سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مورخہ 24 اپریل کو ملک گیر ‘‘پنچایت راج دیوس’’ تقریبات میں شرکت کے لئے وزیراعظم کے جموں کے دورے سے قبل ہی، جموں وکشمیر کے سانبا ضلع کی پلّی پنچایت میں سولر پلانٹ ،ریکارڈ وقت میں مکمل کرلیا گیا ہے


مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پلّی پنچایت میں سولر پلانٹ اور نمائش میں شامل کئے جانے والے دیگر موضوعات کا معائنہ کیا

Posted On: 19 APR 2022 2:35PM by PIB Delhi

مورخہ 24  اپریل کو  ‘‘پنچایت راج دیوس’’ کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی کے دورے سے قبل ہی  ، جموں وکشمیر کے  سانبا ضلع میں پلّی  پنچایت میں 500  کلو واٹ  کا  شمسی  پلانٹ  ایک ریکارڈ  وقت  میں پورا کرلیا گیا ہے اور  کام کرنے کے لئے بھی تیار  ہے۔

یہ  بات  سائنس  اور ٹیکنالوجی کے  مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) ،  اراضی  سائنسز   کے وزیر مملکت  (آزادانہ چارج)، پی ایم او ، پرسنل عوامی شکایات، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء  کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  آج سانبا میں کہی، جنہوں نے   اس  نو تنصیب  شدہ شمسی  پلانٹ کا معائنہ  اور  اس کی  آزمائشی  کارکردگی کا  معائنہ  کرنے کے لئے  جائے  وقوع  کا دورہ کیا۔ انہوں نے  اس شمسی  پلانٹ  کے فعال  ہونے کے ساتھ ہی  تقریبا 340  مکانوں پر مشتمل گاؤں  کاربن سے آزاد  ہو جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20220419-WA0206B2EK.jpg

وزیر موصوف  کے ساتھ رکن پارلیمان جگل کشور  شرما  اور  سائنس اور ٹیکنالوجی کی مرکزی  وزارت کے تحت  سرکاری شعبے کی کمپنی  سینٹرل الیکٹرانکس لمیٹڈ کے  سی ایم ڈی چیتن پرکاش جین شامل تھے، جنہوں نے  وزیراعظم کے دورے کے موقع پر  قلیل  نوٹس پر  اس شمسی پلانٹ کی  تنصیب کی ذمہ داری لی۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت  سے  تقریبا ایک درجن  سینئر  سائنس دانوں اور  سینئر عہدیداروں کی ایک ٹیم  بھی، وزیرموصوف کے دورے کے دوران  جائے وقوع پر  موجود تھے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ  کو  جائے وقوع پر  شمسی پلانٹ کی  کامیاب  آزمائشی کا ترجیحی  مظاہرہ کیا گیا اور وزیر موصوف   نے  سینٹرل الیکٹرانکس  لمیٹڈ  اور  سائنس  و ٹیکنالوجی کے مرکزی  وزارت کے سینئر  سائنس دانوں اور  سینئر عہدیداروں کی  اس پروجیکٹ کو  ایک ریکارڈ ٹائم میں تنصیب کرنے  اور اسے  مکمل طور پر فعال بنانے کے لئے  ستائش کی۔

 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ 500  کلو   واٹ  کا یہ شمسی پلانٹ  6408  اسکوائر میٹر  کے مجموعی رقبے پر  نصب کیا گیا ہے اور اسے  20  دن کے ریکارڈ ٹائم میں  مکمل کیا گیا ہے جو کہ پنچایت میں 340  مکانات  کو  صاف بجلی اور روشنی فراہم کرے گا۔ انہوں نے  بتایا کہ 2.75  کروڑ روپے کے اس پروجیکٹ کو  پورا کرنے کے لئے  25  اراکین  کی ایک ٹیم  دن  رات کام کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس میں  پیدا کی جانے والی بجلی کو  مقامی  گرڈ  پاور  اسٹیشن کے ذریعہ گاؤں میں تقسیم کیا جائے گا، جس کی روزانہ کی ضرورت  تقریبا  2000  یونٹ  کی ہے۔

یہاں  واضح کرنا ضروری  ہے کہ  مرکزی وزراء  ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور جناب گری راج سنگھ کے درمیان  نئی دہلی میں  بہت سی میٹنگیں منعقد ہوئی ہیں، جن کا مقصد  مہینے کے نصف آخر میں  وزیراعظم  نریندر مودی  کے  جموں کے دورے کے لئے نمائش  کے موضوعات  کو  سلسلے وار  ترتیب دینا تھا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شرکت کرنےو الے  حکومت ہند  کی  مختلف وزارتوں اور محکموں کے  سینئر عہدیداران نے  ان میٹنگوں میں حصہ لیا ، جن میں  دیہی  ترقی ، پنچایت راج اور سائنس و ٹیکنالوجی کے  6  سائنس کے محکمے ، سائنسی  اور صنعتی تحقیق  کی کونسل، حیاتیاتی ٹیکنالوجی، خلاء ، ایٹمی توانائی، اور  اراضی سائنسز شامل ہیں۔

