سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج تپ دق کے عالمی دن کے موقع پر سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے شعبہ بائیو ٹکنالوجی کے ذریعہ ٹی بی کو ختم کرنے کے لیے ’’ڈیر ٹو اراڈی‘‘ ڈیٹا پر مبنی تحقیق شروع کرنے کا اعلان کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے سال 2025 تک "ٹی بی سے پاک بھارت" کے خواب کو پورا کرنے کے لیے، ٹی بی سے چھٹکارا پانے کے لیے ایک عوامی تحریک کی ضرورت ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت محکمہ بایو ٹیکنالوجی نے مختلف اقدامات کے ذریعے ٹی بی سائنس کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالا ہے اور گزشتہ تین دہائیوں سے ٹی بی پر بنیادی اور اطلاقی تحقیق کی حمایت کر رہا ہے، خاص طور پر بیماری کی حیاتیات، دوا کی کھوج، ویکسین کی دریافت اور ترقی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔

ڈیر ٹو اراڈی ٹی بی بایو ٹیکنالوجی کے محکمے کا نہایت اہم ٹی بی پروگرام ہو گا جس میں بڑے اقدامات جیسے انڈین ٹی بی کے جینومک سرویلنس کنسورشیم، انڈین ٹی بی نالج ہب-ویبِنار سیریز اور ٹی بی کے خلاف ہوسٹ ہدایت شدہ علاج اور ایکسٹرا پلمونری ٹی بی کے علاج کے لیے ثبوت پر مبنی طریقہ تیار کرنا شامل ہے۔

منظم جسمانی ساخت کے جینومک ڈیٹا کا تجزیہ ضروری ہے کیونکہ مکمل جینوم سیکوینسنگ(ڈبلیو جی ایس) تپ دق کی نگرانی کے لیے ایک اہم مالیکیولر ٹول کے طور پر مسلسل کھنچاؤ حاصل کر رہا ہے

ڈبلیو جی ایس ٹیکنالوجی کا موثر استعمال مریضوں

Posted On: 24 MAR 2022 3:57PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:24؍مارچ2022: سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ نیز وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج تپ دق کے عالمی دن کے موقع پر سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے بایو ٹیکنالوجی کے محکمے کی طرف سے ٹی بی کا خاتمہ - "ڈیر ٹو اراڈی ٹی بی" ڈیٹا پر مبنی تحقیق کے آغاز کا اعلان کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HH6E.jpg

وگیان بھون، نئی دہلی میں اترپردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل کے ذریعے صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ اور صحت و خاندانی بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار کی موجودگی میں "اسٹیپ اپ ٹو اینڈ ٹی بی" پروگرام کا ورچوئل طور پر افتتاح کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 'ٹی بی فری انڈیا' خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے سال 2025 تک تپ دق یا ٹی بی کی بیماری سے چھٹکارا پانے کے لیے ایک عوامی تحریک کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ بھارت میں ہم اب بھی ٹی بی کے داغ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور ہر سال تقریباً 2-3 ملین ٹی بی کیسز سامنے آتے ہیں، جو کہ تشویشناک بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت محکمہ بائیوٹیکنالوجی نے مختلف اقدامات کے ذریعے ٹی بی سائنس کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالا ہے اور گزشتہ تین دہائیوں سے ٹی بی پر بنیادی اور قابل اطلاق تحقیق کی حمایت کر رہا ہے، خاص طور پر بیماری کی حیاتیات، دواؤں کی دریافت اور ویکسین کی تیاری پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ڈرٹ ٹو ریڈی ٹی بی ڈی بی ٹی کا فلیگ شپ ٹی بی پروگرام ہوگا جس میں درج ذیل اہم اقدامات شامل ہیں:

آئی این ٹی جی ایس میں ہندوستانی تپ دق جینومک سرویلنس کنسورشیم؛ آئی این ٹی بی کے ہب- انڈین ٹی بی نالج ہب- ویبینار سیریز؛

ٹی بی کے خلاف ہدایت پر مبنی علاج اور ایکسٹرا پلمونری تپ دق کے علاج کے لیے ثبوت پر مبنی طریقہ تیار کرنا۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ہندوستانی تپ دق جینومک سرویلنس کنسورشیم(آئی این ٹی جی ایس) ہندوستانی ایس اے آر ایس- سی او وی-2 جینومک کنسورشیا(آئی این ایس اے سی او جی) کے خطوط پر تجویز کیا گیا ہے۔آئی این ٹی بی کے ہب  ہندوستانی ٹی بی نالج ہب عالمی ٹی بی ڈے سے شروع ہونے والی ایک ویبینار سیریز ہو گی جو چیلنجوں پر بات کرنے کے لیے اکیڈمی اور صنعت کے درمیان روابط پیدا کرے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مائکوبیکٹیریم تپ دق (ایم ٹی بی) کی حیاتیاتی خصوصیات اور ٹرانسمیشن، علاج اور بیماری کی شدت پر تغیرات کے اثر کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ جسم کی ساخت کے جینومک ڈیٹا کا مکمل جینوم سیکوینسنگ (ڈبلیو جی ایس) کی خرابی کے طور پر تجزیہ کیا جائے۔ بیماری کی نگرانی کے لیے ایک اہم مالیکیولر ٹول کے طور پر مسلسل تحریک حاصل کررہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ڈبلیو جی ایس ٹیکنالوجی کا موثر استعمال مریضوں میں ٹی بی کے تناؤ اور منشیات کے خلاف مزاحمت (ڈی آر) پروفائل کی تیزی سے شناخت کے قابل بنائے گا، جس کے نتیجے میں بیماری کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ٹی بی کی منتقلی کی بہتر منتقلی ممکن ہو گی اور علاج کی حکمت عملی تیار کرنے میں آسانی ہوگی۔

محکمہ برائے بائیو ٹیکنالوجی، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے پاس ٹی بی کی تحقیق کے لیے بین الاقوامی شراکت داری بھی ہے۔ تپ دق میں علاقائی ممکنہ مشاہداتی تحقیق (رپورٹ) انڈیا انیشی ایٹو، ہندوستان میں تپ دق (ٹی بی) کی تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے انڈیا-یو ایس ویکسین ایکشن پروگرام(وی اے پی) کے زیراہتمام ایک دو طرفہ تعاون پر مبنی کوشش کو سپورٹ کیا جا رہا ہے۔ محکمہ نے "شمال مشرقی بھارت میں ایم ڈی آر- ٹی بی:ایک جینومک ڈرائیوون اپروچ" پر ایک فلیگ شپ نیٹ ورک پروگرام شروع کیا ہے جس میں 8 ریاستوں اور 14 دیگر اداروں کے 22این ای آر ا دارے شامل ہیں۔

اس موقع پر جناب راجیش بھوشن، سکریٹری، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، جناب راجیش ایس گوکھلے، سکریٹری، بایو ٹکنالوجی، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت، ڈاکٹر وی کے، پال، رکن، نیتی آیوگ اور آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر بلرام بھارگو کے علاوہ کئی دیگر معززین موجود تھے۔

 

************

ش ح۔م ع۔ع ن

(U: 3148)


(Release ID: 1809482) Visitor Counter : 260


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Kannada