امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکزی ٹیموں  نے مدھیہ پردیش کے دیواس ، شاجاپوراورگُنا اضلاع   میں سویابین اوررائی کے بیجوں کی بڑی مقدار میں ذخیرہ اندوزی کا پتہ لگایا ہے


مہاراشٹراورراجستھان  میں کنٹرول آرڈر کی مقررہ مقداروں سے کہیں زیادہ ، بڑی مقدارمیں خوردنی تیلوں کا پتہ لگایا گیاہے

متعلقہ ریاستی سرکارو ں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ای سی ایکٹ کی متعلقہ  دفعات کے مطابق تدارکی اوراصلاحی اقدامات کریں

Posted On: 12 APR 2022 10:05AM by PIB Delhi

مدھیہ پردیش کے دیواس ، شاجاپور اورگُنا اضلاع میں معائنے کی مختلف کارروائیو ں سے سویابین اوررائی کے بیجوں کی بڑی تعداد میں ذخیرہ اندوزی  کئے جانے کا انکشا ف ہواہے ۔ یہ بیج حکومت کے ذریعہ مقررہ اسٹاک کی حد سے کہیں زیادہ مقدار میں پائے گئے ہیں ۔ بیجوں کی ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے سویابین تیل کی قیمتوں  میں تیزی سے اضافہ ہواہے ۔ ریاستی سرکارسے کہاگیاہے کہ وہ 1955کے ای سی ایکٹ کے تحت ضروری اقدامات کرنے کی غرض سے کارروائی کرے ۔

مہاراشٹر اورراجستھان میں کنٹرول آرڈر کی مقررہ مقدارو ں سے کہیں زیادہ مقدار میں خوردنی تیلوں کا پتہ چلاہے ۔اس سلسلے میں تھوک کاروبارکرنے والے اوربگ چین کی خردہ کاروبار کرنے والی دکانیں خاص خلاف ورزی کرنے والو ں میں شامل ہیں ۔ ریاستی سرکاروں سے درخواست کی گئی ہے وہ ای سی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے مطابق ضروری اقدامات کریں ۔

باقی  پانچ ریاستوں میں معائنہ کی کارروائی جاری ہے ۔

مہاراشٹر ، مدھیہ پردیش اورراجستھان  کی ریاستی سرکاروں سے بھی درخواست  کی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ای سی قانون کے تحت اقدامات کرنے کے دوران  سپلائی چین  پراثرنہ پڑے ۔

30مارچ 2022اور3فروری 2022کے مرکزی احکامات پرسختی سے عمل آوری کو یقینی بنانے کے مقصد سے ، خوراک اورسرکاری نظام تقسیم کے محکمے کی مرکزی  ٹیموں کو تلہن کی پیداوار کرنے والی اوراس کا استعمال کرنے والی بڑی ریاستوں میں خردہ فروشوں ، تھوک کاروباری افراد، بگ چین کے خردہ  کاروباریوں اور پروسیزرس کے گوداموں  میں خوردنی تیلوں اور تلہن کے ذخیروں کا اچانک معائنہ کرنے کی غرض سے تعینات کیاگیاہے۔ان ٹیموں کو مہاراشٹر ، راجستھان ، مدھیہ پردیش ، اترپردیش ، مغربی بنگال ، تلنگانہ ، گجرات اور دہلی کے لئے روانہ کیاگیاہے ۔

حکومت ہند نے ملک میں خوردنی تیلوں کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کی غرض سے گذشتہ چند مہینوں میں کئی سرگرم اقدامات کئے ہیں ۔ ان میں 1955کے لازمی اشیاء  کے قانون (ای سی ایکٹ ) کے تحت خوردنی تیلوں اورتلہن کے سبھی ذخیرہ کرنے والے کاروباریوں کے ذریعہ اپنے اپنے اسٹاک  کا اعلان کرنا شامل ہیں ۔

ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے قیمتوں  میں اضافے اور پھرنتیجتاًخوردنی تیلوں کی مصنوعی قلت کی صورتحال پرقابوپانے کی غرض سے ، جوکہ ایک بنیادی ضروری خوراک ہے ، حکومت ہند نے 30مارچ کو لائسنس سے متعلق ضرورت کے خاتمے ، اسٹاک کی حد اورتشریح شدہ خوردنی اشیاء سے متعلق نقل وحمل پرپابندی  سے متعلق حکم 2016اوراپنے مرکزی آرڈر  مورخہ 3فروری ، 2022کے بارے میں ایک مرکزی آرڈر کو نوٹیفائی کیاہے ۔ اس مقصد کے لئے سبھی ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لئے 31دسمبر ، 2022تک کی مدت کے لئے تمام خوردنی تیلوں اورتلہن کی کل ملاکر اسٹاک کی حد میں توسیع کردی ہے ۔ یہ آرڈر یکم اپریل 2022سے 31دسمبر 2022تک نافذالعمل رہے گا۔

ریاستوں کے ذریعہ ای سی ایکٹ 1955پرسختی سے عمل آوری بہت ضروری ہے اور اس کے لئے ریاستی  سرکاروں اورسبھی سطحوں پردیگر حکام کی جانب سے مطلوبہ معاون اقدامات کی ضرورت ہے ، تاکہ عام آدمی کے لئے خوردنی تیلوں سمیت لازمی اشیاء کی مناسب قیمتوں پرخاطرخواہ مقدار میں دستیابی کو یقینی بنایاجاسکے ۔

کھانا پکانے کے تیل کو کنگ آئل کی قیمتیں  دنیا بھرمیں آسمان  چھورہی ہیں ۔ ملک میں خوردنی تیلوں کی قیمتیں  ، بین الاقوامی قیمتوں کے مطابق  طے ہوتی ہیں اورگذشتہ ایک ماہ میں ملک میں قیمتوں میں خاطرخواہ اضافہ درج کیاگیاہے ، جسے کہ رواں جیوپولیٹیکل صورتحال سے منسوب کیاجاسکتا ہے ۔

*****

ش ح ۔ ع م ۔ ع آ

U-4168



(Release ID: 1815891) Visitor Counter : 98