سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسٹارٹ اپس کو سہارا دینے کے لئے صنعتی براداری سے مساوی شراکت داری کی اپیل کی


ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ ، سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت نے دونئی ویکسینوں ’’انٹرانیسل کووڈ-19 ویکسین  اور آر ٹی ایس ، ایس ملیریا ویکسین ‘‘ کی تیاری  اور تجارت کاری کے لئے میسرز سیپیجن بایولوجیکس پرائیویٹ لمیٹیڈ حیدرآباد  کو سپورٹ کیا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس اقدام سے پائیدار اسٹارٹ اپس کے لئے صنعتی برداری کی مساویانہ شراکت اور ذمہ داری کے ساتھ   مساوی حصہ داری کو یقینی بنایا جاسکے گا

ہندوستان کی ویکسین کے حوالے سے حکمت عملی نے دوا سازی سے متعلق افراد ، صنعتی برادری اور تعلیمی برادری کو ایک شراکت داری میں یکجا کردیا ہے جس کا مقصد وزیراعظم مودی کی قیادت میں موجودہ اور ممکنہ مستقبل کے چیلنجوں پر قابو پانا ہے

ہندوستان  انٹرانیسل کووڈ 19 ویکسین  تیار کرکے، بنی نوع انسان کو تحفظ دینے  کے لئے کووڈ19 وبائی مرض کے خلاف جنگ میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے  اور عالمی پیمانہ پر ادویات  کے تحفظ کے سلسلے میں اس سے بھی بڑا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے

ٹی ڈی بی – ڈی ایس ٹی نے بھوبنیشور اور اُڈیشہ میں  جدیدترین عالمی پیمانے کی وی

Posted On: 26 MAR 2022 6:29PM by PIB Delhi

مرکزی وزیرمملکت (آزادانہ چارج) ، سائنس اور ٹکنالوجی ، وزیرمملکت (آزادانہ چارج) ، ارضیاتی سائنس ، پی ایم او ، عملہ ، عوامی شکایات،نعتی برداری کی مساوی شراک پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج اسٹارٹ اپس کو سہارا دینے کے لئے صت داری پر زور دیا۔

مرکزی وزیر ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے جو دو نئی ویکسینوں انٹرانیسل کووڈ-19 ویکسین اور آر ٹی ایس ، ایس ملیریا ویکسین  کی تیاری اور تجارت کاری کے لئے سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت کے ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ (ٹی ڈی بی)  اور   بھارت بایوٹیک لمیٹیڈ کی ڈاکٹر کرشنا ایلا کی زیرقیادت کام کرنے والی میسرز سیپیجن بایولوجکس پرائیویٹ لمیٹڈ، حیدرآباد کے درمیان دستخط کرنے کے حوالے سے منعقد کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ  ڈاکٹر کرشنا ایلا، سی ایم ڈی بھارت بائیوٹیک نے  ایک دوسرے اقدام کی بھی حمایت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے  جہاں انہوں نے 200 کروڑ روپئے دینے سے اتفاق کیا ہے اور ٹی ڈی بی کی طرف سے 400 کروڑ روپئے کے کارپس فنڈز  کی تشکیل کے لئے اسی کے مماثل 200 کروڑ  روپئے کا تعاون کیا جائے گا جسے بڑے پیمانے پر اسٹارٹ اپس کو سہارا دینے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ اس فنڈ کے ذریعہ نرم شرائط اور ضوابط پر پیشہ ورانہ  ایجسنیوں کی خدمات کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان بھر میں مختلف میدانوں میں اسٹارٹ اپس کو مدد فراہم کی جائے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس اقدام سے پائیدار اسٹارٹ اپس کے لئے صنعتی برداری کی مساویانہ شراکت اور ذمہ داری کے ساتھ   مساوی حصہ داری کو یقینی بنایا جاسکے گا۔انہوں نے کہا کہ ویکسین سے متعلق ہندوستان کی حکمت عملی وزیراعظم کے ایک آتم نربھر بھارت کے نظریے کی عکاسی کرتی ہے۔

ہندوستان کی ویکسین کے حوالے سے حکمت عملی نے دوا سازی سے متعلق افراد ، صنعتی برادری اور تعلیمی برادری کو ایک شراکت داری میں یکجا کردیا ہے جس کا مقصد وزیراعظم مودی کی قیادت میں موجودہ اور ممکنہ مستقبل کے چیلنجوں پر قابو پانا ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کے پیچھے مقصد یہ ہے کہ  ایک طویل المدت  پائیدار شراکت داری قائم کی جائے اور ہندوستان کے نوجوانوں کو ذریعہ معاش کا ایک پائیدار وسیلہ فراہم کیا جائے۔ ڈاکٹر سنگھ نے اس خیال کا اظہار کیا کہ وزیراعظم مودی کے زیرقیادت ہندوستانی حکومت تمام ممکنہ امداد فراہم کرتے ہوئے صنعتی دائرہ کار کی توسیع کی ہمت افزائی کررہی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ  مساوی حصے  اور شراکت داری کا  محض ایک معاہدہ ہی نہیں ہےبلکہ ایک مساوی سماجی ذمہ داری کا معاہدہ بھی ہے۔ انہوں نے اس کو ہندوستان کی ویکسین حکمت عملی میں ایک نئی شروعات بتایا  اور اس بات کی امید ظاہر کی کہ اس سے ملک میں تحقیق و ترقی کے پروگرام کو مزید رفتار ملے گی۔

وزیرموصوف نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ آج عالمی وبا کے صرف دو سال کے اندر ہندوستان کی دواسازی کی صنعت اندرون ملک اپنی ویسکینز تیار کرنے میں کامیاب ہوچکی ہیں۔ اس سے تقریباً تمام کووڈ ویکسینوں کی تیاری کو مدد فراہم کرنے کے لئے ٹکنالوجی کے حصول کی صلاحیت کا اظہار ہوتا ہے اور وہ بھی انتہائی کفایتی انداز میں۔ اس طرح ہندوستان دنیا کی فارمیسی بن کر ابھرا ہے۔ مارچ 2021 تک ہندوستان نے 70 ممالک کو کووڈ 19 کے 5.84 کروڑ ٹیکے برآمد کئے ہیں اوریہ سب سستی ہنرمند افرادی قوت کی دستیابی اور ایک مضبوط اور مستحکم مینوفیکچرننگ کے ماحول کی بنا پر ممکن ہوپایا ہے۔

آج دستخط کئے جانے والے معاہدے کے تحت ، ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ نے میسرز سیپیجن بایولوجیکس پرائیویٹ لمیٹیڈ حیدرآباد کے لئے منصوبے کی مجموعی تخمینی لاگت یعنی 311.30 کروڑ روپئے میں سے 100 کروڑ روپئے کی مالی امداد کو منظوری دی ہے۔ اس کامقصد دو نئی ویکسینوں – انٹرانیسل کووڈ19 ویکسین اور آر ٹی ایس ایس ملیریا ویکسین کی تیاری اور تجارت کاری ہے۔ کمپنی کا ہدف انٹرانیسل کووڈ19 ویکسین اور آر ٹی ایس ، ایس ملیریا ویکسین  تیار کرنے کے لئے تازہ ترین عالمی معیارات کی پابندی کرتے ہوئے  شروعات میں بھوبنیشور میں جدیدترین سی جی ایم پی فیکٹری قائم کرنا ہے۔ بعد میں دیگر ویکسینوں کو شامل کرکے مصنوعات کی فہرست میں اضافہ کردیا جائے گا۔ جن دو ویکسینوں کی تیاری اور تجارت کاری کی جانی ہے وہ یہ ہے :

