امور داخلہ کی وزارت

جموں و کشمیر میں ترقیاتی  پروجیکٹ

Posted On: 23 MAR 2022 3:57PM by PIB Delhi

مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، 2019 ء سے اب تک جموں اور کشمیر میں مختلف شعبوں/ اسکیموں کے تحت 1,41,815 نئے کام/ منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ ان کاموں/ پروجیکٹوں کی تکمیل کے لئے 27,274.00 کروڑ روپئے  فراہم کئے گئے ہیں۔ پروجیکٹ کی تعمیر اور خریداری کی سرگرمیاں ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں، انجینئرز، ٹرانسپورٹرز اور چھوٹے کاروباریوں کے علاوہ نجی شعبے میں مواد اور آلات کی فراہمی میں مصروف افراد کے لئے روزگار کے نمایاں مواقع فراہم  کررہی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اس سرمایہ کاری سے  مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں تقریباً 1,169 لاکھ  دہاڑیون  ( مین ڈیز )  کا روزگار پیدا ہوا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے بڑے  سیکٹر  کی صورتِ حال  ذیل میں دی گئی ہے۔

 

مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر  میں کنیکٹی ویٹی اور  بجلی  کے بنیادی ڈھانچے کی  صورتِ حال

تفصیلات

2019 ء سے پہلے کی صورتِ حال

موجودہ صورتِ حال

 

1 ۔ کنکٹی ویٹی

سڑک کی لمبائی

39,345  کلو میٹر

41,141 کلو میٹر

بلیک ٹاپ سڑکوں کا فی صد

66 فی صد

74 فی صد

سڑکوں کا میکاڈمائزیشن  کا اوسط

6.54  کلو میٹر یومیہ

 

20.68  کلو میٹر یومیہ

گڑھوں کی مرمت کا منصوبہ

نہیں

گڑھوں سے پاک سڑک کا پروگرام شروع کیا گیا۔ 22-2021 ء کا ہدف 5,900 کلومیٹر موثر سڑک کی لمبائی کو گڑھے سے پاک کرنا ہے (4,600 کلومیٹر مکمل  کیا گیا)

ایک سال میں مکمل  کی گئی پی ایم جی ایس وائی  سڑک کی لمبائی ۔

قومی سطح پر پی ایم ایس جی وائی رینک

1,622 کلو میٹر

12th رینک

2,127  کلو میٹر

4th  رینک

سری نگر جموں قومی شاہراہ

Text Box: Srinagar-Jammu National Highway ٹرکوں کے لئے  اوسط لے اوور

 

مسافروں کا سفر کا وقت

 

 

24-72 گھنٹے

 

7-12  گھنٹے

 

 

12 گھنٹوں سے کم

 

5.50  گھنٹے

جموں-ڈوڈا سفر میں لگنے والا  وقت

5.50  گھنٹے

3.50  گھنٹے

جموں کشتواڑ سفر میں لگنے والا وقت

7.50  گھنٹے

5.00  گھنٹے

کشمیر کو ٹرین رابطہ فراہم کرنے کے لئے دریائے چناب پر 1,315 میٹر لمبا ریلوے پل

 

تکمیل کے لئے  ہدف کی تاریخ

ستمبر 2022 ء

دیگر حصولیابیاں

 

  1. 2022 ء  کے دوران 4 نیشنل ہائی وے منصوبے مکمل کئے جا  رہے ہیں۔
  2. دلّی-امرتسر-کٹرا ایکسپریس وے پر عملدرآمد شروع کیا جا رہا ہے۔
  3. بھارت مالا کے تحت، سڑکوں کی نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت نے 10 نئے سڑک/سرنگ پروجیکٹوں پر اتفاق کیا۔

 

 

 

تفصیلات

2019 ء سے پہلے کی صورتِ حال

موجودہ صورتِ حال

2 ۔ بجلی

پن بجلی

( پیدا شدہ صلاحیت)

 

 

3,505  ایم ڈبلیو

اگلے تقریباً 5 سالوں میں 5,186 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 21 ہائیڈرو پاور پروجیکٹس تیار کئے جا رہے ہیں۔ بڑے ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں  میں پکلدول، کیرو، کوار، اڑی (اسٹیج – II ) ،  دولہستی (اسٹیج – II ) ، ساول کوٹ، کیرتھائی – II  اور رتّل شامل ہیں۔

ترسیل کا نظام

 

ترسیل  کی صلاحیت

لائن کی لمبائی 220 کے وی

لائن کی لمبائی 132 کے وی

 

 

