سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صنعت اور حکومت برابر کے شراکت دار ہوں گے ؛ بھارت عالمی  اسٹارٹ اپ  ایکو سسٹم  کی قیادت  کے لیے تیار ہے، جموں و کشمیر پیچھے ہے


پائیدار اسٹارٹ اپس تیار کرنا  ایک چیلنج ہے جس کے لیے صنعت اور حکومت کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ہم سائنس پر مبنی اسٹارٹ اپس کے ایک دور میں داخل ہو رہے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

’اسٹارٹ اپ انڈیا‘ پہل کی وجہ سے بھارت ایک  مضبوط اسٹارٹ اپس  ایکو سسٹم کے ساتھ عالمی سطح پر داخل ہونے کے لیے تیار ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں میں ’اسٹارٹ اپس میں صنعت کی شرکت‘ پروگرام سے خطاب کیا

Posted On: 02 APR 2022 7:26PM by PIB Delhi

 

مقامی اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لیے جموں کی مختلف صنعتی تنظیموں کے ذریعہ منعقدہ’اسٹارٹ اپس میں صنعت کی شرکت‘ پر ​​اپنی نوعیت کے پہلے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، سائنس اور ٹیکنالوجی مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارضیاتی  سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر  مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، بھارت عالمی  اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم  کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہے لیکن انہوں نے  افسوس  ظاہر کیاکہ جموں و کشمیر پیچھے رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا  جب سے  وزیراعظم  مودی نے 2015 کے یوم آزادی کے خطاب میں لال قلعہ کی فصیل سے ’’اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا‘‘ کا اعلان کیا ہے، اس نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر  فروغ حاصل کیا ہے ، لیکن بعض وجوہات کی بناء پر  جموں و کشمیر میں وہ تحریک نہیں ملکی حالانکہ 5-6 اگست 2019  سے یہاں پر بھی  نئے انتظامات شروع کئے جانے سے  تبدیلی آنی شروع ہوئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001V89F.jpg

 

مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت  میں ترقی اور اختراع کے ایسے بہت زیادہ امکانات  ہیں جن کا فائدہ نہیں اٹھایا گیا ہے۔ اپنےانہیں امکانات کے ساتھ بھارت اب پائیدار مستقبل کی ترقی کے لیے پائیدار اسٹارٹ اپس پر زور دے رہا ہے اور دنیا میں  صف اول کا رول ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس  کے لیے وسیع تر یکجہتی ، صنعت اور حکومت کے  برابر کے شراکت داروں کی طرح  کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری شعبے اور نجی شعبے  کے درمیان حد بندی تیزی سے غائب ہوہی ہے  اور  اب برابر کے اسٹیک ،  برابر کی شرکت  اور برابر کی سرمایہ کاری  کی بنیاد پر  شراکت داری کرنی ہوگی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بحیثیت وزیر اعظم حلف لینے کے فوراً بعد کہا تھا کہ کم از کم حکومت زیادہ سے زیادہ  حکمرانی لوگوں کو اچھی حکمرانی فراہم کرانے کےلئے  بنیادی اصول ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ  وزیراعظم مودی نے  یہ بھی کہا تھا  کہ ’حکومت کا  کاروبار کے  ساتھ کوئی لینا دینا  نہیں ہے اور حکومت  ایسا ماحول تیار کرنا چاہتی ہے جس میں مختلف طرح کی  صنعتیں  پھلے پھولیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021MON.jpg

 

حکومت نے اب اپنے اسی جذبے  پر قائم رہتے ہوئے  اسٹارٹ اپ انڈیا اور اسٹینڈ اپ انڈیا  پہل  کا آغاز کیا اور یہ تحریک   میٹرو شہروں  سے مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں  پھیل گئی۔ انہوں نے  کہا کہ اس پہل کی وجہ سے بھارت میں اسٹارٹ اپس کی تعداد جو کہ  2014 میں 1100  تھی، آج  بڑھ کر 40000 ہو گئی ہے۔

ملک میں اسٹارٹ اپس میں اضافے کی  رفتار کا ذکر  کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مختلف وجوہات کے باعث  بھارت کے بقیہ حصوں کے مقابلے میں جموں و کشمیر میں اسٹارٹ اپ کی تحریک کی رفتار سست رہی ہے لیکن اب مختلف زراعت پر مبنی اسٹارٹ اپس  پرپل ریولیوشن اور فارما وغیرہ جیسے دیگر شعبوں میں اسٹارٹ اپس کے ذریعے اس کا اثر دیکھا جاسکتا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے  مختلف حصوں کے نوجوان اپنا خود کا  کاروبار شروع کرنے  اور اس طرح اپنی  آمدنی میں کئی گنا اضافہ کرنے کے لئے رضاکارانہ طور پر  اپنی سرکاری اور کارپوریٹ ملازمتیں ترک کررہے ہیں۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ علاقائی، قومی اور بین الاقوامی سطح پر وزیر اعظم کی بہت سی  تقاریر میں بار بار  ’اسٹارٹ اپس‘ کاذکر کیا گیا ہےجس سے  حکومت کے ی منشا کا پتہ چلتا ہے اور یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ وہ  اسٹارٹ اپس کو کیسی  ترجیح دیتی ہے۔

اسٹارٹ اپس کی پائیدار ترقی میں صنعت کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر نے کہا کہ صنعت کو برابر کے اسٹیک اور تحریک میں برابر کی سرمایہ کاری کے  ساتھ شراکت دار بنانے کی ضرورت ہے۔  پائیدار اسٹارٹ اپس تیار کرنے کے چیلنج کا ذکر  کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسٹارٹ اپس کو روز گار سے  جوڑنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس پر مبنی شعبوں، غیر سائنس شعبوں اور تعلیمی اداروں کو اسٹارٹ اپس کو  روزگار سے جوڑنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت میں اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ دینے کے لیے تین سطحوں پر ذہنیتکو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ پہلی تو  حکومت کی سطح پر صنعت کو ایک اتحادی  سمجھنا چاہیے  جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے  وضاحت  کی ہے۔ دوسرے یہ کہ صنعت کی سطح پر ذہنیت میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے جس کو یہ سمجھنا ہوگا کہ  اسٹارٹ اپس  اور  صنعت/معیشت مجموع طور پر ایک دوسرے پر منحصر ہیں۔ تیسری  سب سے اہم بات یہ ہے  کہ نوجوانوں کو ’سرکاری نوکری‘ کی ذہنیت سے آزادی  دلانے کی ضرورت ہے اور ممکنہ اسٹارٹ اپ شروع کرنے والوں کی ذہنیت میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے  جو کہ  اسٹارٹ اپ تحریک کے انجن کو رفتار دیں گے  اور اسے نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ذہنیت میں یہ تبدیلی  ورکشاپس، صلاحیت سازی کی پہل ، برین اسٹورمنگ اجلاس اور مقامی کیمپوں کے ذریعہ  بیداری پھیلا کر اور صنعت، حکومت اور اداروں کے تعاون کے ساتھ کام کرنے سے ہی  ممکن ہو سکتی ہے۔

اس پروگرام سے جموں و کشمیر میں صنعت کی اہم شخصیات، ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ کے افسروں ، سائنس و ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت اور محکمہ صنعت، جموں و کشمیر ،کے افسروں بھی خطاب کیا جن میں  راجیش پاٹھک، انیتا گپتا، ستیش کول، للت مہاجن اور دیگر  شامل ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-3700

                          


(Release ID: 1812932) Visitor Counter : 122


Read this release in: English , Hindi , Tamil