نیتی آیوگ
نیتی آیوگ اور اقوام متحدہ نے آئندہ حکومت ہند۔اقوام متحدہ ہمہ گیر ترقی باہمی تعاون فریم ورک 2023۔27 کے سلسلے میں ورکشاپ کا انعقاد کیا
بھارت کی قومی ترقیاتی ترجیحات کوحاصل کرنے کے لیے مکمل حکومت اور مکمل یو این اشتراک کی ضرورت ہے : نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین
حکومت ہند ۔ یو این ایس ڈی سی ایف بھارت کو مزید مبنی بر شمولیت، لچکدار اور ہمہ گیر بنانے کی کوششوں میں مصروف
Posted On:
13 APR 2022 7:03PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 13 اپریل 2022:
نیتی آیوگ اور اقوام متحدہ نے منگل کے روز، آئندہ حکومت ہند ۔ اقوام متحدہ ہمہ گیر ترقی باہمی تعاون فریم ورک (یو این ایس ڈی سی ایف) 2023۔27 کے سلسلے میں ، ایک یک روزہ قومی ویلی ڈیشن ورکشاپ کا اہتمام کیا۔
یہ اس طرح کی پہلی میٹنگ تھی جس میں 30 مرکزی وزارتوں کے افسران، اقوام متحدہ کی 26ایجنسیوں کے سربراہان، اور تمام ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
سابقہ حکومت ہند۔ یو این ایس ڈی ایف 2018۔22 باہمی تعاون، نتائج اور قومی ترقیاتی ترجیحات اور ہمہ گیر ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کی حصولیابی کی کلیدی حکمت عملیوں کا ایجنڈا تھا۔ یہ فریم ورک بھارت میں اقوام متحدہ کی 26 ایجنسیوں کے منصوبوں اور پروگراموں پر مکمل طور پر احاطہ کرنے کا واحد اہم ترین ذریعہ ہے۔ اب جبکہ 2018۔22 کا فریم ورک نفاذ کے آخری سال میں داخل ہو گیا ہے، ایسے میں حکومت ہند اور اقوام متحدہ آئندہ پانچ برسوں یعنی 2023۔27 تک اس کی تجدید کاری کے لیے پابند عہد ہیں۔
2023۔27 کے باہمی تعاون پر دستخط ایک ایسے وقت عمل میں آئیں گے جب بھارت آزادی کے 75 برس مکمل کر رہا ہے۔
بھارت کی قومی ترقیاتی ترجیحات کی تکمیل کے لیے، نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے آئندہ پانچ برسوں میں ’مکمل حکومت‘ اور ’مکمل اقوام متحدہ‘ اشتراک کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ورک شاپ حکومت ہند اور اقوام متحدہ کے درمیان شراکت داری کے مختلف پہلوؤں پر از سر نو غور کرنے اور انہیں بحال کرنے کے لیے ایک موقع ہے تاکہ انہیں نیو انڈیا کی ہنگامی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے مزید بہتر اور بامعنی بنایا جا سکے۔
نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت نے 2023۔27 فریم ورک کو حتمی شکل دیتے ہوئے اختراع اور مستقبل پر مرتکز فکر کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ورکشاپ کی کامیابی اجتماعی کام کے لیے میدان تیار کرے گی جسے آئندہ پانچ برسوں کے لیے یو این بھارت ٹیم کے ذریعہ انجام دیا جانا ہے۔
2018۔22 فریم ورک کی رہنمائی جوائنٹ اسٹیرنگ کمیٹی کے ذریعہ، صدارت نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین اور یو این ریزیڈینٹ کوآرڈی نیٹر انڈیا کے ذریعہ انجام دی گئی ہے ، اور اس میں اقتصادی امور کے محکمے اور وزارت خارجہ کے اراکین بھی شامل ہیں۔
2018۔22 فریم ورک کی اہم حصولیابیوں میں سے ایک کووِڈ۔19 وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کا حکومت ہند کے ساتھ شراکت داری قائم کرنا رہی ہے۔ ہراول کارکنان کو تربیت فراہم کرانے ، ضروری کیمیاوی ادویہ اور طبی سپلائی، دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم میں مدد فراہم کرنے سے لے کر پالیسی حمایت فراہم کرنے اور بہترین بین الاقوامی طور طریقے متعارف کرانے تک، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے کووِڈ بحران کے دوران اہم کردار ادا کیا۔
