کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارت کے تجارتی مال کی برآمدات تقریباً 390 بلین امریکی ڈالر تک پہنچی اور یقیناً رواں مالی سال کے دوران 400 بلین امریکی ڈالر کو پار کرجائے گی: جناب پیوش گوئل


بھارت کی آٹو کل پرزے کی صنعت نے پہلی بار 600 ملین امریکی ڈالر کا تجارتی سرپلس (بچت) درج کیا: جناب گوئل

بھارت عالمی معیار کے ایسے کل پرزوں کی پیداوار کرتا ہے جن کا آٹو میکرس کو زیادہ استعمال کرنا چاہئے: جناب گوئل

جناب گوئل نے آٹو میکرس کو آگاہ کیا کہ اختراعات میں سرمایہ کاری نہ کرنے سے یقیناً غیر استعمالیت کی صورت حال پیدا ہوگی

بیدار حکومت اور چست و درست صنعت مل جل کر کام کرکے دنیا کے بازاروں پر قبضہ جماسکتی ہیں: جناب گوئل

’امرت کال‘ کے دوران ہمارے سامنے چیلنج یہ ہے کہ ہم ملک کی ترقی میں ہر شہری کو حصص دار بناسکیں: جناب گوئل

Posted On: 17 MAR 2022 2:20PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  17/مارچ 2022 ۔ صنعت و تجارت، صارفین امور، خوراک و عوامی نظام تقسیم اور کپڑے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ بھارت کے تجارتی مال کی درآمدات 14 مارچ تک تقریباً 390 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور یقیناً رواں مالی سال کے دوران 400 بلین امریکی ڈالر کے ہندسے کو عبور کرجائے گی۔

جناب گوئل نئی دہلی میں آٹوموٹیو کمپونینٹ مینوفیکچررس ایسوسی ایشن (اے سی ایم اے) کے ذریعے منعقدہ آتم نربھر ایکسیلنس ایوارڈ اور ساتویں ٹیکنالوجی سمٹ – 2022 سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کی آٹوکمپونینٹ صنعت نے پہلی بار 600 ملین امریکی ڈالر کا تجارتی سرپلس درج کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ بات قابل توجہ ہے کہ بھارت کی آٹوموٹیو صنعت 100 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی ہے اور ملک کی کل برآمدات میں 8 فیصد کا تعاون دیتی ہے اور یہ بھارت کی مجموعی گھریلو پیداوار کا 2.3 فیصد ہے اور 2025 تک دنیا میں تیسری سب سے بڑی صنعت بننے کے لئے تیار ہے۔

وزیر موصوف نے آٹو انڈسٹری کے سربراہوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے 5 سی – یعنی کووڈ-19 کے چیلنجوں، کنٹینر کی کمی، چپ کی کمی، اشیاء کی قیمتوں اور اتار چڑھاؤ کے باوجود اس صنعت کو جاری رکھنے کے لئے شاندار کام کیا اور اسے مائل بہ ترقی کیا۔

جناب گوئل نے کہا کہ حکومت چپ کی کمی سے متعلق آٹو سیکٹر کی تشاویش کے تئیں حساس ہے۔ انھوں نے کہا کہ 73 ہزار کروڑ روپئے کے بجٹ کے ساتھ حال ہی میں منظور شدہ سیمیکون انڈیا پروگرام درآمدات پر انحصار کو کم کرنے میں مدد کرے گا اور بالآخر ہمیں چپ کے شعبے میں خودکفیل بننے میں مدد کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ بیدار حکومت اور چست و درست صنعت مل کر کام کرتے ہوئے دنیا بھر کے بازاروں پر قبضہ کرسکتے ہیں۔

آٹو کمپونینٹس مینوفیکچرنگ کے شعبے میں بھارت کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے آٹو میکرس سے بھارت میں تیار کل پرزوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لئے کہا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے کووڈ -19 کے سبب امپورٹ سبسٹی ٹیوشن اور بازار تک یکساں رسائی حاصل کرنے کی صنعتوں کی یقین دہانی کے سلسلے میں معیارات کو واپس لے لیا ہے۔انھوں نے آٹومیکرس سے مقامی اور سبسٹی ٹیوٹ (متبادل) امپورٹس خریدنے کی درخواست کی۔

تکنیکی تبدیلی کو بحسن و خوبی مینیج کرنے کے لئے آٹوموٹیو کو مبارکباد دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت اب زیادہ پروٹیکٹیو ہونے کا جوکھم نہیں اٹھاسکتا، عالمی بازاروں میں زیادہ سے زیادہ رسوخ حاصل کرنے کی کوشش کے ساتھ ساتھ اپنے بازاروں کو کھولنا ہوگا۔

موبیلٹی کے مستقبل کے مواقع کا ذکر کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ کل کی موبیلٹی 7 سی یعنی یکساں، ایک دوسرے سے جڑے ہوئے، سہولت بخش، بھیڑ بھاڑ سے پاک، چارجڈ، صاف ستھری اور آخری سرے تک دستیابی پر منحصر ہوگی۔