واضح رہے کہ  وزیراعظم کے دورے  کے نمائش  کے مقام پر  تقریبا  20  اسٹالز ، سائنس و ٹیکنالوجی کی مرکزی  وزارت کے مختلف محکموں اور وینگس  کے ذریعہ قائم کئے جارہے ہیں، جو  دیہی  علاقوں اور  کاشتکاری کے لئے مفید  جدید ترین  ٹیکنالوجیوں اور  اختراعات کی نمائش کریں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/djs-2EJ5X.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ  شناخت شدہ  کچھ موضوعات  میں غریبی اور  بہتر  گاؤں کا  ذریعہ معاش  ہے، صحت مند گاؤں، بچہ  دوست گاؤں ، خود کفیل گاؤں، صاف اور سبز گاؤں، میں خود  کفیل بنیادی ڈھانچہ  شامل ہیں۔ دیہی  آبادی کے گھرانوں کی آمدنی  کو  بہتر بنانے میں انقلابی تبدیلی لانے کے لئے سائنس کی وزارتو ں  کے  مختلف محکموں کے ذریعہ  ترقیاتی  کام  نافذ  کئے جائیں گے۔

 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسٹالز  میں، زراعت کے شعبے میں بہترین عوامل کا  مظاہرہ  کیا جائے گا، چاہے  وہ ڈی بی ٹی  کی  بائیو- ٹیک کسان اسکیم ہو، کسانوں کی بہبود  کے لئے  ڈرون فارمنگ کی سہولت، مرکز  کے اور   مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی  سرکاروں کے  اختراعی  اقدامات کے ذریعہ فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ  آروما مشن  اور  پرپل ریولوشن فلور کلچر مشن،  بانس کے  جدید استعمال، گندے پانی کا انتظامیہ  کی نمائش  کے اسٹالز  بھی  قائم کئے جائیں گے ۔ موصوف  نے کہا کہ اسی طرح  دیہی  ترقی اور پنچایت راج کے موضوعات کے ساتھ  سائنس  و ٹیکنالوجی  کے انضمام  کی  نمائش  کرنے والے اسٹالز  بھی  عام آدمی   کے فائدے کے لئے بنائے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اس موقع پر  روایتی اسٹالز  کے بجائے  ،  ایسی جدید ترین  ٹیکنالوجی کی نمائش کرنے  کی کوششیں کی جارہی ہیں، جو  کسانوں کی آمدنی اور  پنچایت راج کی  حامل خصوصیات  کے ساتھ  سائنس پر مبنی  مظاہروں  کو اضافی  اقدار  فراہم کرسکیں۔

 جموں میں پنچایت پلّی  کو  اس سال  پنچایت راج دیوس  تقریب کے لئے   منتخب کیا گیا ہے اور  جدید ترین اختراعات  کی نمائش  کرنے والی  ایک نمائس  منعقد کی جائے گی تاکہ  کسانوں، سرپنچوں اور گاؤں کے سربراہوں کو  اپنی آمدنی  اور اپنی پیداوار  میں اضافہ  کرنے کے قابل بنایا جاسکے، جن اہم اختراعات  کو  نمائش  کے لئے رکھا  جائے گا، ان میں دیہی  ترقی  اور کسانوں کے لئے جغرافیائی مکانی  ٹیکنالوجی، پانچ  دن کی  موسم کی  پیش گوئی   کے لئے کسانوں کے ذریعہ استعمال کرنے کا بھی  ایپس، خوشبو دار پیڑ پودوں کی کاشت، جو  جامنی انقلاب کے طور پر  معروف  ہے، کسانوں کی آمدنی  میں اضافہ کرنے کی غرض  سے اسی زمین میں سیب کی پیدا وار میں اضافہ کرنے کے لئے حیاتیاتی  ٹیکنالوجی کی اختراع، جراثیم کش  ادویہ کے چھڑکاؤ اور فضلہ سے کار آمد اشیاء بنانے کے لئے ڈرون کا استعمال، ایٹمی تابکاری کے ذریعہ پھلوں کی شیلف زندگی میں اضافہ کرنا وغیرہ شامل ہے۔

پنچایت راج کے قومی دن  کے موقع پر وزیراعظم، جموں وکشمیر کے  پنچایت  راج اداروں (پی آر آئی) کے  30  ہزار سے زیادہ  اراکان کے ایک اجتماع سے خطاب کریں گے، جب ملک بھر سے پی  آر آئیز  کو ، وزیراعظم کے خطاب کے لئے ورچوئل طور پر  کنکٹ کیا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح-ا ع - ق ر)

U-4462



(Release ID: 1818282) Visitor Counter : 119


Read this release in: Hindi , English , Manipuri , Tamil