وزارت خزانہ
کابینہ نے نیشنل لینڈ مونیٹائزیشن کارپوریشن (این ایل ایم سی) کے قیام کی منظوری دی
این ایل ایم سی، مرکزی سیکٹر کی سرکاری کمپنیوں (سی پی ایس ایز) اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کی اضافی اراضی اور عمارت کے اثاثوں سے مالی فائدہ حاصل کرنے کا کام انجام دے گی
Posted On:
29 MAR 2022 7:25PM by PIB Delhi
نئی دہلی:29؍مارچ2022: مرکزی کابینہ نے 9 مارچ 2022 کو نیشنل لینڈ مونیٹائزیشن کارپوریشن (این ایل ایم سی) کو حکومت ہند کی مکمل ملکیت والی کمپنی کے طور پر 5,000 کروڑ روپے کے شروعاتی مجاز حصص سرمایہ اور 150 کروڑ روپے کے ادا شدہ حصص سرمایہ کے ساتھ قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔ یہ بات مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کسن راؤ کراڈ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ این ایل ایم سی، مرکزی سیکٹر کی سرکاری کمپنیوں (سی پی ایس ایز) اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کی زائد اراضی اور عمارتی اثاثوں کی رقم حاصل کرے گی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ تجویز 22-2021 کے بجٹ کے اعلان کی اتباع میں ہے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ این ایل ایم سی کے درج ذیل مقاصد ہیں:
- اراضی اور دیگر غیر بنیادی اثاثوں کی پیشہ ورانہ اور منظم رقم حاصل کرنے کے لیے جن کا حوالہ دیا گیا ہے۔
- اسٹریٹجک سرمایہ کشی کے تحت سی پی ایس ایز کی بندش اور فاضل اراضی اور 100 فیصد حکومت ہند کی ملکیت والی سی پی ایس ایز کی عمارتوں کی زمین اور عمارت کے اثاثوں کا مالک ہونا، ہولڈ کرنا، ان کا انتظام اور مالی فائدہ حاصل کرنا،
- فاضل اراضی اثاثوں کی مونیٹائزیشن کے بارے میں مشورہ اور تعاون کرنا۔
- فاضل اراضی رکھنے والی
- دیگر سی پی ایس ایز کمپنیوں کا غیر انضمام
- فاضل اور کم استعمال شدہ غیر بنیادی اثاثوں کی مونیٹائزیشن پر سرکاری محکموں، قانونی اداروں/ اتھارٹیز، خود مختار اداروں، کارپوریشنز وغیرہ کو مشورہ اور مدد کرنا۔
- سی پی ایس ایز/دیگر سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ مشاورت سے مونیٹائزیشن کے لیے انوینٹری بنانے کے لیے اضافی زمین اور عمارت کے اثاثوں کی نشاندہی کرنا۔
- تیز رفتار اور موثر مونیٹائزیشن کو قابل بنانے کے لیے مہارت اور قابلیت کے ساتھ ایک اہل تنظیم بنانا جو سرکاری اثاثوں سے زیادہ سے زیادہ قیمت پیدا کر سکے۔
- اراضی سے مالی فائدہ حاصل کرنے کے بہترین طریقوں کے طور پر کام کرنے کے لیے اثاثہ مونیٹائزیشن پروگرام کے نفاذ میں ڈی پی ای/ڈی آئی پی اے ایم/حکومت ہند کو ماہر تکنیکی مشورہ فراہم کرنا۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ این ایل ایم سی کا انتظام بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ذریعے کیا جائے گا۔ بورڈ کا مجوزہ ڈھانچہ رئیل اسٹیٹ، بینکنگ، انویسٹمنٹ بینکنگ، تعمیرات، قانونی اور متعلقہ شعبوں میں سینئر سرکاری افسران اور نامور پیشہ ور افراد کے امتزاج کا تصور کرتا ہے۔ این ایل ایم سی کے کام کو پیشہ ورانہ انداز میں چلانے کے لیے بورڈ کے پاس ضروری تجربہ اور مہارت کی توقع ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ایک نامور پیشہ ور کو بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا جائے گا۔
وزیر موصوف نے کہا کہ این ایل ایم سی کی شمولیت کا عمل جاری ہے جس کی نگرانی محکمہ پبلک انٹرپرائزز، وزارت خزانہ کر رہا ہے۔
************
ش ح۔م ع۔ع ن
(U: 3453)
(Release ID: 1811267)
Visitor Counter : 130