دیہی ترقیات کی وزارت
پردھان منتری گرام سڑک یوجنا ( پی ایم جی ایس وائی) کے تحت دیہی سڑک رابطہ
پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت 7 لاکھ کلومیٹر سے زیادہ لمبی سڑک اور 6000 سے زیادہ پل مکمل کئےگئے
پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت سڑک اثاثوں کی پائیداری ، سڑکوں کے کام کی کوالٹی کی تعمیر کو یقینی بنانے کے لئے سہ رخی کوالٹی کنٹرول طریقہ کاراپنائےجارہے ہیں
Posted On:
05 APR 2022 5:28PM by PIB Delhi
دیہی ترقی کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نےآج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ پچھلے تین سالوں اور رواں سال کے دوران اڈیشہ ریاست سمیت ہرریاست کو پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) کے نفاذ کے لیے مرکزی امداد فراہم کی گئی ہے جس کی تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
31 مارچ 2022 تک، پورے ملک میں پی ایم جی ایس وائی کے مختلف عمودی / طریقہ کار کے تحت منظور شدہ، مکمل اور باقی ماندہ سڑکوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:-
عمودی
|
منظورشدہ
|
مکمل کئے گئے
|
باقی ماندہ**
|
لمبائی (کلومیٹر)
|
پلوں کی تعداد
|
لمبائی (کلو میٹر)
|
پلوں کی تعداد
|
لمبائی (کلو میٹر)
|
پلوں کی تعداد
|
پی ا یم جی ایس وائی -1
|
6,45,478
|
7,515
|
6,14,806
|
5,995
|
15,579
|
1,520
|
پی ایم جی ایس وائی -2
|
49,885
|
765
|
46,826
|
594
|
2,589
|
171
|
آر سی پیل ایل ڈبلیو ای اے*
|
10,901
|
500
|
5,608
|
150
|
5,257
|
350
|
پی ایم جی ا یس وائی -3
|
81,921
|
729
|
33,965
|
113
|
47,747
|
616
|
میزان
|
7,88,185
|
9,509
|
7,01,205
|
6,852
|
71,172
|
2,657
|
* بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں کے لیے روڈ کنیکٹیویٹی پروجیکٹ
پردھان منتری گرام سڑک یوجناکے تحت سڑک اثاثوں کی پائیداری اور سڑک کی کوالٹی کے کاموں کی تعمیرکو یقینی بنانےکے لئے ایک تین رخی کوالٹی کنٹرول طریقہ کار موجود ہے۔ پہلے رخ کے تحت (پی آئی یو ز) کو فیلڈ لیبارٹری میں مٹیریل اور ورک مین شپ (کاریگری)پر لازمی ٹیسٹ کے ذریعے کنٹرول کے عمل کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ دوسرا درجہ ریاستی سطح پر اسٹیٹ کوالٹی مانیٹرس (ایس کیو ایم ایس) کے ذریعے ایک منظم معیار کی نگرانی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہر کام کاابتدائی مرحلہ، درمیانی مرحلہ اور تعمیر کے آخری مرحلے میں معائنہ کیا جائے۔ تیسرے درجے کے تحت، نیشنل رورل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ ایجنسی (این آر آئی ڈی اے) کی جانب سے سڑکوں اور پلوں کے کاموں کے بے ترتیب معائنے کے لیے آزاد نیشنل کوالٹی مانیٹر (این کیو ایم ایس) عینات کیے جاتے ہیں تاکہ معیار کی نگرانی کی جا سکے اور فیلڈ اہلکاروں کو رہنمائی فراہم کی جا سکے۔ اس طرح، مکمل کی گئی سڑکوں کا لازمی طور پر ایس کیو ایم ایس کے ذریعے معائنہ کیا جاتا ہے، اور این کیو ایم ایس کے ذریعے نمونے کی بنیاد پر معائنہ کیا جاتا ہے۔