  1. نیسل کورونا وائرس ویکسین انٹرامسکیولر (آئی ایم )کورونا وائرس ویکسین کے برعکس ، جو کہ اس وقت عام ہے، انٹرانیسل ویکسین  ناک کی جھلی کے ذریعہ ردعمل ظاہر کرسکتی ہے جس میں ویکسین لگوانے والے شخص کے بالائی اور زیریں دونوں تنفسی نظام محفوظ رہیں گے  اور بیماری کے پھیلاؤ پر روک لگے گی۔ اس منصوبے میں  واشنگٹن یونیورسٹی ، اسکول آف میڈیسن سینٹ لوئس کے ذریعہ تیار کردہ ٹکنالوجی پلیٹ فارم کااستعمال کیا جاتاہے۔

اس پلیٹ فارم کے مختلف فائدے ہیں ۔ ان ویکسینوں میں سطح کے دافع امراض مادے (اینٹیجن ) ہوتے ہیں ۔ جن کے  اجزاایک دوسرے کے مماثل ہوتے ہیں اور یہ خاص طور پر سارس –کوو2 کے حوالے سے زبردست حفاظتی رطوباتی ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ اس میں اضافہ کرنا نسبتاً آسان ہے ۔ آسان ڈیلیوری (آئی جنریشن ویکسین کی 0.5 ملی لیٹر کی 2 خوراکوں کے مقابلے میں 0.1 ملی لیٹر کی واحد خوراک) غیر تربیت یافتہ ہیلتھ ورکر کے ذریعہ بھی دی جاسکتی ہے اور خود حفاظتی ٹیکوں کا انتظام بھی ممکن ہے، سرنج، سوئی اور الکحل کے پھائے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کا استعمال  بے ضرر ہے۔

  1. آر ٹی ایس –ایس ملیریا ویکسین ، جہاں تک عوامی صحت کامعاملہ ہے ، عالمی ادارے صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ملیریا  اور ٹیکہ کاری سے متعلق مشاورتی تنظیموں نے مشترکہ طور پر افریقہ کے صحرائے اعظم کے ذیلی علاقوں کے لئے مرحلہ وار طور پر ویکسین کو متعارف کرانے کے لئے سفارش کی ہے۔ تین ملکوں –گھانا، کینیا اور ملاوی  نے معتدل درجے اور اونچے درجے کے ملیریا سے متاثر کچھ منتخب علاقوں میں اس ویکسین کو متعارف کرانا شروع کردیا ہے۔ ہر ملک کےمعمول  والے ٹیکہ کاری پروگرام کے تحت یہ ٹیکہ کاری کی جارہی ہے۔ جی اے وی آئی کی پیش گوئی کے مطابق ،2020 تک ملیریا کی ویکسین کی مانگ 75 ملین خوراک تک پہنچ جائے گی ۔

کمپنی کا ہدف اپریل 2023 تک انٹرانیسل کووڈ19 ویکسین کی سالانہ 100 ملین خوراکیں سالانہ  اور اپریل 2025 کے آخر تک 15 ملین خوراکیں/سالانہ آر ٹی ایس۔ ایس  ملیریا ویکسین تیار کرنا ہے۔

جناب  راجیش کمار پاٹھک، آئی پی اینڈ ٹی اے ایف ایس، سکریٹری، ٹی ڈی بی، نے کہا کہ "ہندوستانی فارما کمپنیاں، نہ صرف ملک کو مفیدخدمات فراہم کر رہی ہیں بلکہ پوری دنیا کو سستی قیمت پر ادویات اور ویکسین فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہیں اور اس طرح ہندوستان کو  دنیا کی فارمیسی میں تبدیل کر رہی ہیں۔ایسی ہندوستانی فارما کمپنیوں کو ٹی ڈی بی  کی حمایت نے، جو کہ ویکسین کی مقامی تیاری میں مصروف ہیں، ہندوستان میں ویکسین مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کی ترقی اور اس کے قیام اور آتم نربھربھارت (خود انحصار ہندوستان مشن) کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنے میں بہت زیادہ تعاون دیا ہے۔

 

****

 

ش ح۔ س ب   ۔  م ص

U NO : 3391

 



(Release ID: 1810825) Visitor Counter : 145