امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریشن جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں پارلیمانی آفیشیل لینگویج کمیٹی کی 37ویں میٹنگ کی صدارت کی
مرکزی وزیر داخلہ نے کمیٹی کے ممبران کے اتفاق رائے سے کمیٹی رپورٹ کی 11ویں جلد کو صدر جمہوریہ کے پاس بھیجنے کو منظوری دی
موجودہ آفیشیل لینگویج کمیٹی جس رفتار سے کام کر رہی ہے اس سے پہلے شاید ہی کبھی اس رفتار سے کام ہوا ہو اور ایک ہی کمیٹی کی مدت کار میں تین رپورٹ کا صدر جمہوریہ کے پاس بھیجا جانا سب کی ایک بڑی مشترکہ حصولیابی ہے
مرکزی وزیر داخلہ نے تین اہم نکات پر زور دینے کی اپیل کی
کمیٹی کی رپورٹ کی پہلی سے 11ویں جلد تک کی گئی سفارشات کے نفاذ کے لیے جولائی میں ایک میٹنگ بلائی جائے جس میں آفیشیل لینگویج کے سکریٹری جلد وار رپورٹ پر عمل کے بارے میں ممبران کو معلومات فراہم کریں
نویں کلاس تک کے طلباء کو ہندی کی ابتدائی معلومات فراہم کرنے اور ہندی کی تدریس کے امتحانات پر زیادہ توجہ کرنے کی ضرورت
تیسرے نکتہ کے تحت مرکزی وزیر داخلہ نے ہندی لغت کو نیا بنا کر دوبارہ شائع کرنے کا مشورہ دیا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے طے کیا ہے کہ سرکار چلانے کا ذریعہ آفیشیل لینگویج ہے اس سے ہندی کی اہمیت یقینی طور پر بڑھے گی
ہندی کی قبولیت مقامی زبانوں کے نہیں بلکہ انگریزی کے متبادل کے طور پر ہونی چاہیے
اب آفیشیل لینگویج کو ملک کے اتحاد کا اہم حصہ بنانے کا وقت آ گیا ہے، دیگر زبان والی ریاستوں کے شہری اب آپس میں گفتگو کریں تو وہ بھارت کی زبان میں ہو
جب تک ہم دیگر مقامی زبانوں سے الفاظ کو قبول کرکے ہندی کو لچکدار نہیں بنائیں گے تب تک اسے فروغ نہیں حاصل ہو پائے گا
اب کابینہ کا 70 فیصد ایجنڈہ ہندی میں ہی تیار ہوتا ہے
شمال مشرق کی آٹھوں ریاستوں میں 22000 ہندی ٹیچروں کی تقرری کی گئی ہے
شمال مشرق کی 9 آدیواسی برادریوں نے اپنی بولیوں کے رسم الخط کو دیوناگری میں کر لیا ہے اور شمال مشرق کی تمام آٹھوں ریاستوں نے اتفاق رائے سے اسکولوں میں دسویں کلاس تک ہندی کو لازمی کر دیا ہے
Posted On:
07 APR 2022 8:20PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریشن جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں پارلیمانی آفیشیل لینگویج کمیٹی کی 37ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جناب اجے کمار مشرا اور جناب نشتھ پرامانک، پارلیمانی آفیشیل لینگویج کمی کے نائب صدر جناب بھرترہری مہتاب اور کمیٹی کے دیگر ممبران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے کمیٹی کے ممبران کے اتفاق رائے سے کمیٹی کی رپورٹ کی 11ویں جلد کو صدر جمہوریہ کے پاس بھیجنے کو منظوری دی۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ موجودہ آفیشیل لینگویج کمیٹی جس رفتار سے کام کر رہی ہے اس سے پہلے شاید ہی کبھی اس رفتار سے کام ہوا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی کمیٹی کی مدت کار میں تین رپورٹ کا صدر جمہوریہ کے پاس بھیجا جانا سب کی ایک بڑی مشترکہ حصولیابی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے تین اہم نکات پر زور دینے کی اپیل کی۔ ان میں، کمیٹی کی رپورٹ کی پہلی سے 11ویں جلد تک کی گئی سفارشات کے نفاذ کے لیے جولائی میں ایک میٹنگ بلانے کی گزارش کی۔ جناب شاہ نے کہا کہ میٹنگ میں آفیشیل لینگویج کے سکریٹری جلد وار رپورٹ پر عمل کے بارے میں ممبران کو معلومات فراہم کریں۔ دوسرے نکتہ کے تحت، نویں کلاس کے طلباء کو ہندی کی ابتدائی معلومات اور ہندی کی تدریس کے امتحانات پر زیادہ توجہ مرکوز کرے کی ضرورت پر زور دیا۔ تیسرے نکتہ کے تحت مرکزی وزیر داخلہ نے ہندی لغت کو نیا بنا کر دوبارہ شائع کرنے کا مشورہ کیا۔ جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ آفیشیل لینگویج کمیٹی کی پہلی سے 11ویں جلد کی سفارشات کے نفاذ کی پیش رفت کے جائزہ کے لیے تمام متعلقہ سکریٹریوں کے ساتھ میٹنگ کرکے سفارشات کو نافذ کرنے کے لیے ایک نفاذی کمیٹی قائم کی جانی چاہیے۔
آفیشیل لینگویج کے صدر جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے طے کیا ہے کہ سرکار چلانے کا ذریعہ آفیشیل لینگویج ہے اور اس سے ہندی کی اہمیت یقینی طور پر بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب آفیشیل لینگویج کو ملک کے اتحاد کا اہم حصہ بنانے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر زبان والی ریاستوں کے شہری جب آپس میں گفتگو کریں تو وہ بھارت کی زبان میں ہو۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہندی کی قبولیت مقامی زبانوں کے نہیں بلکہ انگریزی کے متبادل کے طور پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم دیگر مقامی زبانوں سے الفاظ کو قبول کرکے ہندی کو لچکدار نہیں بنائیں گے تب تک اسے فروغ حاصل نہیں ہو پائے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے ممبران کو معلومات فراہم کی کہ اب کابینہ کا 70 فیصد ایجنڈہ ہندی میں ہی تیار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق کی آٹھوں ریاستوں میں 22000 ہندی ٹیچروں کی تقرری کی گئی ہے۔ ساتھ ہی شمال مشرق کی 9 آدیواسی برادریوں نے اپنی بولیوں کے رسم الحظ کو دیوناگری میں کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ شمال مشرق کی سبھی آٹھوں ریاستوں نے اتفاق رائے سے اسکولوں میں دسویں کلاس تک ہندی کو لازمی کر دیا ہے۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U: 4004
(Release ID: 1814666)
Visitor Counter : 246