بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
ساگرمالا – شاندار کامیابی کے سات سال
بندرگاہوں پر معیاری خدمات کی فراہمی کا مجموعی وقت (کنٹینر) 2013-14میں 44.70 گھنٹے سے کم ہوکر 26.58 گھنٹے رہ گیا ہے
نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس اور ممبئی انٹرنیشنل کروز ٹرمینل کے معاہدوں پر دستخط ہوئے
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیرجناب سربانند سونووال نے ساگرمالا موبائل ایپ لانچ کیا
ساحلی اور آبی راستوں سے کارگو سہولیات کے مرکز کا قیام
رو – رو /رو – پیکس ٹرمینل کے ذریعہ واٹر ٹیکسی اور کروز ٹرمینل ترجیحات میں شامل ہیں
Posted On:
25 MAR 2022 5:09PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 25 مارچ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے ساگرمالا پروگرام کے کامیاب سات سال کی یاد میں ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ اس تقریب کی خاص بات مثالی کارکردگی کی نمائش جسے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے اہم پروگرام نے گزشتہ 7 سالوں کے دوران حاصل کیا ہے۔ ساگرمالا کی موبائل ایپلی کیشن کو بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر، جناب سربانند سونووال نے وزیر مملکت جناب شری پد نائک، وزیر مملکت جناب شانتانو ٹھاکر؛ سکریٹری ڈاکٹر سنجیو رنجن اور دیگر اعلیٰ حکام اور معززین کی موجودگی میں لانچ کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سربانند سونووال نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، ساگر مالا پروگرام کا آغاز بندرگاہوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ معیاری خدمات کی فراہمی نے بندرگاہوں پر مجموعی اوقات (کنٹینر) کو 2013-14 کے 44.70 گھنٹے سے کم ہوکر 26.58 گھنٹے کر دیا گیاہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ وزارت کے رپورٹ کارڈ میں 802 روپے مالیت کے منصوبے کی نشاندہی کی گئی ہے ، جسے ساگرمالا پروگرام کے تحت 5.48 لاکھ کروڑ روپے کا ہدف کے ساتھ 2035 تک مکمل کیا جائے گا ۔ ان میں سے 99,000 کروڑ روپے کی مالیت کے 194 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں۔ 45,000 کروڑ روپے کی لاگت کے کل 29منصوبوں پر پی پی پی ماڈل کے تحت کامیابی کے ساتھ عمل درآمد کیا گیا ، اس طرح خزانے پر پڑنے والے مالی بوجھ کو کم کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ 2.12 لاکھ کروڑ روپے کے 218 پروجیکٹ زیر تعمیر ہیں اور 2 سال کے عرصے میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس کے علاوہ 2.37 لاکھ کروڑ روپے مالیت کے390 ترقیاتی منصوبے زیر تکمیل ہیں۔
جناب سونووال نے ساگرمالا کے تحت تیار کیے گئے ہنر مندی کے مراکز کا بھی ذکر کیا۔ سینٹر آف ایکسی لینس ان میری ٹائم اینڈ شپ بلڈنگ (سی ای ایم ایس) نے آغاز سے لے کر اب تک 50سے زیادہ کورسز میں 5000 سے زیادہ امیدواروں کو تربیت دی ہے۔ آئی آئی ٹی مدراس میں نیشنل ٹکنالوجی سینٹر فار پورٹس، واٹر ویز اینڈ کوسٹس (این ٹی سی پی ڈبلیو سی) نے بندرگاہوں اور آبی گزرگاہوں سے متعلق 70 سے زیادہ تحقیقی اور تکنیکی معاونت کے منصوبے انجام دیئے ہیں۔ آئی آئی ٹی کھڑگپور میں سینٹر فار ان لینڈ اینڈ کوسٹل میری ٹائم ٹیکنالوجی (سی آئی سی ایم ٹی) کا قیام آئی ڈبلیو اے آئی ، شپ یارڈز اور بندرگاہوں کو تحقیق، جانچ اور تجرباتی سہولت فراہم کرنے کے لیے عمل میں لایا گیا ہے۔ تربیت کے لیےکثیر جہتی ہنر مندی کے فروغ کے مراکز (ایم ایس ڈی سی) جواہر لال نہرو پورٹ اور چنئی پورٹ اتھارٹی کے احاطے میں پہلے سے ہی کام کر رہے ہیں جس میں 1200 امیدواروں کو تربیت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، 35,000 سے زائد امیدوار سیفٹی ٹریننگ اینڈ ویلفیئر انسٹی ٹیوشن، النگ میں تربیت حاصل کر چکے ہیں۔علاوہ ازیں ، دین دیال اپادھیائے- گرامین کوشلیہ یوجنا ساگرمالا کنورجنس پروگرام، دیہی ترقی کی وزارت کے تحت، ساحلی آبادی کو ہنر مند بنانے کے لیے، 1,900 سے زیادہ امیدواروں کو تربیت دی گئی۔
پروگرام کا ایک اور اہم عنصر، پورٹ کنیکٹیویٹی کے دائرہ کار میں 80 پروجیکٹ ہیں۔ ان میں رابطہ کاری کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے، اہم راستوں پر کنٹینروں کی موثر نقل و حرکت کے قابل بنانے کے لیے مال بردار ایکسپریس وے، اور اندرون ملک منصوبہ جاتی آبی گزرگاہوں کی ترقی شامل ہیں۔ ساحلی پٹی کے ساتھ صنعتی اور برآمدی نمو کو فروغ دینے کے مقصد سے بندرگاہ کی قیادت میں صنعت کاری کی جا رہی ہے۔ اسے ساحلی پٹی کے کنارے 14 کوسٹل اکنامک زون (سی ای زیڈ) کے ذریعہ حاصل کیا جائے گا۔ ایک اور قابل ذکر پہل، مہاراشٹر کے شمالی ساحل پر ودھاون میں ایک نئی گہری ڈرافٹ بندرگاہ کی ترقی کی شکل اختیار کر رہی ہے۔ یہ بندرگاہ الٹرا لارج کنٹینر ویسل (یو سی ایل وی) کی سہولت فراہم کرے گی۔ پورٹ کمیونٹی سسٹم پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اہم بندرگاہوں کوا سمارٹ بندرگاہوں میں تبدیل کرنے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ لاجسٹک ڈیٹا بینک سروس؛ آر ایف آئی ڈی حل؛ انٹرپرائز بزنس سسٹم؛ ڈائریکٹ پورٹ ڈیلیوری (ڈی پی ڈی)؛ ڈائریکٹ پورٹ انٹری (ڈی پی ای)؛ا سکینر/کنٹینر سکینر اور طریقہ کار کو آسان بناناجیسے متعدد اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔
اس تقریب کے دوران اہم بندرگاہوں کے ذریعہ ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں ان کے ساگرمالا پروجیکٹوں کی نمائش کی گئی۔
ساگرمالا پروگرام مارچ 2015 میں شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد بندرگاہوں کی جدید کاری اور نئی بندرگاہ کا قیام ، بندرگاہ کے رابطے میں اضافہ، بندرگاہ کی قیادت میں صنعت کاری اور ساحلی کمیونٹی کی ترقی کوحاصل کرنا تھا۔ اس پروگرام نے جہاں بھی ممکن ہو نجی و سرکاری شراکت داری(پی پی پی) کے ذریعہ میری ٹائم منصوبوں کے نفاذ کی پہلی کوشش کے ساتھ عمل درآمد کیا ہے۔ ساگرمالا پروگرام کے تحت مالی تعاون کے ذریعہ ایسے پروجیکٹوں کو لاگو کیا جا رہا ہے جن کی سماجی اور اقتصادی حصہ داری زیادہ ہے لیکن آئی آر آر کم ہے۔
یہ مالی امداد ریاستی حکومتوں اور دیگر بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کی دیگرایجنسیوں کو بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں، ساحلی برتھ پروجیکٹوں، سڑک اور ریل کے پروجیکٹوں، ماہی گیری کے بندرگاہوں، ہنر مندی کی ترقی کے پروجیکٹوں، ساحلی برادری کی ترقی، کروز ٹرمینل اور منفرد پروجیکٹوں جیسے رو – پیکس فیری خدمات وغیرہ کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
U-3264
(Release ID: 1810070)
Visitor Counter : 152