سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان نے 2070 تک مُضر اخراج سے کامل نجات حاصل کرنے کے لئے فریقین کی کانفرنس کے 26 ویں اجلاس میں ماحولیاتی اور آب و ہوا کے اسباب سے متعلق اپنے عہد اور اس عہد کی تکمیل کا اعادہ کیا



ہندوستان کے سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہند-جرمنی بین حکومتی کمیشن کے ایک حصے کے طور پر برلن میں اپنی جرمن ہم منصب وفاقی وزیر برائے ماحولیات، فطرت کے تحفظ، نیوکلیائی سلامتی اور صارفین کے تحفظ  محترمہ اسٹیفی لیمکے کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کی

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جرمنی کو دنیا میں سونامی سروس فراہم کرنے والے سرکردہ ممالک میں سے ایک کی حیثیت سے ہندوستان کی مہارت سے استفادہ کرنے کی دعوت دی۔

Posted On: 02 MAY 2022 4:29PM by PIB Delhi

ہندوستان نے آج ماحولیاتی اور آب و ہوا کے اسباب کے تئیں اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور نشاندہی کی اور بتایا کہ ہم نے 2070 تک مُضر اخراج سے کامل نجات حاصل کرنے کے فریقین کی کانفرنس کے 26 ویں اجلاس میں ہندوستان کے عہد کو پورا کرنے کے لئے نیشنل ہائیڈروجن انرجیمشن کا آغاز اور اس طرح کے کئی اور اقدامات کئے ہیں۔

جرمنی کے دورے کے دوسرے دن مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے ارضیاتی علوم؛ وزیر مملکت برائے دفتر وزیر اعظم، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے برلن میں اپنی جرمن ہم منصب وفاقی وزیر برائے ماحولیات، فطرت کے تحفظ، نیوکلیائی سلامتی اور صارفین کے تحفظ محترمہ اسٹیفی لیمکے کے ساتھ  وفود کی سطح پر بات چیت کی جو ہند-جرمنی بین حکومتی کمیشن کا حصہ تھا۔

 

اجلاس کا ایجنڈا ماحولیاتی تحفظ کے لئے آب و ہوا میں تبدیلی، حیاتیاتی تنوع، سمندری اور مصنوعی ذہانت کے لئے موافقانہ اقدامات تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GB91.jpg

آب و ہوا اور موسم کے حوالے سے مستقبل کے ممکنہ چیلنجوں کے پیش نظر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس شعبے بشمول ماڈل ڈیولپمنٹ، قابل تجدید توانائی میں پیشین گوئیوں کے اطلاق اور حسبِ نصاب مصنوعی ذہانت/مشین لرننگ کا استعمال میں باہمی تعاون کو بڑھانے میں دلچسپی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی دوطرفہ شراکت داری کے اسٹریٹجک ستونوں میں سے ایک ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے موسم اور آب و ہوا کی تحقیق کے ابھرتے ہوئے شعبوں میں خاص طور پر علاقائی آب و ہوا کے انتہائی رجحانات اور استوائی اور اعلیٰ عرض بلد سمیت مخدوش علاقوں کی تبدیلی پر دوطرفہ سائنسی تعاون کے امکانات تلاش کرنے کا مشورہ دیا۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے جرمن ہم منصب کو آگاہ کیا کہ انڈین نیشنل سنٹر فار اوشین انفارمیشن سروسز (آئی این سی او آئی ایس) واقع حیدرآباد میں انڈین سونامی ارلی وارننگ سینٹر (آئی ٹی ای ڈبلیو سی) بحر ہند کے کنارے والے ممالک کو سونامی سے متعلق خطرات کی قبل از وقت انتباہی معلومات فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم - بین حکومتی اوشیانوگرافک کمیشن (یونیسکو-آئی او سی) کے تحت سونامی سروس فراہم کرنے والوں (ٹی ایس پیز) میں سے ایک کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے جرمنی کو اس موقع سےاستفادہ کرنے کی دعوت دی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002L47J.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اطمینان کے ساتھ نوٹ کیا کہ ہندستان مکران کے خطے میںیونیسکو-آئی او سی کے ذریعہ ممکنہ سونامی ہیزرڈ اسسمنٹ (پی ٹی ایچ اے) کے لئے کام کر رہا ہے۔ فنڈنگ یو این ای ایس چی اے پی نے کی ہے۔ جرمن ماہرین اور ادارے اس پہل کا حصہ ہیں۔

 

ارضیاتی علوم کی وزارت  کے تحت اداروں اور جرمن سائنسی/تحقیقاتی ایجنسیوں کے درمیان باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے امکانی سونامی خطرات کی تشخیص، سونامی بشمول 'غیر معمولی سونامی'کا ابتدائی پتہ لگانے جو زلزلوں سے زیر سمندر لینڈ سلائیڈنگسے پیدا ہوتا ہے، ذیلی سمندری لینڈ سلائیڈنگ اور کرسٹل ڈیفورمیشن کی نگرانی کیلئے زمین کی ذیلی سطح کی جیوڈینامک ماڈلنگ کے شعبوں میں گلوبل نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم (جی این ایس ایس) ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کی تجویز پیش کی۔ اس میں بحر ہند میں سبڈکشن زون کی ٹیکٹونک سیٹنگز (مکران سبڈکشن زون پر زیادہ زور) اور مشین لرننگ کے طریقوں کو مربوط کرنا، آفات سے پہلے کی تیاریوں کو مضبوط بنانے کے لیے صلاحیت سازی کی سرگرمیاں اور خطرے میں کمی کے پروگرام جیسے سونامی کے لئے تیاری، طویل مدتی آرکٹک (پولر) مشاہدات اور مطالعات کے شعبے میں تعاون اور گیس ہائیڈریٹس اور پانی کے اندر مشقوں کے شعبے میں تعاون شامل ہیں۔

 

سمندر کی تلاش میں دو طرفہ تعاون کے لئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بلیو اکانومی کو ویژن نیو انڈیا کا ایک اہم جہت قرار دیا۔ انہوں نے کوسٹل میرین اسپیشل پلاننگ اینڈ ٹورازم، میرین فشریز، ایکوا کلچر اور فش پروسیسنگ کے علاوہ  ساحلی اور گہرے سمندر میں کان کنی اور آف شور توانائی جیسے شعبوں میں مشترکہ تعاون کی تجویز پیش کی۔

 

جرمن وزیر ماحولیات محترمہ اسٹیفی لیمکے نے اس تجویز کا جواب دیا اور ان شعبوں میں جرمنی کی ترقی کے بارے میں اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا نئے اشتراک پر کام کیا جائے گا۔

***

ش ح۔ ع س ۔ ک ا

 


(Release ID: 1822122) Visitor Counter : 138


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu