وزارت خزانہ
اپریل 2022 کے لیے، جی ایس ٹی محصول کی اب تک کی سب سے زیادہ وصولی 1.68 لاکھ کروڑ روپے کی ہے
اپریل 2022 میں جی ایس ٹی کی مجموعی وصولی اب تک کی سب سے زیادہ کی ہے،جو کہ اسکے بعد کی صرف پچھلے مہینے کی ہی سب سے زیادہ وصولی 142095 کروڑ روپےسے، 25000 کروڑ روپے زیادہ ہے
Posted On:
01 MAY 2022 12:31PM by PIB Delhi
اپریل 2022 کے مہینے میں جی ایس ٹی کی مجموعی آمدنی 167540 کروڑ روپے کی ہے جس میں سی جی ایس ٹی 33159 کروڑ روپے، ایس جی ایس ٹی 41793 کروڑ روپے، آئی جی ایس ٹی 81939 کروڑ روپے (اشیا کی درآمد پر جمع 36705 کروڑ روپے سمیت) 10649 کروڑ روپے ہے (اشیا کی درآمد پر جمع 857 کروڑ روپے سمیت)۔
اپریل 2022 میں جی ایس ٹی کی مجموعی وصولی اب تک کی سب سے زیادہ کی ہے،جو کہ اس کے بعد کی صرف پچھلے مہینے کی ہی سب سے زیادہ وصولی 142095 کروڑ روپےسے، 25000 کروڑ روپے زیادہ ہے
حکومت نے، آئی جی ایس ٹی سے، سی جی ایس ٹی کو 33423 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کو 26962 کروڑ روپے کا بندوبست کیا ہے۔ باقاعدہ تصفیہ کے بعد اپریل 2022 کے مہینے میں مرکز اور ریاستوں کی کل آمدنی سی جی ایس ٹی کے لیے 66582 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لیے 68755 کروڑ روپے کی رہی ہے۔
اپریل 2022 کے مہینے کی آمدنی پچھلے سال کے اسی مہینے میں جی ایس ٹی کی آمدنی سے 20فیصدزیادہ ہے۔ اس ماہ کے دوران اشیا کی درآمد سے حاصل ہونے والی آمدنی 30 فیصد زیادہ رہی اور گھریلو لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی (خدمات کی درآمد سمیت)، گزشتہ برس کے اسی مہینے کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی کی مقابلے میں 17 فیصد زیادہ رہی ہے۔
پہلی بار جی ایس ٹی کی مجموعی وصولی 1.5 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ مارچ 2022 کے مہینے میں وضع ہونے والے ای وے بلوں کی کل تعداد 7.7 کروڑ تھی، جوکہ فروری 2022 کے مہینے میں وضع ہونے والے 6.8 کروڑ ای وے بلوں کے مقابلے میں 13 فیصد زیادہ ہے، جو کہ کاروباری سرگرمیوں کی تیز رفتاری کی عکاسی کرتا ہے۔
اپریل 2022 کے مہینے میں 20 اپریل 2022 کو ایک دن میں اب تک کی سب سے زیادہ ٹیکس وصولی اور اس دن شام 4 بجے سے شام 5 بجے کے دوران ایک گھنٹے کے دوران سب سے زیادہ ٹیکس وصولی دیکھنے میں آئی۔ 20 اپریل 2022 کو 9.58 لاکھ لین دین کے ذریعے 57847 کروڑ روپے ادا کیے گئے اور شام 4سے5 بجے کے دوران، 88000 لین دین کے ذریعے تقریباً 8000 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ پچھلے سال سب سے زیادہ ایک دن کی ادائیگی (اسی تاریخ کو) 7.22 لاکھ لین دین کے ذریعے 48000 کروڑ روپے تھی اور سب سے زیادہ ایک گھنٹے کی وصولی (پچھلے سال اسی تاریخ کو 2سے3 بجے تک) 65000 لین دین کے ذریعے 6400 کروڑ روپے کی تھی۔
