خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
سکھی – وَن اسٹاپ مراکز
Posted On:
06 APR 2022 3:40PM by PIB Delhi
خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے راجیہ سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند نے یکم اپریل 2015 سے، ون اسٹاپ مرکز (او ایس سی) کی اسکیم لاگو کی ہوئی ہے۔ او ایس سی کے تحت ایک ہی جگہ پر بہت سی مربوط خدمات فراہم کی جاتی ہیں، جن میں پولیس کی سہولت، طبی امداد، قانونی امداد وکاؤنسلنگ، نفسیاتی وسماجی کاؤنسلنگ اور تشدد سے متاثرہ یا بے گھر خواتین کو عارضی شیلٹرس مہیا کرانا شامل ہے۔ ابھی تک پورے ملک میں 729 ضلعوں کے لئے 733 او ایس سی کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سے35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 704 او ایس سی پر کام کاج شروع کیا جا چکا ہے۔ ان او ایس سی کی طرف ے 4.93 لاکھ سے زیادہ خواتین کو مدد دی جا چکی ہے۔ 2015 سے اب تک ضلع کی سطح پر جو او ایس سی قائم کئے گئے ہیں، انہوں نے تشدد کا شکار یا بے گھر خواتین کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ جس کے ذریعہ وہ ضروری مدد حاصل کر سکتی ہیں۔
ان مرکزوں پر ان اسکیموں پر مؤثر عمل در آمد کے لئے موزوں افرادی قوت / عملے کے تقرر کی ذمہ داری ریاستی / ضلعی حکام کی ہے۔ 24 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصولہ اطلاع کے مطابق 520 کاؤنسلر مقرر کئے جا چکے ہیں۔ جن او ایس سی پر کام کاج جاری ہے، ان کی ریاست وار اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے مطابق اور نفسیاتی و سماجی کاؤنسلروں کی تعداد ضمیمہ میں دی گئی ہے۔
وزارت ، اس اسکیم پر عمل در آمد اور ان مرکزوں کی کارکردگی کا میٹنگوں ، ویڈیو کانفرنسنگ کا وقتا فوقتا جائزہ لیتی رہتی ہے اور ریاستی سرکاروں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو ہدایتیں جاری کرتی رہتی ہیں۔
مرکزی حکومت خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کو اعلیٰ ترجیح دیتی ہے اور اس نے جنسی جرائم کا شکار ، صنعت پر مبنی تشدد سے متاثر خواتین کی مدد کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔ ان اسکیموں / پروجیکٹوں میں ، ون اسٹاپ مراکز ، خواتین کی ہر ایک کے ذریعہ استعمال کی جانے والی ہیلپ لائنیں ، ہنگامی حالات کے دوران کارروائی میں مدد دینے والا نظام ، بھی شامل ہے۔ ان پروجیکٹوں میں پورے ملک میں کام کرنے والا ایک واحد نمبر (112) ، موبائل ایپ پر مبنی ایمرجنسی نظام ، سائبر جرائم کی رپورٹ دینے والا ایک پورٹل ، جس پر عریانیت پر مشتمل مواد کی رپورٹ دی جاسکتی ہے، 8 شہروں میں محفوظ شہر کے پروجیکٹس (احمد آباد، بینگلورو، چنئی ، دہلی، حیدر آباد، کولکاتا ، لکھنو اور ممبئی) بھی شامل ہیں۔ ان پروجیکٹوں میں جنسی حملے کے شواہد اکٹھا کرنے والی کٹیں ریاستوں اور مرکز کے انتظام والے علاقوں کو دیا جانا اور پاکسو قانون کے تحت آبرو ریزی کے کیسز کو جلد نمٹائے جانے کے لئے ایک ہزار 23 فاسٹر ٹریک ،خصوصی عدالتیں قائم کیا جانا بھی شامل ہے۔
ضمیمہ
ملک میں قائم کئے گئے وَن اسٹاپ مراکز (او ایس سی) اور نفسیاتی و سماجی کاؤنسلروں کی ریاست وار تعداد
نمبر شمار
|
ریاست
|
منظور شدہ او ایس سی کی تعداد
|
کارکردگی والے او ایس سی کی تعداد
|
نفسیاتی وسماجی کاؤنسلروں کی تعداد
|
1
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
3
|
3
|
0
|
2
|
آندھرا پردیش
|
14
|
13
|
*
|
3
|
اروناچل پردیش
|
25
|
24
|
*
|
4
|
آسام
|
33
|
33
|
19
|
5
|
بہار
|
38
|
38
|
*
|
6
|
چندی گڑھ
|
1
|
1
|
1
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
27
|
27
|
26
|
8
|
دادر اور نگر حویلی اور دمن و دیو
|
3
|
3
|
*
|
9
|
دہلی
|
11
|
11
|
11
|
10
|
گوا
|
2
|
2
|
12
|
11
|
گجرات
|
33
|
33
|
*
|
12
|
ہریانہ
|
22
|
22
|
*
|
13
|
ہماچل پردیش
|
12
|
12
|
8
|
14
|
جموں وکشمیر
|
20
|
20
|
20
|
15
|
جھار کھنڈ
|
24
|
24
|
24
|
16
|
کرناٹک
|
30
|
30
|
*
|
17
|
کیرالہ
|
14
|
14
|
14
|
18
|
لداخ – یو ٹی
|
2
|
2
|
*
|
19
|
لکشدیپ
|
1
|
1
|
*
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
52
|
52
|
52
|
21
|
مہارا شٹر
|
37
|
37
|
27
|
22
|
منی پور
|
16
|
16
|
16
|
23
|
میگھالیہ
|
11
|
11
|
11
|
24
|
میزورم
|
8
|
8
|
1
|
25
|
ناگا لینڈ
|
11
|
11
|
11
|
26
|
اڈیشہ
|
30
|
30
|
*
|
27
|
ُپڈو چیری
|
4
|
4
|
2
|
28
|
پنجاب
|
22
|
22
|
9
|
29
|
راجستھان
|
33
|
33
|
60
|
30
|
سکم
|
4
|
4
|
4
|
31
|
تمل ناڈو
|
38
|
34
|
38
|
32
|
تلنگانہ
|
33
|
33
|
66
|
33
|
تری پورہ
|
8
|
8
|
*
|
34
|
اتر پردیش
|
75
|
75
|
75
|
35
|
اترا کھنڈ
|
13
|
13
|
13
|
36
|
مغربی بنگال
|
23
|
0
|
*
|
|
میزان
|
733
|
704
|
520
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ اس۔ ق ر۔
U- 3971
(Release ID: 1814399)
Visitor Counter : 194