شہری ہوابازی کی وزارت

شہری ہوا بازی کی وزارت نے ڈرون اور ڈرون  سے متعلق پرزوں کے لیے  پی ایل آئی اسکیم کے تحت مستفید ہونے والے14 لوگوں کی پہلی عبوری فہرست جاری کی


بھارتی حکومت نے سال  2030 تک بھارت کو ڈرون کا عالمی مرکز بنانے کے لیے سلسلہ وار اصلاحات کی ہیں

Posted On: 20 APR 2022 5:45PM by PIB Delhi

شہری ہوا بازی کی وزارت (ایم او سی اے) نے ترغیبات سے منسلک  پیداوار کی اسکیم پی ایل آئی کے تحت  ڈرون اور ڈرون اجزاء کے لیے مستفید ہونے والے14 افراد کی پہلی عبوری فہرست جاری کی ہے۔ان میں پانچ ڈرون تیار کرنے والے  مینوفیکچررز اور نو ڈرون اجزاء بنانے والے شامل ہیں۔ وزارت نے 10 مارچ 2022 کو اہل مینوفیکچررز سے درخواستیں طلب کی تھیں اوران درخواستوں کو جمع کرانے کی آخری تاریخ 31 مارچ 2022 تھی۔

پی ایل آئی  کے مستفید ہونے والوں کی عبوری فہرست درخواست دہندگان کی طرف سے دس ماہ کی مدت - اپریل 2021 سے جنوری 2022 کے لیے جمع کرائے گئے مالیاتی اعدادی شمارکی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔ شارٹ لسٹ کیے گئے 10مستفید کنندگان سیلز ریونیو اور ویلیو ایڈیشن سے متعلق اہلیت کے معیار کے پیمانے پرپورے اترے ہیں۔ایم او سی ایز عوامی نوٹس کے لیے درج ذیل لنک پرکلک کریں:

https://www.civilaviation.gov.in/sites/default/files/Public%20Notic.pdf

فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست میں مزید توسیع کا امکان ہے کیونکہ کچھ اور مینوفیکچررز کے پورے مالی سال 2021-22کے لیے اہلیت کے معیار پر پورا اترنے کا امکا ن ہے ۔ پی ایل آئی سے مستفید ہونے والوں کی حتمی فہرست ان کے مالی نتائج اور دیگر مخصوص دستاویزات کی تفصیلی جانچ پڑتال کے بعد 30 جون 2022 تک جاری ہونے کی توقع ہے۔

ڈرون اور ڈرون اجزاء کے لیے پی ایل آئی اسکیم کی خاطر اہلیت کے معیار میں ڈرون کمپنیوں کے لیے فروخت کا سالانہ لوٹ پھیر اورڈرون اجزاء کی مینو فیکچررز کے لئے 50 لاکھ آئی این آر،نیز فروخت کی لوٹ پھیر پر 40 فیصد سے زیادہ ویلیوایڈیشن شامل ہیں۔

ڈرون اور ڈرون پرزوں کے لیے پی ایل آئی اسکیم کو 30 ستمبر 2021 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا ۔ اسکیم کے تحت، آئی این آر 120کروڑ کی کل ترغیبات تین مالی سال پرمشتمل ہیں۔ جو مالی سال2020-21 میں تمام گھریلو ڈرون مینوفیکچررز کے مشترکہ کاروبار سے تقریباً دوگنا ہے۔پی ایل آئی کی شرح ویلیو ایڈیشن کا 20فیصدہے جو کہ دیگر پی ایل آئی اسکیموں میں سب سے زیادہ ہے۔ ڈرون پی ایل آئی اسکیم کی ایک منفرد خصوصیت یہ ہے کہ جو مینوفیکچررز2021-22 میں ویلیو ایڈیشن کی حد کو پورا کرنے میں ناکام رہتے ہیں اگر وہ سال 2022-23 میں کمی کو پورا کرتے ہیں تو انہیں اگلے سال میں کھوئی ہوئی ترغیب کا دعوٰی کرنے کی اجازت ہوگی۔ ڈرون اور ڈرون کے اجزاء کے لیےپی ایل آئی اسکیم کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کریں:

https://egazette.nic.in/WriteReadData/2021/230076.pdf

پی ایل آئی اسکیم کے علاوہ، بھارتی حکومت نے سال  2030 تک بھارت کو ڈرون کا عالمی مرکز بنانے کے لیے سلسلے واراصلاحات کی ہیں۔ان اصلاحات میں، ڈرون ایئر اسپیس میپ 2021 کی اشاعت جو تقریباً 90فیصد بھارتی فضائی حدود کو 400 فٹ تک سبززون کے طور پر کھولتی ہے،یو اے ایس ٹریفک مینجمنٹ (یو ٹی ایم) پالیسی فریم ورک 2021 ڈرون سرٹیفیکیشن اسکیم 2022 جو ڈرون مینوفیکچررز کے لیے ایک طرح کےسرٹیفکیٹ  کوحاصل کرنا آسان بناتی ہےاورڈرون برآمداتی پالیسی  2022 جو غیر ملکی ساخت کے ڈرونز کی درآمد پر پابندی لگاتی ہے نیز ڈرون (ترمیمی) ضابطے، 2022 جو ڈرونز کی کارروائیوں کے لئے آپریشنز کے لیے ڈرون پائلٹ لائسنس کی ضرورت کو ختم کرتا ہے،شامل ہے۔

شارٹ لسٹ  کئے گئے ڈرون بنانے والوں کی فہرست درج ذیل ہے:

  1. دھکش ان مینڈ سسٹمز، چنئی، تمل ناڈو
  2. آئیڈیافورج ٹیکنالوجی، ممبئی، مہاراشٹر
  3. آئی او ٹیک ورلڈ ایویگیشن، گروگرام، ہریانہ
  4. اومنی پرزینٹ روبوٹ ٹیکنالوجیز، گروگرام، ہریانہ
  5. رافے ایم فیبر، نوئیڈا، اتر پردیش

شارٹ لسٹ  کئے گئے ڈرون پرزے بنانے والوں کی فہرست درج ذیل ہے:

  1. ابسلوٹ کمپوزٹس ، بنگلور، کرناٹک
  2. اڈانی-ایلبٹ ایڈوانسڈ سسٹمز انڈیا، حیدرآباد، تلنگانہ
  3. ایڈروٹیک انفارمیشن سسٹمز، نئی دہلی
  4. الفا ڈیزائن ٹیکنالوجیز، بنگلور، کرناٹک
  5. انوینٹ گرڈ انڈیا، سمبل پور، اوڈیشہ
  6. پارس ایرو اسپیس، بنگلور، کرناٹک
  7. سسموز ایچ ای ٹی ٹیکنالوجیز، بنگلور، کرناٹک
  8. زیڈ موشن اوٹو نوموس سسٹمز ، بنگلور، کرناٹک
  9. زوپّا جیو نیویگیشن ٹیکنالوجیز، چنئی، تمل ناڈو

 

*************

ش ح ۔  ش ر ۔ م ش

U. No.4501



(Release ID: 1818589) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Hindi , Tamil