سال 20-2019، 21-2020 اور رواں سال 30 مارچ 2022 تک، مکمل اور جاری کاموں کے سلسلے میں کل 14828نیشنل کوالمی مانیٹرس معائنہ کی رپورٹس موصول ہوئیں۔ 20-2019، 21-2020 اور موجودہ سال میں مکمل کئے گئےاور جاری کاموں کے لیے تسلی بخش (ایس) / اطمینان بخش بہتری کی ضرورت( ایس آر آئی ) 91.49 فیصد ، 93.57 فیصداور 94.43 فیصدہیں۔ اس لیے کام کے معیار میں مسلسل بہتری آرہی ہے۔ اس کے علاوہ، پروگرام کے رہنما خطوط کے مطابق، جب بھی، کسی کام کی کوالٹی مانیٹر کے ذریعے، ساختی اور غیر ساختی نقائص کی وجہ سے کمی کی اطلاع دی جاتی ہے، تو پروگرام امپلیمنٹیشن یونٹ (پی آئی یو) اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ٹھیکیدار مٹریل کو تبدیل کرے یا کاریگری کو درست کرے، جیسا کہ معاملہ ہو سکتا ہے. اس طرح کے ہر کام کے لیے ایکشن ٹیکن رپورٹ (اے ٹی آر) کی تصدیق ایس کیو ایم ایس کے ذریعے کی جاتی ہے۔ اس کے بعد، اسٹیٹ کوالٹی کوآرڈینیٹر (ایس کیو سی) ایسے ہر کام کے لیے اے ٹی آر کا معائنہ کرتا ہے اور تعمیل کی رپورٹ پیش کرتا ہے۔
ضمیمہ
گزشتہ تین سال اور رواںسال (31 مارچ 2022 تک) کے دوران آر سی پی ایل ڈبلیو ای ایل سمیت پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت جاری کئےگئے مرکزی فنڈ کی تفصیلات ریاست کے اعتبار سے۔
کروڑ روپئے میں
نمبرشمار
|
ریاست کانام
|
مرکز کی طرف سے جاری کیا گیا فنڈ
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
1
|
انڈمان اینڈنکوبار
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
9.22
|
2
|
آندھرا پردیش
|
243.88
|
476.27
|
53.20
|
50.00
|
3
|
اروناچل پردیش
|
1350.00
|
1123.00
|
952.31
|
1090.60
|
4
|
آسام
|
2542.76
|
2401.88
|
2516.62
|
1591.50
|
5
|
بہار
|
140.00
|
286.70
|
49.13
|
375.00
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
664.39
|
1614.60
|
924.48
|
394.41
|
7
|
گوا
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
8
|
گجرات
|
0.00
|
0.00
|
79.08
|
195.50
|
9
|
ہریان
|
13.20
|
16.03
|
0.00
|
353.23
|
10
|
ہماچل پردیش
|
703.37
|
1284.89
|
745.24
|
517.45
|
11
|
جموں و کشمیر
|
590.77
|
695.50
|
1727.30
|
1328.34
|
12
|
جھارکھنڈ
|
757.32
|
214.41
|
293.50
|
0.00
|
13
|
کرناٹک
|
47.19
|
534.24
|
49.29
|
704.25
|
14
|
کیرالہ
|
105.88
|
48.64
|
89.97
|
0.00
|
15
|
مدھیہ پردیش
|
1057.49
|
1308.97
|
1099.54
|
1392.13
|
16
|
مہاراشٹر
|
6.75
|
150.00
|
0.00
|
0.00
|
17
|
منی پور
|
293.63
|
263.85
|
420.66
|
742.00
|
18
|
میگھالیہ
|
196.42
|
357.00
|
355.29
|
483.92
|
19
|
میزورم
|
51.32
|
576.06
|
1.59
|
74.34
|
20
|
ناگالینڈ
|
149.63
|
88.89
|
72.89
|
145.31
|
21
|
اڈیشہ
|
2535.18
|
798.11
|
774.29
|
404.12
|
22
|
پنجاب
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
68.59
|
23
|
پڈوچیری
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
11.65
|
24
|
راجستھان
|
150.05
|
184.74
|
237.15
|
917.50
|
25
|
سکم
|
199.40
|
4.39
|
195.50
|
107.28
|
26
|
تمل ناڈو
|
619.14
|
308.46
|
265.38
|
440.00
|
27
|
تلنگانہ
|
112.77
|
267.38
|
0.00
|
86.63
|
28
|
تریپورہ
|
73.31
|
10.64
|
69.57
|
73.88
|
29
|
اترپردیش
|
370.17
|
78.07
|
123.90
|
1418.55
|
30
|
اتراکھنڈ
|
988.23
|
554.90
|
1536.27
|
787.00
|
31
|
مغربی بنگال
|
1426.98
|
348.25
|
969.31
|
49.94
|
32
|
لداخ
|
0.00
|
0.00
|
50.00
|
140.78
|
میزان
|
15389.23
|
13995.87
|
13651.46
|
13,952.86
|
*************
ش ح- ح ا– ف ر
U. No.4475
(Release ID: 1818328)