قانون اور انصاف کی وزارت

ٹیلی لاء موبائل ایپ

Posted On: 25 MAR 2022 3:33PM by PIB Delhi

حال ہی میں  لانچ کی گئی  شہریوں کی پہلی لاء موبائل ایپ سے فیض حاصل کرنے والے افراد لٹیگیشن یا عدالتی چارہ جوئی سے پہلے پینل کے وکیلوں سے مفت اور براہ راست مشورہ کر سکتے ہیں اور صلاح لے سکتے ہیں ۔ یہ ایپ 6 زبانوں یعنی انگریزی، ہندی، مراٹھی، پنجابی، تمل اور تیلگو میں اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں پلیٹ فارم پر دستیاب ہے۔ اب تک موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ  کرنے والوں کی تعداد 35257 ہے اور موبائل ایپ کے ذریعے دیہی آبادی سمیت179339 لوگوں نے مشورے حاصل کئے ہیں ۔

اسمارٹ فون پر مبنی ایپ کے ذریعے براہ راست مشاورت کا یہ طریقہ پنچایت کی سطح پر کامن سروس سینٹرز ( سی ایس سی ) پر دستیاب قانونی مشورہ حاصل کرنے کے پہلے سے موجود معاون ماڈل کی تکمیل کرتا ہے  ، جو انفرادی فائدہ اٹھانے والوں کو پینل وکلاء سے ٹیلی فونک اور ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات کے ذریعے جوڑتا ہے، جو ان پر دستیاب ہے۔ ٹیلی لا ء  سردست  36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 669 اضلاع میں کام کر رہا ہے ، جس میں 75000 گرام پنچایتیں شامل ہیں۔ سی  ایس سی میں سروس لیگل سروسز اتھارٹیز (ایل ایس اے ) ایکٹ 1987 کے سیکشن 12 کے تحت مستحق افراد کے لئے  خدمات مفت ہیں ، جب کہ دیگر کے لئے  ایک صلاح کے لئے 30 روپئے  کی فیس ہے  ۔ ٹیلی لاء   کی وجہ سے 28 فروری  ، 2022 ء تک 14.89 لاکھ سے زیادہ  افراد نے مشورے حاصل کئے ہیں ۔

حکومت نے 8 سے 14 نومبر ، 2021 ء تک ’’ ٹیلی لاء آن وہیلز ‘‘  کی مہم کا آغاز کیا  تھا ،  جس سے  موبائل ایپ کے بارے میں بیداری پیدا کی گئی اور 52000 لوگوں تک رسائی حاصل کی گئی ۔ اس کے علاوہ   ، ملک بھر میں 4,250 آگاہی اور کمیونٹی موبلائزیشن سیشنز بھی منعقد کئے گئے۔ دوردرشن (ڈی ڈی) چینلز پر شہریوں کے ٹیلی لاء  موبائل ایپ کے پروموشنل ویڈیو کا ٹیلی کاسٹ کیا گیا ہے۔ شہریوں کی ٹیلی لاء موبائل ایپ کے بارے میں آگاہی سوشل میڈیا بشمول ٹوئٹر، فیس بک، انسٹاگرام، یوٹیوب اور کو کے ذریعے  بھی کی گئی ۔ ایپلی کیشن کے لئے ای ٹیوٹوریلز اور یوزر مینوئلز ٹیلی لاء  کی ویب سائٹ (https://www.tele-law.in) پر دستیاب کرائے گئے ہیں۔

حکومت نے عام آدمی کو سستی، معیاری اور تیز رفتار انصاف کی فراہمی کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ لیگل سروسز اتھارٹیز ( ایل ایس اے )  ایکٹ، 1987 معاشرے کے کمزور طبقوں کو مفت اور قابل رسائی قانونی خدمات فراہم کرتا ہے ، جس میں ایکٹ کے سیکشن 12 کے تحت استفادہ کرنے والوں کا احاطہ کیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے  کہ کوئی بھی شہری  معاشی یا  دیگر وجوہات کی بنا پر انصاف کے حصول کے مواقع سے محروم نہ  رہے  اور  اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ قانونی نظام کا آپریشن برابر کے مواقع کی بنیاد پر انصاف کو فروغ دیتا رہے  ۔

اس مقصد کے لئے  تعلقہ  کورٹ کی سطح سے لے کر سپریم کورٹ تک قانونی خدمات کے ادارے قائم کئے گئے ہیں۔ اپریل، 2021 ء سے جنوری، 2022 ء تک کی مدت کے دوران 62.21 لاکھ افراد کو مفت قانونی خدمات فراہم کی گئی ہیں اور 133.27 لاکھ مقدمات (عدالتوں میں زیر التوا اور مقدمے سے پہلے کے تنازعات) لوک عدالتوں/ای-لوک عدالتوں کے ذریعے طے کئے گئے ہیں۔ جیلوں، آبزرویشن ہومز، جووینائل جسٹس بورڈز میں لیگل ایڈ کلینکس بھی قائم کئے گئے ہیں ، جن کا انتظام پینل کے وکلاء اور لیگل سروسز اتھارٹیز کے نیم قانونی رضاکاروں کے ذریعے کیا جاتا ہے ۔  اس کے علاوہ ، انصاف تک مساوی رسائی کو فعال  بنانے کے لئے، نیشنل لیگل سروسز اتھارٹیز  ( این اے ایل ایس اے )  نے عام شہریوں کو قانونی امداد تک آسان رسائی کے لئے اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ورژن پر لیگل سروسز موبائل ایپ بھی لانچ کی ہے۔

اس کے علاوہ، حکومت نے نیائے  بندھو (پرو -بونو لیگل سروسز) پروگرام شروع کیا ہے تاکہ ایل ایس اے ایکٹ 1987 کی دفعہ 12 کے تحت مفت قانونی امداد حاصل کرنے کے اہل افراد کو پرو -بونو وکلاء کے ساتھ منسلک کیا جا سکے۔ پروگرام کے تحت 3989 پرو بونو ایڈووکیٹ رجسٹر ڈکئے گئے ہیں اور 28 فروری ، 2022 ء تک استفادہ کنندگان کے ذریعہ 1552 کیس رجسٹرڈ کئے گئے ہیں۔

مذکورہ معلومات قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر جناب کرن ریجیجو نے  آج لوک سبھا میں  فراہم کیں ۔

 

****

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   ) 

U. No. 3221

 



(Release ID: 1809859) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Gujarati