خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

این سی پی سی آر نے ’’پی ایم کیئرز فار چلڈرن اسکیم‘‘ کے بارے میں ورچوئل علاقائی اجلاس کا انعقاد کیا

Posted On: 25 APR 2022 4:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 25 اپریل، 2022/ پی ایم کیئر فار چلڈرن اسکیم کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں حساسیت میں اضافہ کرنے کے لیے بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق قومی کمیشن این سی پی سی آر نے 22.04.2022 اور 23.04.2022 کو پی ایم کیئر فار چلڈن اسکیم کے بارے میں  چار ورچوئل علاقائی اجلاس کا انعقاد کیا۔ وزیراعظم نے اُن بچوں کو جامع مدد فراہم کرنے کے لیے جن کے والدین یا قانونی سرپرست یا گود لینے والے والدین یا زندہ بچنے والے والدین کو کووڈ – 19 وبا کے ہاتھوں کھو دیا تھا 29 مئی ، 2021 کو اس اسکیم کا آغاز کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے ، انہیں تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے اور انہیں مالی مدد دے کر خود کفیل بنا کر ایسے بچوں کی زندگی کو بہتر بنایا جاسکے گا۔  خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت یہ اسکیم چلاتی رہی ہے جو ایک آن لائن پورٹل کے ذریعے بچوں کی شناخت ، رجسٹریشن اور مدد کے لیے ٹکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے۔

شمال مشرق اور مشرقی خطے کے لیے ورچوئل اجلاس میں اروناچل پردیش، آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، سکم، تریپورہ، بہار، جھارکھنڈ، اڈیشہ، مغربی بنگال کو شامل کیا گیااور مغربی خطے میں راجستھان ، گجرات، مہاراشٹر، گوا، دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ کو شامل کیا گیا۔ یہ اجلاس 22 اپریل، 2022 کو منعقد کیا گیا۔

23 اپریل، 2022 کو شمالی خطے میں جو ورچوئل اجلاس منعقد کیا گیا  اس میں جموں و کشمیر، لداخ، چنڈی گڑھ، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، دہلی، اتر پردیش، ہریانہ اور جنوبی خطے کے اجلاس میں آندھرا پردیش ، تلنگانہ، کرناٹک، تمل ناڈو، کیرالہ لکش دویپ، انڈمان اور نکوبار جزائراور پڈو چیری ریاستیں و مرکز کے زیر انتظام علاقے شامل ہیں۔

بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق قومی کمیشن کے چیئر پرسن جناب پرینک کانونگو نے اپنے خیرمقدمی خطبے میں اجاگر کیا کہ اس اجلاس کا مقصد سبھی متعلقہ فریقوں اور محکموں کی طرف سے ادا کیے جانے والے رول کے بارے میں حساسیت میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم ان بچوں کے لیے  سرپرستانہ رول ادا کر رہے ہیں جو یتیم ہو گئے ہیں۔ تاکہ انہیں 23 سال کی عمر تک تعلیمی مدد ، حفظان صحت اور وظیفے وغیرہ دے کر انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔ا س طرح کے بچے سبھی ضلعوں میں ہیں اور یہ ہماری درخواست ہے کہ ان بچوں کو  پی ایم کیئر فار چلڈرن اسکیم سے جوڑا جائے تاکہ یہ بچے اس اسکیم کے سبھی فائدے حاصل کر سکیں۔

حکومت ہند کے ماتحت خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت میں سکریٹری جناب انیور پانڈے نے اپنا کلیدی خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ایم کیئر فار چلڈرن اسکیم کے ، جو 29 مئی ، 2021 کو شروع کی گئی تھی چار حصے ہیں جن میں مالی مدد ، بورڈنگ و لاجنگ ، تعلیم اور اسکالرشپ اور پی ایم جے اے وائی کے تحت صحت بیمہ۔ انہوں نے اس اسکیم اور اس پر عمل درآمد میں مختلف وزارتوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ جناب اندیور پانڈے نے مشرقی و شمال مشرقی خطے ، مغربی خطے ، شمالی خطے اور جنوبی خطے کے لیے چار علاقائی اجلاس کے انعقاد میں این سی پی سی آر کی کوششوں کو سراہا۔

 

سبھی متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے افسران نے ان موضوعاتی اجلاس میں شرکت کی۔ سبھی چار اجلاس میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 6700  سے زیادہ افسران نے شرکت کی۔ 

بچوں کے حقوق  کا تحفظ سے متعلق قومی کمیشن این سی پی سی آر ایک قانونی ، 2005 (2006 کا 4) ادارہ ہے جسے بچوں کے حقوق (سی پی سی آر) اور دیگر متعلقہ معاملات کے تحفظ کے لیے بچوں کے حقوق کے تحفظ  سے متعلق کمیشن کی شق کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔ سی پی سی آر قانون، 2005 کے سیکشن 13(1)(h) سیکشن کے تحت کمیشن اپنے دیگر کاموں کے ساتھ ان کاموں کو کرنے کا پابند ہے، ’’سماج کے مختلف طبقوں نے بچوں کے حقوق سے متعلق جانکاری میں اضافہ کرنا اور ان حقوق کے تحفظ کے لیے اشاعت ، میڈیا، سیمینار، اور دیگر دستیاب ذرائع کے تحفظ کے لیے دستیاب کے حفاظتی اصولوں کے بارے میں بیداری میں اضافہ کرنا ہے۔

۔۔۔

                  

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                              

U –4660

 



(Release ID: 1820027) Visitor Counter : 88