کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

کیمیاوی مواد اور کھاد، اور صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ منڈاویا نے 25 سے 27 اپریل کے دوران منعقد ہونے والی بھارت فارماسیوٹیکل اور طبی آلات کانفرنس 2022 کے 7ویں ایڈیشن سے قبل میڈکانفرنس سے خطاب کیا


ہم آئندہ 25 برسوں کے لیے فارما اور طبی آلات کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کے لیے صنعت اور تعلیمی شعبے کو شامل کریں گے: ڈاکٹر من سکھ منڈاویا

بھارتی فارما صنعت اپنی کفایتی اور معیاری ادویہ کے لیے عالمی پیمانے پر مشہور و معروف  ہے اور جلد ہی ہم تحقیق و اختراع کے طبی آلات کی دوڑ میں بھی سبقت  حاصل کرلیں گے: ڈاکٹر من سکھ منڈاویا

Posted On: 22 APR 2022 5:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 22 اپریل 2022:

کیمیاوی مواد اور کھاد، اور صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ منڈاویا نے 25 سے 27 اپریل کے دوران ’’بھارت فارماسیوٹیکل اور طبی آلات کانفرنس2022‘‘ کے 7ویں ایڈیشن سے قبل کیمکلز اور فرٹیلائزرس کے وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا  اور فارماسیوٹیکلز محکمہ کی سکریٹری محترمہ ایس اپرنا کی موجودگی میں میڈیا کانفرنس سے خطاب کیا۔ سہ روزہ سالانہ کانفرنس کا اہتمام ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر، نئی دہلی میں کیا جائے گا۔

 

اس سال، بھارتی فارما کا موضوع ’انڈیا فارما ۔ ویژن 2047: مستقبل کے لیے تغیراتی ایجنڈا‘ ہے۔ بھارتی طبی آلات کے لیے موضوع ’اختراع اور مربوط خدمات کے ذریعہ حفظانِ صحت نظام میں تبدیلی‘ہے۔ تین دنوں تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں بھارت کو معیاری ادویہ کے معاملے میں عالمی قائد بنانے اور ملک میں ادویہ اور طبی آلات کی دستیابی، رسائی اور اہلیت کو یقینی بنانے کے لیے نئے مواقع اور خیالات پیش کیے جائیں گے۔

اس پروگرام میں ڈاکٹر من سکھ منڈاویا نے کہا کہ ’’لچیلی سپلائی چین بنانے، فارما اور طبی آلات کے شعبوں میں تکنالوجی کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے، طبی آلات کی تیاری  میں بروئے کارلائی جانے والی صلاحیت اور  دیگر معاملات پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ہر سال اس کانفرنس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔سابقہ میٹنگوں سے کافی مدد ملی ہے اور آج بھارتی فارما صنعت تیزی سے ترقی کی دہلیز پر ہے۔ ہم پہلے ہی بھارت کو دنیا کی فارمیسی کے طور پر دیکھ چکے ہیں اور اپنے فلسفہ سے ہم نہ صرف ادویہ سازی کے شعبے کو ایک کاروبار کے طور پر بلکہ ’خدمت‘ کے طور پر بھی دیکھ سکتے ہیں۔ محترم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تصوریت کے مطابق مرکزی وزیر نے کہا کہ صنعت، شعبہ اور حکومت کے درمیان تعاون میں اضافہ سے ’میکنگ ان انڈیا فار دی ورلڈ‘کے حقیقی معنوں میں آتم نربھر بھارت کے خواب کو پورا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’حالیہ وبائی مرض کے منظر نامہ میں ا س شعبہ میں لچیلا پن دیکھا گیا اور ہمیں اسے مزید مضبوط بنانے کے لیے کام کرنا چاہئے۔ ہم آئندہ 25 برسوں کے لیے فارما اور طبی آلات کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کے لیے صنعت اور تعلیمی شعبہ کو شامل کریں گے۔ بھارتی فارما صنعت اپنی کفایتی اور معیاری ادویہ کے لیے عالمی سطح پر مشہور و معروف ہے اور ہم جلد ہی تحقیق و اختراع کے ساتھ طبی آلات کی دوڑ میں سبقت حاصل کر لیں گے۔‘‘