جناب گوئل نے آٹو کمپونینٹ انڈسٹری سے مستقبل کے لئے تیار رہنے کی خاطر چار نکاتی کارروائی کی اپیل کی۔ انھوں نے صنعتی دنیا سے تحقیق و ترقی بالخصوص ای- موبیلٹی اور بیٹری تکنیک میں زیادہ سرمایہ کاری کرنے کے لئے کہا۔ انھوں نے صنعتوں سے موجودہ اہداف کو حاصل کرنے، نمائش کے لئے اعلیٰ معیارات طے کرنے اور چوٹی کے 50 عالمی آٹوموٹیو سپلائرس طلب میں 5 بھارتی کمپنیوں کو شامل کرنے کی مضبوط خواہش بنائے رکھنے کی درخواست کی۔ جناب گوئل نے صنعتی دنیا سے بنیادی صلاحیتوں کی پہچان کرنے اور درآمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لئے اہم شعبوں کی الگ سے حوصلہ افزائی کرنے کو کہا۔ انھوں نے آٹوموٹیو شعبے میں عالمی سطح کے کوالٹی معیارات ڈیزائن کرنے کی بھی اپیل کی۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی کے خلاف ہماری جنگ میں حرکت ایک الگ محاذ ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت ایک ای- موبیلٹی انقلاب کے دہانے پر کھڑا ہے اور اس کے آئندہ 15 برسوں میں اور زیادہ موبیلٹی منظرنامے میں ایک اہم تبدیلی کے مرحلے سے گزرنے کی امید ہے۔ انھوں نے آٹو میکرس سے پائیداریت کو ایک چیلنج کی شکل میں نہ لے کر ایک موقع کے طور پر دیکھنے کی اپیل کی۔

انھوں نے آٹوموٹیو انڈسٹری سے ای- موبیلٹی ایکو سسٹم میں بہتری لانے کی سمت میں کام کرنے کے لئے کہا، جس میں ہائیڈروجن اسٹوریج والی فیول سیل موٹر گاڑیاں، کم قیمت پر ہائر لیتھیم – آئن بیٹری کیپیسٹی اور بہتر چارجنگ انفرااسٹرکچر شامل ہیں۔ انھوں نے آٹومیکرس سے اختراعاتی امور میں سرمایہ کاری کی درخواست کی تاکہ مستقبل کی ضرورتوں کی تکمیل کرنے کے لئے تیار ہونے والے کل پرزوں کی لاگت میں کمی لائی جاسکے۔

ای وی انڈسٹری کو بجٹی حوصلہ افزائی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت میں ای وی ایس اور انٹیگریٹیڈ سرکٹس (آئی سی) ٹیکنالوجی کا مرکز بننے کی صلاحیت ہے۔ انھوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیداوار کی کم مقدار پیداوار کی بڑی مقدار میں رخنہ اندازی پیدا کرے گی اور اس طرح اسے پیشہ وارانہ عملیت متاثر ہوگی۔ انھوں نے ای- موبیلٹی میں بڑے پیمانے پر پیداوار کو بڑھاوا دینے کی اپیل کی۔

جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آئندہ 25 برسوں کے لئے امرت کال کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس لئے ہم گزشتہ 75 برسوں کی سرفرازی پر ہی قناعت نہیں کرسکتے، کیونکہ ہم اس سال ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ منارہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے سامنے جتنا بڑا چیلنج ہے، اتنی ہی بڑی ذمے داری بھی ہم سبھی کے کندھوں پر ہے کہ آئندہ 25 برسوں میں ’امرت کال‘ کو مکمل طور پر عملی شکل دینا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح سے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ بھارت کو ایک خوش حال ملک بنانا ہے، ایک ترقی یافتہ ملک اور ایک ایسا ملک بنانا ہے جہاں ہر شہری ملک کی ترقی میں حصص دار ہو۔

جناب پیوش گوئل نے ڈاکٹر پون کے گوئنکا، چیئرمین اسٹیئرنگ کمیٹی فار ایڈوانسنگ لوکل ویلیو – ایڈ اینڈ ایکسپورٹس (ایس سی اے ایل ای)، چیئرمین ڈیجگنیٹ – اِن اسپیس، محکمہ خلا، بھارت سرکار اور سابق ایم ڈی و سی ای او مہندرا اینڈ مہندرا کو انڈین آٹوموٹیو انڈسٹری میں زبردست تعاون کے لئے اے سی ایم اے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازتے ہوئے ان کی ستائش کی۔ انھوں نے اے سی ایم اے کی بھی ستائش کی اور آتم نربھر ایوارڈس پانے والے سبھی لوگوں کو مبارک باد دی۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.2790



(Release ID: 1807001) Visitor Counter : 145