اسی طرح، 2023۔27 کے فریم ورک کا کلیدی مقصد ملک کی اہم ترقیاتی چنوتیوں سے نمٹنے کے نئے طریقے تلاشنے کے لیے بھارت۔اقوام متحدہ شراکت داری کو بروئے کار لانا ہوگا۔
نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین اور اقوام متحدہ کے ریزیڈینٹ کوآرڈی نیٹر کی قیادت میں 2023۔27 فریم ورک کی تیاری ایک اعلیٰ شراکت داری پر مبنی عمل تھا، جس کے تحت مرکزی اور ریاستی حکومتوں، سول سوسائٹی، ماہرین تعلیم، نجی شعبہ، مفکرین، اور اقتصادی اداروں، وغیرہ سے مشورے بھی حاصل کیے گئے۔
اس ورک شاپ کے دوران، بھارت میں اقوام متحدہ کے ریزیڈینٹ کوآرڈی نیٹر شومبی شارپ نے فریم ورک کو لے کر حکومت ہند کی ازحد سنجیدگی کی ستائش کی اور بھارت کی ترقیاتی ترجیحات اور ایس ڈی جی کی حصولیابی میں بھارت کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ کی عہدبستگی کا اعادہ کیا۔ ’آئندہ پانچ برس نہ صرف بھارت کے لیے بلکہ دنیا کے لیے بنیادی اہمیت کے حامل ہوں گے کیونکہ بھارت ایس ڈی جی ایس کی حصولیابی کے لیے ایک بہت بڑا کردار ادا کر رہا ہے۔ ازحد کمزور آبادی تک رسائی حاصل کرنے اور اس امر کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی محروم نہ رہ جائے، اس سلسلے میں بھارت کی زبردست پیش رفت میں تعاون فراہم کرنے کے لیے آئندہ فریم ورک بہترین ڈاٹا اور مشاہدے کو بروئے کار لائے گا۔‘
2023۔27 کے فریم ورک کا مقصد 2030 کے ایجنڈے — عوام، خوشحالی، کرہ ارض اور شراکت داری— کے چار ستونوں کو بھارت کی قومی ترجیحات سے ہم آہنگ کرنا اور ملک بھر میں کام کر رہیں اقوام متحدہ کی تمام ایجنسیوں کی کوششوں کو سمت عطا کرنا ہے۔
نئے فریم ورک نے چھ نتائج کی نشاندہی کی ہے: (1) صحت اور خیر و عافیت (2) تغذیہ اور غذا (3) معیاری تعلیم (4) اقتصادی نمو اور بہتر کام (5) ماحولیات، موسمیات، صفائی اور لچک (6) عوام ، برادریوں اور اداروں کی اختیارکاری۔
اس طرح، حکومت کی متعلقہ وزارتوں کے سکریٹریوں کی صدارت میں چھ ورکنگ گروپ قائم کیے گئے ہیں، جن میں متعلقہ وزارتوں، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور نیتی آیوگ کے افسران کو بھی بطور اراکین شامل کیا گیا ہے۔
تغذیہ اور غذا؛ اقتصادی نمو اور بہتر کام؛ اور موسمیاتی کاروائی کے لیے تشکیل دیے گئے تین گروپوں کی قیادت نیتی آیوگ کے رکن پروفیسر رمیش چند انجام دیں گے، جبکہ دیگر — صحت اور خیر و عافیت؛ معیاری تعلیم؛ اور عوام، برادریوں اور اداوں کی اختیارکاری— کی قیادت نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال کے ذریعہ انجام دی جائے گی۔
2023۔27 کےفریم ورک میں مزید لچکدار، مبنی بر شمولیت اور ہمہ گیر بھارت کے لیے ساجھا تصوریت اور حکمت عملیاں شامل ہوں گی۔ جہاں ایک جانب نیتی آیوگ اور متعلقہ وزارتیں مرکزی سطح پر اس فریم ورک کی قیادت کریں گی ، وہیں دوسری جانب ریاستی حکومتیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے حکمت عملیوں کے نفاذ اور خواب کی تکمیل میں اہم کردارادا کریں گے۔
*********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:4266
(Release ID: 1816636)
Visitor Counter : 128