ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فصل  کی باقیات کو جلانے کے رہنماخطوط

Posted On: 04 APR 2022 3:43PM by PIB Delhi

فضائی معیار کے بندوبست کا کمیشن، قومی راجدھانی خطہ اور اس سے ملحق علاقوں میں  ہوا کے معیار کے انتظام کے تناظر میں آلودگی کے معاملے کی نگرانی کر رہا ہے۔ کمیشن نے پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان اور قومی راجدھانی خطہ ، دہلی کی ریاستوں کو  فصل کی باقیات کو جلانے پر قابو پانے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، راجستھان اور قومی دارالحکومت علاقہ دہلی کو 16 ستمبر 2021 کو جاری کردہ کمیشن کی ہدایات پر عمل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔کمیشن نے 16.09.2021 کو پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان کے ساتھ  دہلی کی قومی راجدھانی خطہ  کی ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو فریم ورک اور تفصیلی ایکشن پلان کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کی ہدایت کی۔

 اس کے علاوہ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور دہلی کا قومی دارالحکومت علاقہ بھی فصلوں کی باقیات کو ہٹانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ اس سے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ متعلقہ ریاستیں فصلوں کی باقیات کو نہ جلائے۔

حکومت ہریانہ، پنجاب، اتر پردیش کی حکومتوں کی کوششوں کی مدد کرنے کے لیے 'پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور این سی ٹی، دہلی میں فصلوں کی باقیات کو ٹھکانے لگانے  کی خاطر زرعی میکانائزیشن کے فروغ کی  ایک خصوصی اسکیم نافذ کر رہی ہے تاکہ فصل کی باقیات کو جلانے کی روک تھام اور فصل کی باقیات کے اندرونِ مقام پر ٹھکانے لگانے کے لیے درکار مشینری کو سبسڈی دینے  کی سمت میں 'پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور این سی ٹی، دہلی کی حکومتوں کی کوششوں کی مدد کی جاسکے۔

فضائی معیار اور موسم کی پیش گوئی  (سفر) کے نظام کے مطابق، ارضیاتی سائنسز کی وزارت، دہلی میں  پی ایم 2.5 کی سطح پر بایوماس جلنے کا تخمینہ 13 فیصد تھا یعنی دونوں سالوں 2020 (10 اکتوبر - 03 دسمبر) اور 2021 ( 10 اکتوبر سے 23 نومبر) تک۔ جبکہ 2020 میں  42 فیصد اور 2021 میں 48 فیصد تک پہنچنے کا زیادہ سے زیادہ تخمینہ لگایاگیا۔

 2020 اور 2021 میں یہ تعداد بالترتیب 42 فیصد اور 46 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ کھیتوں میں فصلوں کی باقیات کو جلانے سے ہونے والی فضائی آلودگی میں پنجاب میں 14 فیصد کمی آئی ہے۔ دوسری طرف ہریانہ میں اس میں 66.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تاہم، جب پنجاب اور ہریانہ کو ملایا جائے تو آلودگی کی مجموعی شرح 10 فیصد تک کم ہو جاتی ہے۔

 

دھان کی کاشت کے بعد، ملک کے بیشتر حصوں میں مویشیوں کو گھاس کھلائی جاتی ہے۔ تاہم یوریا کے استعمال سے اس بھوسے کو غذائیت سے بھرپور خوراک کے طور پر جانوروں کو کھلایا جا سکتا ہے۔ چونکہ بھوسے میں بہت زیادہ سلیکا ہوتا ہے اس لیے اسے پیپر مل میں خام مال کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

 آئی سی اے آر کی ایک کمیٹی نے مختلف تکنیکی پہلوؤں پر غور کیا ہے اور پایا ہے کہ اگر فصل کی باقیات کو جلا کر اسے مختلف طریقوں سے استعمال نہ کیا جائے تو یہ پیسہ کمانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

ضمیمہ-I

پنجاب کی ریاست کے لیے ضلع سطح پر اے ایف ای شمار

(15 ستمبر-30 نومبر)

 

اضلاع

2020

2021

امرتسر

3067

2174

برنالہ

5342

4326

بھٹنڈہ

5239

4481

فرید کوٹ

4734

3953

فتح گڑھ صاحب

1536

1724

فاضلکا

2616

2389

فیروز پور

8525

6289

گورداسپور

2132

1396

ہوشیارپور

388

331

جالندھر

1951

2548

کپورتھلہ

1886

1798

لدھیانہ

5065

5817

مانسا

3786

3217

موگا

7421

6515

مکتسر

5072

4598

پٹھان کوٹ

13

6

پٹیالہ

6433

5426

روپ نگر

205

307

سنگرور

11727

9389

ایس ایس ایس نگر

127

148

ایس بی ایس نگر

132

355

ترن تارن

5605

4117

میزان

83002

71304

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ہریانہ  کی ریاست کے لیے ضلع سطح پر اے ایف ای شمار

(15 ستمبر-30 نومبر)

 

اضلاع

2020

2021

امبالہ

346

308

بھیوانی

5

12

چرخی دادری

0

0

فرید آباد

1

3

فتح آباد

880

1479

گروگرام

0

0

حصار

56

245

جھجر

6

7

جند

347

919

کیتھل

840

1157

کرنال

592

955

کروکشیتر

406

538

مہندر گڑھ

0

0

میوات

0

0

پلول

46

115

پنچکولہ

0

0

پانی پت

55

254

ریواڑی

0

0

روہتک

50

78

سرسا

357

551

سونی پت

72

219

یمنا نگر

143

147

میزان

4202

6987

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

******

 

 

 

 (ش ح۔ع ح  (

 

U. No. : 3805


(Release ID: 1813589) Visitor Counter : 154
Read this release in: English , Bengali