وزارت اطلاعات ونشریات

 سافٹ پاور کو ہارڈ پاور کی اعانت حاصل ہونی چاہیے:مرکزی  وزیر انوراگ ٹھاکر  کا  رائے سینا   مذاکرات میں اظہار خیال

Posted On: 26 APR 2022 10:08PM by PIB Delhi

وزیراعظم نریندر مودی کی مضبو قیادت کے حوالے سے مرکزی وزیر جناب انو راگ ٹھاکر نے کہا کہ  سافٹ  پاور کو ہارڈ پاور کی اعانت حاصل ہونی چاہئے۔

سافٹ پاور  اور ہارڈ پاور کے درمیان رابطے پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے واضح طور پر کہا کہ  ملک  کو ایک ہارڈ پاور بننے کی ضرورت ہے لیکن   اس کے لئے دوستانہ تعلقات کو قائم رکھنا ہوگا اور  سرحدوں  سے پرے اثر و رسوخ  کو  باقی  رکھنا ہوگا ۔ ملک کو  سافٹ پاور بننے  کی ضرورت  ہے۔  کیونکہ یہ   نرم گوشہ  رکھتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/145K4.jpeg

 

کرکٹ تشبیہ کے اپنی دلیل کی تائید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ   ہارڈ پاور اور سافٹ پاور  کریز پر دو بلے بازوں کی طرح ہوسکتے ہیں اور دونوں ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم اور معاون ہوسکتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/21MH1.jpeg

 

مرکزی وزیر انو راگ ٹھاکر نے رائے سینا مذاکرات میں اظہار خیال کرتے ہوئے مختلف ممالک یعنی چین، سری لنکا، کمبوڈیا، ملائیشیا اور انڈونیشیا  میں رائج کھانوں،  ثقافت اور فن تعمیر  کو مجموعی شکل میں معیشت اور فوج کے لئے معاون عناصر  قرار دیا‘‘۔

جناب ٹھاکر نے کہا کہ  ہندوستان ایک  ہارڈ پاور کے طور پر ابھر رہا ہے اور وہ  سنیما کے ذریعے ایک سافٹ پاور  کے طور پر بھی ابھر رہا ہے۔

شکاگو میں ایک  تجارتی میلے  کی تقریب میں شرکت کے لیے سال 1997 میں پہلی بار امریکہ  کے دورے کے  اپنے  تجربات کے بارے میں اظہار خیال کرتےہوئے، انھوں نے  باور کرایا کہ انھوں نے صبح  میں ایک اخبار اٹھایا جس میں ہندوستان کو سانپوں اور بھکاریوں کا ملک کہا گیا، جس سے انھیں بہت برا محسوس ہوا۔ لیکن وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی جی کے دور میں ہندوستان کی جانب سے جوہری تجربہ کرنے کے بعد تین سال کے اندر  حالات کافی بدل گئے اور دنیا نے ہمیں مختلف انداز سے دیکھنا شروع کر دیا۔

’’یہ  ہارڈ پاور تھی جس نے انہیں ہمارے بارے میں دوبارہ سوچنے پر مجبور کیا۔ اس کے ساتھ ہی، ہماری آئی ٹی سے چلنے والی خدمات، جو کہ سافٹ پاور ہے، سرحدوں سے آگے پہنچ چکی ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان سب سے بڑا فلم ساز ہونے کے ناطے، یہ  دنیا کے برصغیر  کا سب سے اہم مقام ثابت ہونے کے مضمرات کا حامل ہے اور یہ فلم کی تیاری کے بعد  کا مرکز بننے کی بھی  صلاحیت رکھتا ہے اور  اس کے لیے سافٹ پاور درکار ہے۔

انڈیا اور بھارت کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہدایت کاروں اور فلم سازوں کی پہلی نسل چھوٹے شہروں اور قصبوں سے آئی تھی اور اب بھی آپ کو بہت سے باصلاحیت اور ذہانت نوجوان  نظر آتے ہیں، چاہے وہ کھیل ہو یا سنیما، وہ بھی  بھارت

کے چھوٹے چھوٹے مقامات سے آئے ہیں اور یہی ’بھارت‘ ہے۔

’’گوا میں افی  کے آخری ایڈیشن میں ہمارے پاس نوجوان فلم سازوں کے لیے ایک الگ سیگمنٹ تھا... ان میں سے 75 کو اس سیگمنٹ کے لیے مدعو کیا گیا تھا، 70 کا تعلق چھوٹے شہروں اور قصبوں سے تھا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا ’’ان میں کچھ بڑا  کام کرنے کی ایک تڑپ اور چاہ ہے‘‘۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ح ا۔ ن ا۔

(2022۔24۔27)

U-4720

                          



(Release ID: 1820377) Visitor Counter : 113


Read this release in: English , Hindi