انہوں نے جینیاتی ادویہ کے علاوہ، پیٹنٹ کی گئی دوا کی تیاری میں تیزی لانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ مرکزی وزیر نے شرکاء سے مختلف مہاذوں پالیسی، معیشت، تحقیق اور اختراع کو لے کر غوروخوض کرنے کی اپیل کی۔

جناب من سکھ منڈاویا نے یہ بھی کہا کہ کلیدی سازو سامان اور مصنوعات کی تیاری میں بھارت کو آتم نربھر بنانے اور دیگر ممالک پر اپنے انحصار کو کم کرنے کے لیے ہم نے متعدد اے پی آئی کو نشان زد کیا اور ملک میں ہی ان کی مینوفیکچرنگ شروع کی۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں اب عالمی مسابقت کے مدنظر اہل بننے کے لیے مستعد رہنا چاہئے۔ ہمیں بین الاقوامی شراکت داری، عالمی سپلائی چینوں، ڈجیٹل مہارت کے نفاذ جیسے دیگر پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ جیسے جیسے صحتی خدمات کی رسائی میں اضافہ ہوگا، ویسے ویسے ہماری ضرورتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ لہٰذا، اس طرح کی کانفرنسیں تمام شراکت داروں کو لانے اور مستقبل کے لیے ایک خاکہ وضع کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔‘‘

کیمکلز اور فرٹیلائزرس کے مرکزی وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا نے کہا کہ ہم نے اس وقت ریکارڈ مدت میں ٹیکے، علاج، پی پی ای کٹ کے پروڈکشن اور تشخیصی جانچ، میڈیکل آکسیجن، وینٹی لیٹر، وغیرہ کے پروڈکشن میں آتم نربھرتا حاصل کی ہے جب بھارت غیر معمولی وبائی مرض کے بحران سے گزر رہا تھا۔ اب، بھارت ادویہ سازی اور طبی آلات کے شعبہ میں اہم مقام حاصل کرنے کے لیے مستعد ہے۔ہماری حکومت نے صنعت کے لیے ایک معاون اور اہل ایکو نظام یقینی بنانے کے لیے قابل ستائش اقدامات کیے ہیں۔ مثلاً، اس شعبہ میں سپلائی میں اضافہ کرنے کے لیے ادویہ سازی اور طبی آلات کے لیے پیداواریت سے منسلک اسکیم کے طور پر مراعات۔ یہ ہمیں جینیاتی ادویہ کے پروڈیوسر سے اعلیٰ قدروقیمت کی حامل ادویہ، سیل اور جین تھراپی، ٹھیک دوا وغیرہ جیسی نئی تکنالوجیوں کے لیے ویلیو چین کو آگے بڑھانے میں اہلیت فراہم کریں گے۔  شعبہ کے ذریعہ مختلف پہل قدمیوں جیسے پرموشن آف بلڈ ڈرگ پارک اینڈ پرموشن آف ماڈ ٹیک پارکوں کی تشہیر عالمی سطح پر عام بنیادی سہولتوں کی تعمیر کا تصور پیش کرتی ہیں۔ کفایتی اور معیاری ادویہ ہی ہمیں دیگر ممالک پر سبقت دلاتی ہیں۔

طبی آلات کی صنعت کو تعاون فراہم کرنے میں حکومت کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے ادویہ سازی کے شعبہ کی سکریٹری محترمہ اپرنا  نے کہا کہ اس پر کافی زور دیا جا رہا ہے اور بھارت کے ٹیلنٹ پول کی قوت کے ساتھ 2025 تک اس کی قیمت 50 ارب امریکی ڈالرکے بقدر ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ مینوفیکچرنگ اور تحقیق و ترقی دونوں کے لیے ایک مستحکم دیر پا پالیسی ماحول یقینی بنانے اور صنعت پر قواعد کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے جس کی حمایت دیگر وزارتوں اور مرکزی حکومت کے محکموں کی جانب سے حاصل ہو رہی ہے۔

 

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4565



(Release ID: 1819190) Visitor Counter : 109


Read this release in: English , Hindi , Kannada