وزارت دفاع

نیول ٹیکنالوجی ایکسیلیریشن کونسل (این ٹی اے سی) کی میٹنگ

Posted On: 23 MAR 2022 6:19PM by PIB Delhi

نیول انوویشن (بحری اختراع )اور انڈیجائنیشن آرگنائزیشن (این آئی آئی او) کی اعلیٰ باڈی نیول ٹیکنالوجی ایکسیلریشن کونسل (این ٹی اے سی) کی 23 مارچ 2022 کو نئی دہلی میں دوسری میٹنگ منعقد ہوئی، جس کی صدارت بحری اسٹاف کے وائس چیف وائس ایڈمرل ایس این گھورمدے نے کی۔این ٹی اے سی نے  جاری اور مجوزہ انڈیجائنیشن اوراختراعی معاملوں کا جائزہ لیا۔

13اگست 2020 کو وزیردفاع کی جانب سے این آئی آئی او کے آغاز کے بعد سےہرماہ بحریہ کے عملے کی جانب سے اوسطادو سے زیادہ آئی پی آر درخواستیں داخل کی جاچکی ہیں۔فوجی مقصد کے ساتھ ساتھ دوہرے استعمال کےاختراعات کے لیے پیٹنٹ درخواستیں داخل کی گئیں۔کئی دوہرے استعمال کے پروڈکٹس کو نیشنل ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این آر ڈی سی) اور راشٹریہ رکشایونیورسٹی کے ذریعے بڑےپیمانےپر پیداوار کے لیے ایم ایس ایز کو پہلےہی منتقل کردی گئی ہیں۔

بھارتی بحریہ انڈیجائنیشن کے پوری طرح کام کرنے والے اور ڈائمنک کے ساتھ انڈیجائنیشن کے لیے پیش پیش رہی ہے۔مزیدبرآں اختراع پر توجہ دینےکےلیے این آئی آئی او کے تحت ایک ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ ایکسیلیریشن سیل (ٹی ڈی اےسی) قائم کیا گیا۔

انڈیجائنیشن کے لیے بڑے اقدامات میں صنعتی آؤٹ ریچ پروگرام (احمدآباد، بھونیشور اور کوئمبٹور  میں)منعقد کیے گئے۔ اور انڈیجائنیشن اور سیلف ریلائنس (سی ایس آر) کے لیے این سینٹرکے قیام کی تجویز بھی شامل ہے۔

ٹی ڈی اےسی ان ہاؤس نیول اختراعات میں رابطے کو بڑھانے کے علاوہ تعلیمی اور صنعت کےساتھ بھی مصروف ہے۔سوسائٹی آف انڈین ڈیفنس مینوفیکچررس (ایس آئی ڈی ایم) کے تال میل سے صنعت کے ساتھ ایک آن لائن ماہانہ گفتگو کا بھی اہتمام کیا گیا۔ گہرے ٹیک اسٹارٹ اپس کو بھی اختراع صنعت ساجھے دار کی حیثیت سے تسلیم کیاجارہاہےاور بحریہ کی ضرورتوں کو بہترطور پر سمجھنےکے لیے مدد فراہم کی گئی ہے۔

اہم تعلیمی اداروں میں نوجوان ذہنوں کوشامل کرنے کے لیے انڈین نیول اسٹوڈینٹس ٹیکنیکل انگیجمنٹ پروگرام ( آئی این ایس ٹی ای پی) بحری مسائل  کے متعلق اسٹیٹمینٹس پر کام کرنے کے لیے ایک پانچ ماہ کا آن لائن انٹرن شپ فراہم کرتا ہے۔این ٹی ایس اے سی کے دوران آئی این ایس ٹی ای پی کے تحت ایک کھلے چیلنج کا اعلان کیا گیا تھا اور جسے ایس آئی ڈی ایم اور بھارت شکتی ڈاٹ ان کی شراکت داری میں کیا جائےگا۔اس سلسلے میں تین تنظیموں کے درمیان ایک مفاہم نامے پر دستخط کیے گئے۔

 

     https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Pix(3)WFVT.JPG

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Pix(5)BJEM.JPG

**********

ش ح۔ ح ا۔ج ا

U. NO : 3114



(Release ID: 1809036) Visitor Counter : 125


Read this release in: English , Hindi