سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
ملک میں گرین فیلڈ شاہراہوں کی صورت حال
Posted On:
06 APR 2022 3:09PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 06 اپریل 2022:
ترقی کے لیے کل 22 گرین فیلڈ شاہراہوں (5 ایکسپریس وے جن کی لمبائی 2,485 کلومیٹر ہے جن پر 1,63,350 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور 17 ایکسس کنٹرولڈ شاہراہیں جن کی لمبائی 5,816 کلومیٹر ہے جن پر 1,92,876 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی) کا تصور کیا گیا ہے۔ دہلی ممبئی ایکسپریس وے کے تین حصوں یعنی دہلی - داؤسا - لالسوت (جے پور) (214 کلومیٹر)، وڈودرا – انکلیشور (100 کلومیٹر) اور کوٹہ – رتلام جھبوا (245 کلومیٹر) کو مارچ 2023 تک مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔ 22 گرین فیلڈ شاہراہوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
نمبر شمار
|
راہداری نام
|
کل
لمبائی
(کلومیٹر میں)
|
زیر نفاذ مرحلہ
کی لمبائی
(کلومیٹر میں)
|
تکمیل شدہ لمبائی
(کلومیٹر میں)
|
ایکسپریس وے
|
1
|
دہلی - ممبئی ایکسپریس وے
|
1,382
|
1,139
|
529
|
1 اے
|
دہلی – وڈودرا
|
845
|
812
|
425
|
1 بی
|
وڈودرا – ممبئی
|
446
|
267
|
97
|
1 سی
|
دہلی – فرید آباد – سوہنا
|
90
|
60
|
8
|
2
|
احمد آباد – ڈھولیرا
|
109
|
109
|
0
|
3
|
بنگلورو – چنئی
|
262
|
45
|
0
|
4
|
دہلی – امرتسر – کٹرا
|
669
|
93
|
0
|
5
|
کانپور – لکھنؤ ایکسپریس وے
|
63
|
0
|
0
|
ایکسس کنٹرولڈ شاہراہیں
|
6
|
انبالہ – کوٹ پتلی
|
313
|
313
|
303
|
7
|
امرتسر – بھٹنڈا – جام نگر
|
917
|
762
|
398
|
7 اے
|
امرتسر – بٹھنڈہ
|
155
|
0
|
0
|
7 بی
|
سنگاریا – سنتل پور
|
762
|
762
|
398
|
8
|
رائے پور – وشاکھا پٹنم
|
465
|
57
|
0
|
9
|
حیدرآباد – وشاکھاپٹنم
|
222
|
59
|
40
|
10
|
یو ای آر II
|
75
|
75
|
0
|
11
|
چنئی – سالم
|
277
|
0
|
0
|
12
|
چتور – ٹھٹچور
|
116
|
0
|
0
|
13
|
بنگلور رنگ روڈ
|
280
|
80
|
28
|
14
|
دہلی – سہارنپور – دہرادون
|
220
|
33
|
0
|
15
|
درگ رائے پور ارنگ
|
92
|
0
|
0
|
16
|
حیدرآباد – رائے پور
|
330
|
0
|
0
|
17
|
سورت – ناسک –
احمد نگر – سولاپور
|
711
|
79
|
0
|
18
|
سولاپور – کرنول – چنئی
|
337
|
39
|
36
|
19
|
اندور – حیدرآباد
|
687
|
377
|
242
|
20
|
کھڑگ پور – سلیگوڑی
|
235
|
0
|
0
|
21
|
کوٹا اندور (گروٹھ تا اجین)
|
135
|
0
|
0
|
22
|
ناگپور – وجئے واڑہ
|
405
|
95
|
39
|
کل
|
8,301
|
3,355
|
1,615
|
8,301 کلومیٹر لمبائی میں سے 4,946 کلومیٹر مختلف مراحل میں ہے جیسے ایوارڈ شدہ (مقررہ تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا)، بولی کا مرحلہ اور ڈی پی آر کا مرحلہ۔
ازالے کے لیے فوری قلیل مدتی اقدامات اور مستقل اصلاح کے لیے طویل مدتی اقدامات کرنے کے لیے بلیک سپاٹس کی شناخت کرلی گئی ہے۔ وزارت کے پاس دستیاب معلومات کے مطابق تقریباً تمام بلیک اسپاٹس پر قلیل مدتی اقدامات کیے گئے ہیں اور فروری 2022 تک 3385 بلیک اسپاٹس پر طویل مدتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ وزارت نے اپنی عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں یعنی این ایچ اے آئی، این ایچ آئی ڈی سی ایل اور ریاستی پی ڈبلیو ڈی کے این ایچ ونگز کے ذریعے تمام بلیک اسپاٹس کو درست کرنے کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کیے ہیں:
- تمام شاہراہوں کے لیے سب مراحل (ڈیزائن، تعمیرات اور آپریشن) میں روڈ سیفٹی آڈٹ انجام دینا
- قومی شاہراہوں کے جنکشن کے قریب رمبل اسٹرپس یا بار مارکنگ کی فراہمی؛
- iii. این ایچ نیٹ ورک کے مطلوبہ مقامات پر رفتار کی حدود کی مارکنگ کی فراہمی؛
- iv. بغلی سڑکوں پر سپیڈ بریکروں اور اس سے وابستہ سائنیج کی فراہمی؛
- انڈین روڈ کانگریس کے مطابق جنکشن کے قریب آنے والی ٹریفک کے لیے ایمبر بیکن کی فراہمی؛
- vi. اونچے پشتوں اور پہاڑی علاقوں میں کریش بیریئرز کی تنصیب؛
- روڈ سیفٹی آڈٹ میں سرٹیفکیٹ کورس کے لیے انجینئروں کی حوصلہ افزائی کرنا جس کے لیے آئی آئی ٹی اور دیگر معروف تکنیکی تعلیمی/ تحقیقی اداروں کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کیے گئے ہیں؛
- ایک بلیک اسپاٹ ایم آئی ایس پورٹل تیار کیا گیا جہاں تمام بلیک سپاٹس، آئی ڈی، تصاویر اور اصلاح کی حالت اور مرمت کے بعد کی رائے کی تفصیلات اکٹھی کی جاتی ہیں اور ان کی نگرانی کی جاتی ہے۔
یہ معلومات سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح - ع ا- ع ر)
U. No. 3920
(Release ID: 1814221)