وزارت اطلاعات ونشریات

ملک کی پہچان سامنے لانے میں سنیما اہم کردار ادا کر سکتا ہے : انوراگ ٹھاکر


ملک کی پہچان سامنے لانے میں سنیما اہم کردار ادا کر سکتا ہے : انوراگ ٹھاکر

ممبئی میں ’انڈین سنیما اور سافٹ پاور‘ پر دو روزہ سیمینار ہندوستانی فلموں کو عالمی ناظرین تک لے جانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کے ساتھ اختتام پذیر

Posted On: 04 MAY 2022 6:56PM by PIB Delhi

اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا ہے کہ سنیما، ایک سافٹ پاور (قائل کرنے والے نقطہ نظر) کے طور پر قومی پہچان سامنے لانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ممبئی میں دو روزہ سیمینار کے اختتامی اجلاس سے ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے جناب ٹھاکر نے کہا کہ ’’ہندوستانی فلم انڈسٹری اور حکومت آج ثقافت کی صلاحیت کو اعلیٰ ترین سطح پر تسلیم کرتی ہے۔ کسی کی ثقافت کی عکاسی کسی بھی ملک کے قائل کرنے والے نقطہ نظر کا ایک بہت مضبوط جزو ہے‘‘۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ تصورات اور خیالات کے لئے عالمی منڈی میں خود کو پرکشش بنانے کی کسی قوم کی صلاحیتیں عصری بین اقوامی تعلقات کا ایک اہم پہلو بن چکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی برانڈنگ کے اقدامات کو مقصد بنا کر سینما ایسا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

 

وزیر موصوف نے مشاہدے کی روشنی میں کہا کہ تیز لبرلائزیشن، ڈی ریگولیشن اور میڈیا اور ثقافتی صنعت کی نجکاری گزشتہ چند دہائیوں میں ہندوستان میں فلم انڈسٹری کے حق میں انقلاب آفریں رہی۔ ساتھ ہی ساتھ عالمی ڈیجیٹل میڈیا انڈسٹریز اور ڈسٹری بیوشن ٹیکنالوجیز کی توسیع کی وجہ سے ہندوستانی تفریحی چینلز اور فلمیں میڈیا کےعالمی منطرنامے پر تیزی سے دکھائی دے رہی ہیں۔

 

دنیا کے نقشے پر ہندوستانی سنیما کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب ٹھاکر نے کہا کہ آج ہندی فلمیں بیک وقت پوری دنیا میں ریلیز ہوتی ہیں اور اس کے ستارے بین اقوامی اشتہارات اور تفریحی میدان میں پہچانے جانے والے چہرے ہیں۔ یہاں تک کہ دور افتادہ افریقی ممالک بھی ہماری فلموں اور موسیقی کی جانب متوجہ ہیں۔ ہم نائیجیریا جیسے ممالک کے بارے میں جانتے ہیں جہاں نولی ووڈ کی مارکیٹ ہندوستانی سنیما سے بہت زیادہ متاثر ہے۔ بالی ووڈ کے قدم لاطینی امریکہ جیسے غیر چارٹرڈ ممالک تک بڑھے ہیں۔ ہمارا سنیما جنوبی کوریا، جاپان، چین جیسی کاؤنٹیوں میں قدم جما رہا ہے۔

 

وزیر موصوف نے ہندوستانی زبان کے سنیما کی طرف سے ادا کئے جانے والے کردار پر بھی زور دیا اور کہا کہ یہ صرف ہندی فلمیں ہی نہیں ہیں بلکہ دیگر ہندوستانی زبانوں کی فلمیں بھی قومی اور بین اقوامی سطح پر بہت زیادہ ناظرین کی توجہ حاصل کر رہی ہیں۔

 

عوامی سفارت کاری کی مدد کرنے میں فلم انڈسٹری کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہمارے مقبول سنیما کی عالمگیریت غیر اقامتی ہندستانیوں کی بڑی تعداد کے تعاون سے  ہندوستان کیعوامی سفارت کاری کو فروغ دینے میں مدد کر سکتی ہے۔ ہمیں اپنی فلمی برادری اور ہندوستان کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مواد کی تخلیق کے ذریعہ دنیا کے لئے گنجائشوں بھرا برصغیر بننے کی خاطر ایک عوامی- پرائیویٹ ساجھے داری کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

 

غیر ملکی زبانوں میں ذیلی عنوانات کو رسمی بنانے کی ضرورت ہے: ونے سہسرا بُدھے۔

 

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، آئی سی سی آر کے صدر جناب  ونے سہسرا بُدھے نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں سے 95 سے زیادہ شرکاء نے اس سیمینار میں شرکت کی جس میں ہندوستانی سنیما اور اس کے قائل کرنے والے نقطہ نظر کے خیال پر غالباً پہلی بار بات چیت کی گئی۔

دنیا بھر میں ہندوستانی فلموں کی رسائی کا دائرہ وسیع کرنے کے لئے جناب سہسرا بُدھے نے متعدد غیر ملکی زبانوں خاص طور پر ان ممالک کی زبانوں میں جہاں ہندوستان کا ثقافتی اثر مضبوط ہے میں ہندوستانی فلموں کو سب ٹائٹل دینے کے ادارہ جاتی انتظامات کی وکالت کی۔ جیسے میانمار، ملائیشیا، انڈونیشیا، قازقستان وغیرہ۔ جناب سہسرا بُدھے نے بتایا کہ آئی سی سی آر ہندوستان میں غیر ملکی زبانوں کی تربیت اور سافٹ پاور پر ایک قومی سیمینار کا انعقاد کرے گا۔

 

آئی سی سی آر کے صدر نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنے لینگویج سنیما کو غیر اقامتی ہندستانیوں تک پہنچا سکتے ہیں جو اپنی ثقافت کے بارے میں پرانییادیں رکھتے ہیں جسے انہوں نے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم ایوارڈز میںسافٹ پاور پروموشن فرینڈلی فلمز' جیسی کیٹیگری متعارف کرائی جا سکتی ہے۔ وہ فلمیں جو ہندوستان کے بارے میں ایک جامع اور صحیح فہم کو ظاہر کرتی ہیں اُنہیں اس زمرے کے تحت ایوارڈ دی جاسکتی ہیں۔

 

سمپوزیم کی بابت

 

آئی سی سی آر اور فلیمیونیورسٹی واقع پونے کے زیر اہتمام سیمینار میں ملک کے مختلف حصوں سے تقریباً 95 شرکاء نے شرکت کی۔ اس سیمینار کا مقصد ہندوستانی سنیما اور بین اقوامی تعلقات کے ماہرین  کو ایک ساتھ لانا تھا تاکہ عصر حاضر میں متعلقہ ڈسکورس پر غور و فکر، تبادلہ خیال اور ان پر غور کیا جا سکے۔

 

معروف فلم ڈائریکٹر جناب شیکھر کپور نے کل اس سیمینار کا افتتاح کیا تھا۔ نامور فلمی شخصیات اور معروف ماہرین جیسے سبھاش گھئی، روپا گنگولی، بھارت بالا، امبریش مشرا، اروناراجے پاٹل، اشوک رانے، میناکشی شیڈے، منوج منتشیر، پریش راول، اور جی پی وجے کمار نے مختلف تکنیکی اجلاسوں کی صدارت کی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

U NO 5025



(Release ID: 1822823) Visitor Counter : 158


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Gujarati