کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے ترقی یافتہ دنیا کی طرف سے عملی موسمیاتی فنڈنگ کے پروگراموں کا مطالبہ کیا


ہندوستان مسلسل پیمانے کے ذریعے قابل تجدید توانائی کی لاگت کو کم کرنے میں کامیاب رہا ہے: جناب گوئل

ہندوستان کا خودکفالت پروگرام (آتم نربھر بھارت) راہیں بند نہیں کرتا بلکہ عمیق اور بامعنی بین الاقوامی مصروفیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے: جناب گوئل

ہندوستان نے وبا کے باوجود اپنی اب تک کی سب سے زیادہ غیرملکی سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافہ دیکھا ہے: جناب گوئل

Posted On: 28 MAR 2022 8:40PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم، نیز ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ترقی یافتہ دنیا سے، عملی طور پر موسمیاتی فنڈنگ کے پروگراموں پر زور دیا۔

آج دوبئی میں  ’انویسٹوپیا-ابھرتی ہوئی مارکیٹس:  فرنٹیئرز سے فرنٹلائنز تک‘ کے مکمل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ  حالانکہ دنیا کی ابھرتی ہوئی مارکیٹیں خود کو مستقل طور پر مضبوط کر رہی ہیں مگر ، اگر انہیں آب وہوا کے اہداف کو پورا کرنا ہے تو انھیں یہ کرنا ہی ہوگا۔ اس کے لیے عملی فنڈ کے حل کے ذریعے ترقی یافتہ ممالک کی مدد کی جانی چاہئے۔ جب موسمیاتی تبدیلی کی بات آتی ہے تو نیت اور عمل میں تفاوت کو ظاہر کرتے ہوئے ، انھوں نے کہا کہ  ذمے دار حکومتیں موسمیاتی بحران سے نمٹنے میں کامیابی حاصل کریں گی۔

جناب گوئل نے کہا کہ  سن 2014 سے، ہندوستان ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور عوامل کو مستحکم بنانے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے نیز زیادہ غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر کو جمع کرنے اور وسیع سیکولر ترقی کے لیے معیشت کو مضبوط کرنے جیسے اقدامات کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ 6-7 سالوں سے مختلف پروگراموں میں ، پینے کے پانی، بجلی، کھانے پکانے کی گیس، صحت کی دیکھ بھال وغیرہ جیسی بنیادی سہولیات کو محفوظ بنا کر عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ایک طرف تو حکومت لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے تو دوسری جانب وہ توانائی کی حفاظت سمیت معاشی استحکام میں بہتری لا رہی ہے۔ ہندوستان میں دنیا کا سب سے تیزی سے فروغ پاتا ہوا قابل تجدید توانائی پروگرام ہے اور اس میں قابل تجدید توانائی کی لاگت کو مسلسل پیمانے پر کم کرنے میں مدد کی ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ  ہندوستان ، بحران کو وقت پر پہچاننے اور اسے موقعے میں تبدیل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ وزیر موصوف نے اجاگر کیا کہ وبا کے دوران ، جن ریاستوں نے جان بچانے پر توجہ مرکوز کی، انھوں نے اپنی معیشتوں کو بھی بچایا ہے۔ انھوں نے رائے دی  کہ ہندوستان کی طرف سے مکمل لاک ڈاؤن کا جو جرأتمندانہ قدم اٹھایا گیا وہ طویل مدت میں اقتصادی بحالی اور استحکام کے ساتھ فائدے مند ثابت ہوا ہے حالانکہ اس میں ایک چوتھائی تک چیزوں کو مشکل بنا دیا ہے۔

اندرون ملک ٹیکہ کاری کے ساتھ ہندوستان کی کامیابی کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ  کووڈ کے دوران، ہندوستان نے خود کفالت کے پروگرام کا اعلان کیا تھا جس میں اپنی راہیں بند نہیں کیں بلکہ زیادہ معنی خیز بین الاقوامی مشغولیت کے لیے راہ ہموار کی۔

انھوں نے مزید کہا کہ کووڈ کے دوران ، ہندوستان میں اب تک کی سب سے زیادہ غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی، سب سے زیادہ تجارتی سامان کی برآمدات اور ہماری خدمات کی برآمدات میں بھی تیزی سے بحالی ہوئی ہے جو کہ 250 بلین ہے جو اب تک کی سب سے زیادہ تعداد سے تقریباً 20 فیصد زیادہ ہے۔ عوامی سرمایہ کاری پر ہندوستان کی وسیع توجہ کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بجٹ 2022 میں بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان، متحدہ عرب امارات جیسے شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہا ہے، جس کے ساتھ اس نے مذاکرات کے آغاز سے اختتام ہونے تک 88 دنوں کے بہت ہی مختصر عرصے میں ، ایک جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) پر دستخط کئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ انڈیا-یو اے ای، سی ای پی اے، کوئی عبوری معاہدہ نہیں تھا بلکہ ایک جامع معاہدہ تھا، جو دراصل منصفانہ ، مساوی اور متوازن تھا۔ وزیر موصوف نے زور دے کر  یہ بھی کہا کہ ہندوستان شراکت کو بڑھانے، دوطرفہ تجارت کی حوصلہ افزائی اور ان ممالک کے ساتھ تیز رفتار ٹیکنالوجی کو اپنانے کی کوشش کر رہا ہے جو قواعد پر مبنی نظام، مساوات اور شفافیت پر یقین رکھتے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ  اس سال کے پہلے دو مہینوں میں 13 اسٹارٹ اپس یونیوکورن بن گئے ہیں ۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ قوم کے نوجوان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ابھر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں، جناب گوئل نے کہا کہ  آج دنیا کی معیشتیں بہت زیادہ لچکدار ہیں اور قوموں کے درمیان  شراکت داری قائم ہوئی ہے جس کے ذریعے  وہ ایک دوسرے کی معاونت کرتے ہیں۔ انھوں نے واضح کیا کہ  نئی ٹیکنالوجی نے لوگوں کی زندگیاں بچانے کے ساتھ ساتھ لاگت کو کم کرکے  قوموں کی مدد کی ہے۔

اپنے  شہریوں کی زندگی میں آسانی کو اور بہتر بنانے میں  ہندوستان کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ  2019 تک، صرف چار سال کے اندر ہی، ہندوستان کے 600000 گاؤوں میں سے ہر ایک تک بجلی پہنچانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں غذائی اجناس کی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے جو نہ صرف  ہر ہندوستان کو کھانا کھلانے کے لیے کافی ہے بلکہ ضرورت کے اوقات میں دیگر قوموں کو بھی فراہم کرنے کے لیے کافی ہے۔

*****

U.No.3415

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1811037) Visitor Counter : 145


Read this release in: English , Hindi , Telugu