امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

شکرکے 22-2021کے موجودہ سیزن میں گذشتہ سیزن کے مقابلے شکرکی پیداوار کے 13فیصد زیادہ رہنے کا امکان ہے :مرکز


گھریلو ضروریات کو پوراکرنے کی غرض سے ملک میں کافی مقدارمیں شکردستیاب ہے :مرکز

شکرکے 22-2021کے موجودہ سیزن میں شکرتیارکرنے والی ملیں ، کسانو ں کو1,00,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے بقدر گنے کی قیمت کی ادائیگی  کریں گی

Posted On: 19 APR 2022 6:57PM by PIB Delhi

شکر کے 22-2021کے موجودہ سیزن میں شکرکی پیداوار، گذشتہ  سیزن کے مقابلے 13فیصد زیادہ رہنے کی توقع ہے ۔ شکرکے 22-2021کے موجودہ سیزن میں شکر کی پیداوار کے نظرثانی شدہ تخمینہ کے مطابق  ، شکر کی پیداوار تقریبا 350لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی ) (35لاکھ میٹرک ٹن شکر ایتھانول کےلئے مختص کرنے کے بعد ) رہنے کا انداز ہ لگایاگیاہے۔ جب کہ گھریلو کھپت کا اندازہ لگ بھگ 278لاکھ میٹرک ٹن لگایاگیاہے ۔ شکر سیزن 22-2021کی شروعات کے موقع پر تقریبا 85لاکھ میٹرک ٹن کا گذشتہ برس کا بقایہ  اسٹاک موجود تھا۔

95لاکھ میٹرک ٹن شکر برآمد کئے جانے کے امکان کے باوجود ، ستمبر 2022کے آخرمیں موجودہ شکر کے سیزن کا بقایا اسٹاک  ، 60لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ رہنے کا امکان ہے ۔ گھریلو ضروریات کو پوراکرنے کے مقصد سے ملک  میں  خاطرخواہ مقدارمیں شکر دستیاب ہے اس طرح شکر ، خوش اسلوبی سے دستیاب رہے گی اورگھریلو منڈیوں میں شکر کی قیمتوں   کے مناسب سطحوں پرمستحکم رہنے کا امکان ہے ۔

اس سلسلے میں ، حکومت ہند کے خوراک  اورسرکاری نظام تقسیم کے سکریٹری (ایف اینڈ پی ڈی ) کی صدارت میں شکر سے متعلق ریاستی پرنسپل سکریٹریوں  اورریاستی سرکاروں کے گنّا کمشنروں /ڈائرکٹروں کے ساتھ ورچوئل طریقے سے ایک میٹنگ کا انعقاد کیاگیا۔ جس میں گنّے کی کاشت  والے علاقوں ، 22-2021کے شکر سیزن (اکتوبر –ستمبر ) کے لئے گنّے اورشکر کی پیداوار کے ساتھ ساتھ شکر کی برآمدات اور ایتھانول کی تیاری کے لئے شکر کو مختص کرنے سے  متعلق امورکا جائزہ لیاگیا۔

حکومت اضافی گنّے کو ایتھانول تیارکرنے کے لئے منتقل کرنے کی غرض سے شکرتیارکرنے والی ملوں کی بھی حوصلہ افزائی کررہی ہے ۔ اس ایتھانول  کی پیٹرول میں آمیزش کی جائے گی ، جو نہ صرف آلودگی سے مبّرا ایندھن کے طورپر استعمال ہوگابلکہ خام تیل کی درآمدات میں کمی کی وجہ سے غیرملکی زرمبادلہ کی بھی بچت ہو سکے گی۔ شکرکی پیداوار کے گزشتہ تین سیزنوں یعنی 19-2018 اور 20-2019 اور 21-2020 میں بالتریب تقریبا 3.37لاکھ میٹرک ٹن ، 9.26لاکھ میٹرک ٹن اور 22لاکھ میٹرک ٹن شکر کو ایتھانول کی تیاری کے لئے منتقل کیاگیاتھا۔ 22-2021کے موجودہ سیزن میں لگ بھگ 35لاکھ میٹرک ٹن شکر کے ایتھانول کے لئے منتقل کئے جانے کا اندازہ ہے اورسال 25-2024کے سیزن تک  لگ بھگ 60لاکھ میٹرک ٹن شکر کے ایتھانول تیارکرنے کے لئے منتقل کئے جانے کا ہدف مقرر کیاگیاہے ، جس سے کہ نہ صرف اضافی مقدار  میں گنّے کا مسئلہ بھی حل ہوگا بلکہ کسانوں کو تاخیرسے کی جانے والی ادائیگی  کی بھی بروقت  ادائیگی  ہوسکے گی ۔

ایتھانول سپلائی کے سال (ای ایس وائی) 14-2013(دسمبر –نومبر ) سے ای ایس وائی  21-2020تک شکرتیارکرنے والی کمپنیوں /شراب کے کارخانوں  تیل کا کاروبارکرنے والی کمپنیوں (او ایم سیز ) کو فروخت سے تقریبا 53000کروڑروپے  کی آمدنی ہوئی ہے ۔

رواں ای ایس وائی 22-2021 میں اوایم سیز  کو ایتھانول کی فروخت  کے ذریعہ شکرتیارکرنے والی کمپنیوں کو 18000 سے زیادہ کروڑروپے کی آمدنی ہونے کا امکان ہے ۔

شکرکے گزشتہ سیزن 21-2020 میں گنّے کے واجب الادا 92938کروڑروپے میں سے 18اپریل ، 2022 تک  لگ بھگ 92480کروڑروپے کسانوں  کو اداکئے جاچکے ہیں۔ اس طرح سے گنّے کے سیزن کے گزشتہ واجب الادارقم میں سے 99.5فیصد کی ادائیگی  کی جاچکی ہے ۔ شکر کی پیداوار  کے موجودہ 22-2021کے سیزن میں ، گنّے کی کل واجب الادا رقم 91468کروڑروپے میں سے 18اپریل 2022تک کسانوں کو لگ بھگ 74149کروڑروپے کی ادائیگی کی جاچکی ہے جو کہ 80فیصد سے زیادہ ہے۔ امید ہے کہ شکر کے موجودہ سیزن میں شکرتیارکرنے والی کمپنیاں  ایک لاکھ کروڑروپے سے زیادہ کی گنّے کی قیمت کی ادائیگی  کسانوں کو کردیں گی۔شکرکی برآمدات میں اضافے اورایتھانول  کے لئے گنّے کی منتقلی کے سبب کسانوں کو گنّے کی قیمت کی ادائیگیاں کرنے کے عمل میں تیزی آئی ہے ۔

*****

ش ح ۔ع م۔ ع آ

U-4464



(Release ID: 1818299) Visitor Counter : 120


Read this release in: English , Hindi , Odia