امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خوراک کی یقینی فراہمی سے متعلق بھارت کے موقف اور اختراعات کی خوراک کی یقینی فراہم کے بارے میں ڈبلیو ٹی او سیمینار میں خاطر خواہ ستائش کی گئی

Posted On: 28 APR 2022 5:13PM by PIB Delhi

خوراک کی یقینی فراہمی سے متعلق بھارت کے موقف اور اختراعات کی ،جن سے سماج کے غریب اور زد پذیر اور کمزور طبقات کے تئیں حکومت ہند کی تشویش اور حساسیت کی عکاسی ہوتی ہے ، ڈبلیو ٹی او سیمینار میں دنیا بھر کے شرکا نے کافی ستائش کی۔

26 اپریل 2022 کو جینوا میں خوراک کی یقینی فراہمی کے بارے میں ڈبلیو ٹی او کا ایک اعلیٰ سطح کا سیمینار منعقد ہوا تھا۔ اس کا مقصد جینوا میں سرگرم تجارتی عہدیداروں ،پالیسی سازوں،بین الاقوامی تنظیموں کے ماہرین اور تھنک ٹینک وغیرہ کے مابین تجارت اور خوراک کی یقینی فراہمی کے بارے میں مذاکرات میں سہولت پیدا کرنا تھا۔

خوراک اور سرکاری نظام تقسیم محکمے کے جوائنٹ سکریٹری ، ایسی جگن ناتھن ،جنہوں نے ڈبلیو ٹی او سیمینار میں بھارت کی نمائندگی کی تھی،سرکاری نظام تقسیم میں سلسلہ وار جرأ ت مندانہ ٹیکنولوجی پر مبنی اصلاحات اور تاریخی اختراعات کے ذریعہ ، ملک کے سب سے زیادہ زد پذیر اور حساس لوگوں کو ، خاص طور پر کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران ، خاطر خواہ مقدار میں غذائی اجناس تک باعزت طریقے سے اور کسی بھی خامی سے مبرّا رسائی کو کامیابی سے یقینی بنانے میں بھارت کے غیر معمولی تجربات سے واقف کرایا ۔انہوں نے ڈبلیو ٹی او کے اعلیٰ سطح کے سیمینار میں ’’قومی اور علاقائی تجربات‘‘ سے متعلق پینل میں بھارت کے نقطہ نظر کے بارے میں ایک تفصیلی پر یزینٹیشن دیا۔ انہوں نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر شہریوں پر مرکوز سرکاری پروگراموں کی رابطہ کاری کو وسیع کرنے کی غرض سے بین  -  محکمہ جاتی اعداد و شمار کے تبادلے کے لئے حکومت کی کوششوں کو بھی نمایاں کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001X16G.jpg

ایس جگن ناتھن، جوائنٹ سکریٹری ، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کا محکمہ ، (دائیں سے دوسرے) 26 اپریل 2022 کو جینوا میں خوراک کی یقینی فراہمی کے بارے میں ڈبلیو ٹی او کی اعلیٰ سطح کے سیمینار میں خوراک کی یقینی فراہمی کے سلسلے میں ، بھارت کے اقدامات کے بارے میں ایک پریزینٹیشن دیتے ہوئے۔

 

حالیہ دور میں ،اب جبکہ کووڈ-19 بحران سے نمٹنے کی غرض سے خوراک کی یقینی فراہمی کے سلسلے میں بھارت کے اقدامات کی ، اس کی بے مثال رفتار، پیمانے اور شفافیت اور مستحق افراد کو نشانہ بنانے سے متعلق اس کی ایک درخشاں مثال کے طور پر ستائش کی جارہی ہے۔ ایس جگن ناتھن  نے ہر دور میں عام اور مفت غذائی اجناس دونوں کی دستیابی ، کم قیمت پر دستیابی اور رسائی کو یقینی بنانے کی غرض سے حکومت ہند کے ذریعہ اختیار کی گئی کامیاب حکمت عملیوں اور طریق کار کی وضاحت کی۔

انہوں نے کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران ملک میں لگ بھگ 80 کروڑ مستفید افراد کے لئے اضافی طور پر خوراک کی یقینی فراہمی کو یقینی بنانے میں پردھان منتری غریب کلیان انّ یوجنا(پی ایم – جی کے اے وائی) کے ذریعہ ادا کئے گئے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات کو بھی نمایاں کیا کہ یہ اسکیم بحالی کی مدت کے دوران سپلائی سے متعلق ہلچل اور بڑھتے افراط زر کے خلاف کس طرح ایک سہارے کے طور پر مسلسل کام کررہی ہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ پی ڈی ایس، آئی سی ڈی ایس اور پی ایم پوشن اور پی ایم جی کے اے وائی میں خوراک کی یقینی فراہمی سے متعلق بھارت کے اقدامات کے ذریعہ کس طریقے سے ، خواتین اور بچوں کو غذائیت ، صحت ، تعلیم اور خوراک کی یقینی فراہمی کے شعبے میں اقوام متحدہ کے دیر پا ترقی سے متعلق بعض اہداف (ایس ڈی جی او) کی حصولیابی میں براہ راست تعاون کررہی ہیں۔ جو کہ انسانی ترقی کے بنیادی اشاریہ بھی ہیں۔

انہوں نے ٹیکنولوجی پر مبنی جدت طرازی ، ایک ملک – ایک راشن کار ڈ کے تاریخی منصوبہ کو نمایاں کیا۔ جس کے تحت ، سبھی این ایف ایس اے مستفدین ، خاص طور پر، مائیگرینٹ مستفدین، خوش اسلوبی کے ساتھ اور بائیو میٹرک/ آدھار کی تصدیق کے ساتھ موجودہ راشن کارڈ کے ذریعہ ملک میں 5 لاکھ راشن کی دکانوں (ایف پی ایس) میں سے کسی سے بھی یا تو مکمل یا جزوی طور پر غذائی اجناس حاصل کرسکتے ہیں۔ اس نظام کے ذریعہ ان کے وطن میں موجود کنبہ کے ارکان بھی ، اسی راشن کارڈ پر باقی غذائی اجناس کا دعویٰ کرسکتے ہیں۔

کووڈ-19 کے دوران ایک ملک ایک راشن کارڈ کے نفاذ کی بدولت مستفید افراد،اس اسکیم کے آغاز کے بعد سے لگ بھگ 58 کروڑ پورٹیبل لین دین کے ذریعہ اور تقریباً 65 کروڑ لین دین کے توسط سے لگ بھگ 5 ارب ڈالرز کے بقدر خوراک سے متعلق سبسڈی یا رعایت حاصل کرچکے ہیں۔

اس سیمینار میں مختلف ملکوں اور عالمی خطوں کے قومی تجربات سے ایک دوسرے کو واقف کرایا گیا اور ان پر بحث و مباحثہ کیا گیا ۔ جس کے دوران موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں کی روشنی میں خوراک تک رسائی ، دستیابی ، استحکام اور استعمال سمیت خوراک کی یقینی فراہمی کے کثیر النوع زاویوں اور تجارت کے درمیان تعلقات پر توجہ مرکوز کی گئی۔

 

*************

ش ح ۔   ع م ۔ م ش

U. No.4822

 



(Release ID: 1821172) Visitor Counter : 134


Read this release in: English , Hindi , Tamil