ڈیزائن کے بنیادی ڈھانچے کو دستیاب کرنے کے لیے، ای دی اے (الیکٹرانک ڈیزائن آٹومیشن)، الیکٹرانک کمپیوٹر ایڈیڈ ڈیزائن (ای سی اےڈی)، آئی پی کور اور ڈیزائن سلوشنز انڈسٹری کے معروف صنعت کاروں کے ساتھ شراکت کی جا رہی ہے۔ سینوپسس، کیڈینس ڈیزائین سسٹم، سی مینس ای ڈی اے، سلواکو اور دیگر سرکردہ ٹول وینڈرز، آئی پی اور ڈیزائن حل فراہم کرنے والوں اور فیب ایگریگیٹرز کے ساتھ مخصوص باہمی تعاون کے لئےانتظامات دستیاب کرائے جا رہے ہیں۔

انڈیا چپ سینٹر (سی -ڈیک) میں مرکزی ڈیزائن کی سہولت کی میزبانی میں، نہ صرف پورے چپ ڈیزائن سائیکل (یعنی ڈیجیٹل، اینالاگ، آر ایف کے لیے جدید ترین ٹولزاور مکسڈ سگنل ڈیزائنز کے لئےفرنٹ اینڈ ڈیزائن، بیک اینڈ ڈیزائن، پی سی بی ڈیزائن اور تجزیہ وغیرہ) ، 7این ایم یا ایڈوانسڈ نوڈ تک جا رہے ہیں، بلکہ صنعت کے پیشہ ور افراد کی طرف سے ڈیزائن کے بہاؤ پر انسٹرکٹر کی زیر قیادت/آن لائن تربیت کا انتظام بھی، اگلے 5 سالوں کے لیے دستیاب کرایا جا رہا ہے۔

انڈیا چپ سینٹر (سی -ڈیک) میں یہ مرکزی سہولت، موجودہ سہولیات میں سے ایک سب سے بڑی، ڈیزائن کے بہاؤ کی بہتات پیش کرتی ہے۔ اس کا مقصد 120 تعلیمی اداروں میں 85000 سے زیادہ طلباء کے دروازے پر، چپ ڈیزائن کے بنیادی ڈھانچے کو لانا ہے۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، کئی تعلیمی اسٹارٹ اپس پورے ملک میں پھیل جائیں گے، داخلے کی ابتدائی رکاوٹوں کو عبور کریں گے اور ملک میں انٹرپرینیورشپ/اسٹارٹ اپ کی قیادت میں ڈیزائن اور اختراعات کے لیے راہ ہموار کریں گے نیز ملک میں مقامی آئی پی کور، چپس،سسٹم آن چپ (ایس او سیز) اوردنیا کے لیے ہندوستان میں 5جی/آئی او ٹی، اے آئی/ایم ایل، آٹوموٹیو اور موبلٹی سیکٹر وغیرہ جیسے ایپلی کیشن کے مختلف شعبوں کے لیے سسٹم بنائیں گے۔

سیمیکون انڈیا 2022گزشتہ ہفتے مکمل کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ہے۔ زیادہ تر عالمی سیمی کنڈکٹر لیڈرز (جیسے انٹیل، مائکرون،کووال کوم، ایل اے ایم ریسرچ وغیرہ) نے نہ صرف اپنے ہندوستانی تحقیق و ترقی کے مراکز کے تعاون کو اجاگر کیا،جو اس وقت اپنے ہیڈ کوارٹر کے جائے مقام سے باہر سب سے بڑے مراکز ہیں، بلکہ انہوں نے ہمارے ملک میں سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کی طاقت کو بھی تسلیم کیا ہے جو اب دنیا کے 20 فیصد انجینئرز پر مشتمل ہے۔

الیکٹرانکس اور معلوماتی ٹکنالوجی کے وزیر جناب اشونی وشنو نے چپس ٹو اسٹارٹ اپ (سی2ایس) پروگرام اور سیمی کنڈکٹر پالیسی میں دیگر اقدامات کے ذریعے، ہندوستان کو سیمی کنڈکٹر مرکز میں تبدیل کرنے کی غرض سے، انتہائی ہنر مند انجینئروں کے ڈیزائن صلاحیتی پول کو دستیاب کرانے کا تصور کیا ہے۔ یہ ملک میں ان میں سے کچھ چپس کی مکمل ملکیت کے ساتھ سیمی کنڈکٹر جنات کے لیے معروف ترین چپس ڈیزائن کرنے والے ہندوستانی صلاحیتی پول کو مضبوط کرے گا اور اس کی تکمیل کرے گا۔ سیمیکون انڈیا 2022کے دوران خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کی جمہوریت اور ٹیلنٹ پول، ملک کو چپ کو کنٹرول کرنے کے لیے لڑنے والے دوسرے ممالک سے الگ کرتا ہے۔

گزشتہ ہفتے سیمیکون انڈیا 2022 میں الیکٹرانکس اور معلوماتی ٹکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے ڈیجیٹل انڈیا آر آئی ایس سی-وی(ڈی آئی آر-وی) پروگرام سمیت کئی معاون ترقیاتی معاہدوں کا اعلان کیا، جن کا مقصد ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو متحرک کرنا ہے۔ اس حقیقت کے ساتھ کہ ہندوستان نے اس ہفتے یونیکورنز کی صرف ایک سنچری اسکور کی ہے، یہ اعلانات اور ملک بھر میں چپ ڈیزائن کو جمہوری بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات، دونوں، ملک میں سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کی جگہ سے اسٹارٹ اپ اور یونیکورنز کی اگلی لہر کو متحرک کریں گے۔

*****

U.No.5018

(ش ح - اع - ر ا)   


(Release ID: 1822824)