جبکہ اپریل 2021 کے دوران داخل کیے گئے کل 92 لاکھ ریٹرن کے مقابلے میں اپریل 2022 کے دوران، جی ایس ٹی آر - 3B کے زمرےمیں 1.06 کروڑ جی ایس ٹی ریٹرن فائل کیے گئے، جن میں سے 97 لاکھ مارچ 2022 کے مہینے سے متعلق تھے۔ اسی طرح، اپریل 2022 کے دوران، انوائس کے 1.05 کروڑ گوشوارے جی ایس ٹی آر - 1 میں جاری کئے گئے تھے۔ اپریل 2022 میں، مہینے کے آخر تک، جی ایس ٹی آر - 3B کے لیے فائل کرنے کا فیصد 84.7فیصد تھا جو کہ اپریل 2021 میں 78.3فیصد رہا تھا اور اپریل 2022 میں جی ایس ٹی آر - 1 کے لیے فائل کرنے کا فیصد اپریل 2021 کے 73.9فیصد کے مقابلے میں 83.11 فیصد تھا۔
یہ تعمیل کے رویے میں واضح بہتری کو ظاہر کرتا ہے، جو ٹیکس انتظامیہ کی طرف سے ٹیکس دہندگان کو بروقت ریٹرن فائل کرنے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات کا نتیجہ ہے، تاکہ تعمیل کو آسان اور ہموار بنایا جا سکے اور اعدادوشمار کے تجزیاتاور مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر، شناخت کیے گئے غلط ٹیکس دہندگان کے خلاف، سخت کارروائی کی جائے۔
نیچے دیا گیا چارٹ رواں سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی آمدنی میں رجحانات کو ظاہر کرتا ہے۔ درج ذیل جدول میں، اپریل 2021 کے مقابلے میں اپریل 2022 کے مہینے میں ریاست وار جمع کیے گئے جی ایس ٹی کے ریاستی اعداد و شمار دکھائے گئے ہیں۔
اپریل 2022 کے دوران جی ایس ٹی محصولات میں ریاست کے لحاظ سے اضافہ
ریاست
|
اپریل-21
|
اپریل-22
|
اضافہ
|
جموں وکشمیر
|
509
|
560
|
10فیصد
|
ہماچل پردیش
|
764
|
817
|
7 فیصد
|
پنجاب
|
1,924
|
1,994
|
4 فیصد
|
چنڈی گڑھ
|
203
|
249
|
22 فیصد
|
اتراکھنڈ
|
1,422
|
1,887
|
33 فیصد
|
ہریانہ
|
6,658
|
8,197
|
23 فیصد
|
دلّی
|
5,053
|
5,871
|
16 فیصد
|
راجستھان
|
3,820
|
4,547
|
19 فیصد
|
اترپردیش
|
7,355
|
8,534
|
16 فیصد
|
بہار
|
1,508
|
1,471
|
-2 فیصد
|
سکم
|
258
|
264
|
2 فیصد
|
اروناچل پردیش
|
103
|
196
|
90 فیصد
|
ناگالینڈ
|
52
|
68
|
32 فیصد
|
منی پور
|
103
|
69
|
-33 فیصد
|
میزورم
|
57
|
46
|
-19 فیصد
|
تری پورہ
|
110
|
107
|
-3 فیصد
|
میگھالیہ
|
206
|
227
|
10 فیصد
|
آسام
|
1,151
|
1,313
|
14 فیصد
|
مغربی بنگال
|
5,236
|
5,644
|
8 فیصد
|
جھارکھنڈ
|
2,956
|
3,100
|
5 فیصد
|
اڈیشہ
|
3,849
|
4,910
|
28 فیصد
|
چھتیس گڑھ
|
2,673
|
2,977
|
11 فیصد
|
مدھیہ پردیش
|
3,050
|
3,339
|
9 فیصد
|
گجرات
|
9,632
|
11,264
|
17 فیصد
|
دمن اور دیو
|
1
|
0
|
-78 فیصد
|
دادر اور نگر حویلی
|
292
|
381
|
30 فیصد
|
مہاراشٹر
|
22,013
|
27,495
|
25 فیصد
|
کرناٹک
|
9,955
|
11,820
|
19 فیصد
|
گوا
|
401
|
470
|
17 فیصد
|
لکشدیپ
|
4
|
3
|
-18 فیصد
|
کیرالہ
|
2,466
|
2,689
|
9 فیصد
|
تمل ناڈو
|
8,849
|
9,724
|
10 فیصد
|
پڈوچیری
|
169
|
206
|
21 فیصد
|
انڈومان و نکوبار جزائر
|
61
|
87
|
44 فیصد
|
تلنگانہ
|
4,262
|
4,955
|
16 فیصد
|
آندھراپردیش
|
3,345
|
4,067
|
22 فیصد
|
لداخ
|
31
|
47
|
53 فیصد
|
دیگر علاقے
|
159
|
216
|
36 فیصد
|
مرکز کا دائرہ اختیار
|
142
|
167
|
17فیصد
|
کل میزان
|
1,10,804
|
1,29,978
|
17 فیصد
|
*****
U.No.4891
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1821800)
Visitor Counter : 227