8,234  ایم وی اے

804  سی کے ایم ایس

1,955  سی کے ایم ایس

 

 

10,264  ایم وی اے

1,220  سی کے ایم ایس

2,265  سی کے ایم ایس

 

 

تقسیم کا نظام

 

ترسیل  کی صلاحیت

ایچ ٹی  لائن کی لمبائی

ایل ٹی لائن کی لمبائی

 

 

12,745  ایم وی اے

41,204  سی کے ایم ایس

79,754  سی کے ایم ایس

 

 

16,574  ایم وی اے

45,101  سی کے ایم ایس

96,017  سی کے ایم ایس

(  سی کے ایم – سرکٹ کلو میٹر )

تجدید شدہ  تقسیم کے شعبے کی اسکیم

 

تجدید شدہ تقسیم کے شعبے کی اسکیم ’’ آر ڈی ایس ایس ) اور  11767 کروڑ روپئے کے پروجیکٹوں کو اے ٹی اینڈ سی کے نقصانات کو کم کرنے اور 24 گھنٹے ساتوں دن بجلی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے منظوری دی گئی ۔

 

کنیکٹی ویٹی اور بجلی کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے علاوہ، دیگر شعبوں میں پیش رفت کی صورت حال حسب ذیل ہے:

  1. پی ایم ڈی پی – 2015 وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکج-2015 کے تحت  مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں نافذ کئے جانے والے پروجیکٹوں کی پیشرفت کو تیز کیا گیا ہے۔ سڑکوں، بجلی، صحت، تعلیم، سیاحت، زراعت، اسکل ڈیولپمنٹ وغیرہ جیسے مختلف شعبوں میں 58,477 کروڑ روپئے  کی لاگت سے 15 وزارتوں سے متعلق 53 منصوبے نافذ  کئے  جا رہے ہیں، جن میں سے 25 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں/کافی حد تک مکمل ہو چکے ہیں۔
  2. سست روی کا شکار پروجیکٹوں  - سست روی کا شکار پروجیکٹ پروگرام کے تحت 1,984 کروڑ روپئے کے 1,193 پروجیکٹ مکمل کئے  گئے، جن میں 5 پروجیکٹ  ایسے ہیں ،  جو 20 سال سے زائد عرصے سے نامکمل تھے ، 15 پروجیکٹ 15 سال سے زیادہ اور 165 پروجیکٹ 10 سال سے زیادہ  عرصے سے زیر التوا تھے ۔
  3. صحت - 2 نئے ایمس، 7 نئے میڈیکل کالج، 2 ریاستی کینسر انسٹی ٹیوٹ اور 15 نرسنگ کالجوں کو حال ہی میں لیا گیا/ فعال کیا گیا ہے۔ 854 سیٹوں کی صلاحیت کا اضافہ کیا گیا ، جس میں 600 ایم بی بی ایس ، 50 پی جی کورسوں کے لئے ، 26 بی ڈی ایس ، 38 ایم ڈی ایس اور 140 ڈی این بی کے لئے ہیں ۔
  4. جل جیون مشن- گھریلو نل کے پانی کے کنکشن 5.75 لاکھ گھروں (31 فی صد) سے بڑھ کر 10.55 لاکھ گھرنوں (57 فی صد ) کیا گیا ۔ دو اضلاع (سرینگر اور گاندربل) کو ہر گھر جل اضلاع بنایا گیا ہے۔ تمام دیہی اسکولوں، آنگن واڑی مراکز اور صحت کے اداروں کو نل کے  ذریعے  پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔
  5. آبپاشی اور سیلاب کی روک تھام  – تین بڑے آبپاشی کے منصوبے جیسے مین راوی نہر (62 کروڑ روپئے )، ترال لفٹ اریگیشن اسکیم کا تیسرا مرحلہ (45 کروڑ روپئے ) اور دریائے جہلم اور اس کے معاون ندیوں کے لئے جامع سیلاب بندوبست کا منصوبہ  –  پہلا مرحلہ 399.29 کروڑ روپئے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ۔
  6. تعلیم - انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( آئی آئی ٹی ) جموں اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم ) جموں کو فعال بنا دیا گیا ہے۔  سرکاری ڈگری کالجوں / انجینئرنگ کالجوں کی تعداد 96 سے بڑھ کر 147 ہو گئی ہے ۔

 

یہ  معلومات داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں  فراہم کیں ۔

 

*****

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   ) 

U. No. 3084

 



(Release ID: 1808842) Visitor Counter : 142


Read this release in: English , Punjabi