کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھارت کی زرعی برآمدات 50 ارب امریکی ڈالر کی اونچائی تک پہنچی
زرعی اشیا جیسے چاول ، گیہوں، چینی دیگر موٹے اناج اور گوشت کی اب تک کی سب سے زیادہ برآمدات کی گئی
گیہوں کی برآمدات ، جو ، 21-2020 میں 568 ملین ڈالر کی تھی ، 22-2021 میں تقریباً چار گنا بڑھ کر 2.12 ارب ڈالر تک پہنچ گئی
کووڈ-19 کے نتیجے میں زرعی پیداوار کی مانگ میں اضافہ ہوا جس سے زرعی برآمدات میں اضافہ کرنے کا موقع ملا
موجودہ روس-یوکرین جنگ کے دوران بھی دنیا گیہوں اور دیگر اناج کی سپلائی کے لئے بھارت کی جانب دیکھ رہی ہے
کامرس کا محکمہ تیزی لانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے
Posted On:
06 APR 2022 2:47PM by PIB Delhi
نئی دہلی،6 اپریل 2022/
سال 22-2021 میں زرعی مصنوعات (بحری اور نباتاتی اشیا سمیت ) کی برآمدات 50 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کرگئی ہیں جو زرعی برآمدات میں حاصل کی گئی اب تک کی سب سے اونچی سطح ہے۔ ڈی جی سی آئی اینڈ ایس کے ذریعہ جاری کردہ عبوری اعدادوشمار کے مطابق سال 22-2021 میں زرعی برآمدات میں 19.92 فی صد کا اضافہ ہوا اور یہ 50.21 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ ترقی کی شرح شاندار ہے کیونکہ یہ 21-2020 میں 17.66 فی صد کی ترقی کے ساتھ 41.87 ارب ڈالر سے زیادہ ہے اور یہ کامیابی مال برداری کی شرحوں میں اضافہ اور کنٹینر کی کمی کے باوجود حاصل کی گئی ہے۔ یہ کامیابی ، جو پچھلے دو سال میں حاصل کی گئی ہے ، وزیراعظم کے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کے ویژن کو حاصل کرنےمیں بہت مدد گار ہوگی۔
زرعی اشیا جیسے چاول (9.65 ارب ڈالر ) گہیوں(2.19ارب ڈالر) چینی (4.6 ارب ڈالر) اور دیگر اناج (1.08 ارب ڈالر) کی اب تک کی سب سے زیادہ برآمدات کی گئی ہیں۔ گیہوں کی برآمدات میں سب سےزیادہ اضافہ ہوا ہے جو 273 فی صد سےزیادہ ہے اور 21-2020 میں 568 ملین ڈالر سے بڑھ کر 22-2021 میں 2119 ملین ڈالر پہنچ گئی ہے۔ ان اشیا میں برآمدات میں اضافہ سے پنجاب، ہریانہ، اترپردیش ، بہار، مغربی بنگال ، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش تلنگانہ ، آندھراپردیش اور مہاراشٹر وغیرہ جیسی ریاستوں کی کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔ بھارت نے دنیا کی چاول کی مارکیٹ میں تقریباً 50 فی پر قبضہ کرلیا ہے۔
بحری اشیا کی برآمدات ، جو 7.71 ارب ڈالر ہے، اب تک کی سب سےزیادہ برآمدات ہیں، جس سے مغربی بنگال ، اندھراپردیش، اوڈیشہ ، تمل ناڈو، کیرالہ مہاراشٹر اور گجرات جیسی ساحلی ریاستوں کے کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔ مسالوں کی برآمدات مسلسل دوسرے سال 4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی سپلائی میں مختلف رکاوٹوں کے باوجود کوفی کی برآمدات پہلی مرتبہ ایک ارب امریکی ڈالر سے تجاوزکر گئی ہیں جس سے کاکرناٹک، کیرالہ اور تمل ناڈو میں کوفی پیدا کرنے والے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ کامیابی ، کامرس کےمحکمہ اور اس کی دیگر برآمداتی فروغ کی ایجنسیوں جیسے اپیڈا ، ایم پی اے ڈی اے اور مختلف کموڈیٹی بورڈ وں کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے۔محکمہ نے زرعی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے ریاستی حکومتوں اور ضلع انتظامیہ کو شریک کرنے کی خصوصی کوششیں کی ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ برآمدات کو کسانوں کو فائدہ پہنچے، کامرس کے محکمے نے کسانوں اور ایف پی او ز کو براہ راست مارکیٹ سے رابطہ فراہم کرنے کی خصوصی کوششیں کی ہیں۔ کسانوں کو مربوط کرنے کا ایک پورٹل قائم کیا گیاہے تاکہ کسانوں ، ایف پی اوز /ایف پی سی ، کو آپریٹیو کو درآمدا کاروں کے ساتھ گفتگو کے لئے پلیٹ فارم قائم کیا جاسکے۔ اس طریقہ کار کے نتیجے میں نئے مقامات سے زرعی برآمدات شرو ع ہوئی ہے۔ برآمدات کئی کلسٹروں جیسے وارانسی (تازہ سبزیاں) اور آم ) ، اننت پور (کیلا) ناگپور (سنترہ) لکھنؤ (آم) تھینی (کیلا) سلوا پور (انار) کرشنا اور چتور (آم) وغیرہ کی برآمدات ہوئی ہیں۔ ’’ہیپی بنانا۔ ٹرین جو ااننت پور سے جے این پی ٹی ، ممبئی کے لئے کنٹینر والی پہنچانے والی ٹرین تھی، غیر روایتی علاقوں سے برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔
2020 کی پہلی سہ ماہی میں کووڈ-19 وبا کے دوران زرعی اشیا کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے جس سے زرعی برآمدات میں اضافہ کرنے کا ایک موقع حاصل ہوا ہے۔ ادارہ جاتی فریم ورک کی وجہ سے ، جو پہلے ہی ریاستی اور ضلع کی سطح پر موجود ہے، اور وبا کی وجہ سے ہونےو الی خامیوں کو دور کرنے کی خصوصی کوششیں کی گئی ہیں، بھارت اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے قابل ہوا ہے اور خوراک کا ایک بھروسے مند سپلائر کے طور پر ابھرا ہے۔ روس-یوکرین جنگ کے موجودہ بحران کے دوران بھی دنیا گہیوں اور دیگر اناج کی سپلائی کے لئے بھارت کی طرف دیکھ رہی ہے۔
کامرس کا محکمہ زرعی پیداوار کی برآمدات کو فروغ دینے کی کوششیں مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ پچھلے دو برسوں کےد وران حاصلی کیا گیا اضافہ مسلس جاری رہے اور زرعی برآمدات انے والے برسوں میں نئی اونچائیوں تک پہنچ سکے۔
Click here for table on Export of Agricluture Commidities in 2021-22
ش ح۔ و ا ۔ج
Uno-3918
(Release ID: 1814158)
Visitor Counter : 243